دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہوجائے، قائد تحریک الطاف حسین
قوم ،مسلح افواج کے شانہ بشانہ ان دہشت گردوں کے خاتمہ کیلئے میدان عمل میں آجائے
تحریک انصاف کے رہنماؤں کوخودکش حملوں کا خاتمہ کرانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں
مفتیان پاکستان سمیت تمام علمائے حق کا اس بھیانک درندگی اور دہشت گردی کے خلاف خاموشی اختیارکرنا مجرموں کے جرم میں شریک ہونے کے مترادف ہے
لہٰذا انہیں خاموشی کا قفل توڑ کرحق اور سچ کہنے کے لئے میدان عمل میں آکر اس کھلی بربریت کی مذمت کرنی چاہئے
لندن۔۔۔21،جون2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے پشاور میں قائم شدہ مسجد اور اس سے منسلک مدرسے پر خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے بلند درجات اورزخمیوں کی جلدصحت یابی کیلئے دعا کی اور شہداء کے لواحقین ، ہمدردوں، عزیزواقارب اور احباب سے دلی تعزیت کااظہار کیا ہے ۔ ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ یہ دھماکے اور ان کے نتیجے میں بے گناہ پاکستانیوں کی ہلاکت اس حد پر پہنچ چکی ہے کہ جہاں قوم کو ایک نقطہ پر متحد ہوجانا چاہئے ۔ خودکش حملوں کا عمل ہو، بارودی مواد سے دھماکہ کرنے کا عمل ہو یا آتشی اسلحہ سے سویلین یا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افراد کو نشانہ بنانے کا عمل ہواس کی سب کوکھل کرمذمت کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ اس صورتحال کے حل کیلئے واحد اور واحد راستہ یہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہوجائے اور متحد ہوکر مسلح افواج کے شانہ بشانہ ان دہشت گردوں کے خاتمہ کیلئے میدان عمل میں آجائے ۔
جناب الطاف حسین نے تحریک انصاف کے رہنماؤں سے پرزوراپیل کی کہ اب آپ کی صوبہ خیبرپختونخوا میں حکومت ہے اورآپ کی پارٹی کے رہنماؤں کا صوبہ میں عمل دخل ہے لہٰذا انہیں اس موقع پر سامنے آنا چاہئے اور اس قسم کے خودکش حملوں کا خاتمہ کرانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ اب مفتیان پاکستان سمیت تمام علمائے حق کا اس بھیانک درندگی اور دہشت گردی کے خلاف خاموشی اختیارکرنا مجرموں کے جرم میں شریک ہونے کے مترادف ہے لہٰذا انہیں خاموشی کا قفل توڑ کرحق اور سچ کہنے کے لئے میدان عمل میں آکر اس کھلی بربریت کی مذمت کرنی چاہئے ۔