نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے قصبہ علی گڑھ سیکٹر یونٹ 132 کے کارکن طارق مصطفی کے بہیمانہ قتل پر رابطہ کمیٹی کا اظہار مذمت
طارق مصطفی کا بہیمانہ قتل شہر کا امن خراب کرنے کی گھناؤنی سازش ہے
ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کی قتل و غارتگری میں ملوث سفاک دہشت گردوں میں سے آج تک ایک کو بھی قانون کی گرفت میں نہیں لیا گیا، رابطہ کمیٹی
کراچی۔۔۔۔28جون2013ء
ایم کیوایم قصبہ علی گڑھ سیکٹر یونٹ 132کے کارکن طارق مصطفی کو نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے شہید کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شہید کسی کام سے سرجانی ٹاؤن سیکٹر 5بی گئے تھے جہاں گھات لگا کر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں طارق مصطفی کو سر ،سینے،اور گردن میں گولیاں لگنے کے نتیجے میں شدیدزخمی حالات میں عباسی شہید اسپتال لیجایاگیاجہاں وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
دریں اثناء متحد ہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے نامعلوم دہشت گردو ں کی فائرنگ سے قصبہ علی گڑھ سیکٹریونٹ 132کے کارکن طارق مصطفی کے بہیمانہ قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس واقعہ کو شہر کا امن خراب کرنے کی گھناؤنی سازش قرار دیاہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ مسلح دہشت گرد ایم کیوایم کے کئی کارکنان کو چن چن کر اور شناخت کرکے فائرنگ کا نشانہ بنا کر سفاکانہ طریقے سے قتل کر چکے ہیں لیکن یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کے قتل و غارتگری میں ملوث سفاک دہشت گرد وں میں سے آج تک ایک کو بھی قانون کی گرفت میں نہیں لیا گیا اور سفاک قاتل آزاد گھوم رہے ہیں ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایک جانب قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر کراچی میں گینگ وارکے دہشت گردوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے گریزاں ہیں اور شہر میں بڑھتی ہوئی اغواء برائے تاوان، بھتہ وصولی اور قتل و غارتگری کی سنگین وارداتوں کے باوجود اب تک خاموش تماشائی بنے بیٹھے۔ رابطہ کمیٹی نے طارق مصطفی شہید کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہا رکرتے ہوئے شہید کے بلند درجات اورسوگواران کیلئے صبرجمیل کی دعا کی ۔ رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایم کیوایم قصبہ علی گڑھ سیکٹر یونٹ132کارکن طارق مصطفی کے بہیمانہ قتل کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے اور ایم کیوایم کے ساتھ جاری قتل و غارتگری ، دہشت گردی ، غنڈہ گردی اور ریاستی ظلم و جبر کا سلسلہ فی الفور بند کروایاجائے ۔