واٹر بورڈ کی تنصیبات سے پانی و بجلی کے غیر قانونی کنکشن فی الفور منقطع کیے جائیں، اراکین سندھ اسمبلی
غیر قانونی کنکشن سے ادارے کو بھاری نقصانات کا سامنا ہے ذمہ دار افسران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے
کراچی:۔۔۔27،جون2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے کراچی واٹراینڈسیوریج بورڈکے ایم ڈی کی جانب سے ادارے کی تنصیبات سے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن ، گھارو پمپ ہاؤس ،فلٹرپلانٹ،ھالیجی اورچلیاکے گردونواح میں غیرقانونی پانی وبجلی کے غیرقانونی کنکشن منقطع کرنے کے واضح حکم نامے کے برعکس افسران کی ملی بھگت سے کنکشن دوبارہ بحال کرنے کی اطلاعات پرگہری تشویش کااظہارکیاہے اور مطالبہ کیاہے کہ واٹربورڈکی تنصیبات سے غیرقانونی کنکشن فی الفور ختم کرکے ذمہ دارافسران کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے۔ایک بیان میں اراکین سندھ اسمبلی نے کہاکہ ادارے کی تنصیبات کے گردآبادیوں ، ہوٹلوں اورزرعی وپولٹری فارمزکوپانی وبجلی کے غیر قانونی کنکشن سے ادارے کوبھاری نقصان کاسامناکرناپڑرہاہے جبکہ ان کی کنکشن کے باعث تنصیبات کو شدید خطرہ لاحق ہے جوکسی بڑے حادثے کاباعث بن سکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ ایم ڈی واٹربورڈکے غیرقانونی کنکشن ختم کرنے کے واضح حکم نامے کے باوجود افسران کی ملی بھگت سے کنکشن کی بحالی لمحہ فکریہ ہے اورادار ے کومالی نقصانات سے دوچار کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ جو پہلے ہی نقصانات کی بدولت شدید مالی بحران سے دو چار ہے افسران کی جانب سے پانی وبجلی کے غیرقانونی کنکشن کی بحالی سے مزیدمالی بحران کاشکارہوگاجبکہ ادارے کے محنت کش طبقے کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے کئی کئی ماہ انتظار کرنا پڑتا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔اراکین سندھ اسمبلی نے واٹربورڈکے ایم ڈی اوراعلیٰ احکام سے مطالبہ کیاکہ ادارے کی تنصیبات سے غیرقانونی کنکشن فی الفورمنقطع کیے جائیں اورذمہ دارافسران کے خلاف بلاامتیازسخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے۔