وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ معصوم شہریوں کو قتل کرنے والے گینگ وار کے دہشت گردوں اوربھتہ مافیا کی حمایت کی پالیسی پر نظرثانی کریں، ارکان سندھ اسمبلی ایم کیوایم
وزیر اعلیٰ سندھ کراچی کے معصوم شہریوں کا قتل عام بند کرا دیں اور شہریوں کو دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر سے جان و مال کا تحفظ فراہم کردیں تو کسی کو احتجاج کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی
قائد تحریک الطاف حسین اور ایم کیوایم کی پوری قیادت معصوم شہریوں کے قتل اور دہشت گردی پر مسلسل آواز احتجاج بلند کررہی ہے لیکن صوبائی حکومت ان فریادوں پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے
افسوس کی بات یہ ہے کہ معصوم شہریوں کا قتل عام بند کرانے اور انہیں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر سے تحفظ فراہم کرنے کے بجائے وزیر اعلیٰ سندھ قتل عام پر ہمارے سوگ اور احتجاج کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں
وزیر اعلیٰ سندھ، ایم کیوایم کے احتجاج کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بجائے اسکے اسباب پر توجہ دیں، شہریوں کا قتل عام بند کرائیں، تاجروں، صنعتکاروں، دکانداروں، کاروباری حضرات اور تمام شہریوں کوجان و مال کا تحفظ فراہم کریں
کراچی ۔۔۔28 جون 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان سندھ اسمبلی نے آج سندھ اسمبلی میں وزیراعلیٰ سیدقائم علی شاہ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ معصوم شہریوں کاقتل کرنے والے گینگ وارکے دہشتگردوں ،بھتہ مافیا اور پرچی مافیا کی حمایت اوران کیلئے نرم گوشہ رکھنے کی پالیسی پر نظرثانی کریں، کراچی کے معصوم شہریوں کاقتل عام بندکرادیں اورشہریوں کو دہشت گردوں اورجرائم پیشہ عناصر سے جان ومال کاتحفظ فراہم کردیں توکسی کواس ظلم اوردہشت گردی کے خلاف احتجاج کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اپنے ایک بیان میں ارکان سندھ اسمبلی نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے سابقہ دورحکومت کی طرح موجودہ دورحکومت میں بھی ایم کیوایم کے عہدیداروں، کارکنوں،حتیٰ کہ منتخب نمائندوں تک کوقتل کیاجارہاہے، چندروزقبل ایم کیوایم کے رکن سندھ اسمبلی ساجدقریشی کوان کے صاحبزادے سمیت بیدردی سے شہید کردیا گیا ، لیاری، کھارادر،رنچھوڑلائن، آگرہ تاج کالونی،ماڑی پور، کیماڑی ، بلدیہ ٹاؤن، گڈاپ اور دیگر مضافاتی علاقوں میں الیکشن کے بعدگینگ وار کے دہشت گردوں کے ہاتھوں ایم کیو ایم کے متعدد کارکنوں ، عہدیداروں اورمختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے ہمدردوں کوانکے گھروں پر حملے کرکے شہیدکیا جاچکاہے اوریہ سلسلہ تاحال جاری ہے ۔ دوسری جانب
گینگ وارکے جرائم پیشہ عناصرکی جانب سے کراچی کے تاجروں، صنعتکاروں، دکانداروں اور دیگر کاروباری حضرات کو کھلے عام بھتہ کی پرچیاں پہنچائی جارہی ہیں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیکران سے بھتہ وصول کیا جارہا ہے ، جو کاروباری حضرات بھتہ دینے سے انکار کررہے ہیں انہیں سر عام گولیاں ماری جاری ہیں،گزشتہ روزبھی ایک کارڈیلرکوبھتہ نہ دینے پرقتل کردیاگیااورآج بھی گینگ وارکے مسلح دہشت گردوں نے کھارادرکے علاقے میں بازارمیں دکانداروں اورراہگیروں پر گولیاں برسا کر کئی معصوم شہریوں کوخون میں نہلادیا ۔قائدتحریک الطاف حسین اورایم کیوایم کی پوری قیادت اس ظلم پرمسلسل آواز احتجاج بلندکررہی ہے کہ اس سلسلے کوبندکرایاجائے کیونکہ اس سے کراچی ہی نہیں بلکہ ملک کی معیشت کونقصان پہنچ رہاہے لیکن صوبائی حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے اور ان فریادوں پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے بلکہ افسوس کی بات یہ ہے کہ معصوم شہریوں کا قتل عام بند کرانے اورانہیں دہشت گردوں اورجرائم پیشہ عناصر سے تحفظ فراہم کرنے کے بجائے وزیراعلیٰ سندھ قتل عام پرہمارے سوگ اور احتجاج کو تنقیدکانشانہ بنارہے ہیں۔ ارکان سندھ اسمبلی نے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ ایم کیوایم کے احتجاج کوتنقیدکانشانہ بنانے کے بجائے اسکے اسباب پرتوجہ دیں اور معصوم شہریوں کا قتل عام بندکرائیں،تاجروں،صنعتکاروں، دکانداروں، کاروباری حضرات اورتمام شہریوں کوجان ومال کاتحفظ فراہم کریں اورشہرکی معیشت کوتباہ کرنے والی بھتہ مافیااورپرچی مافیاکے بارے میں اپنی پالیسی پر نظرثانی کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کریں۔