ساجدقریشی شہید انتہائی ملنسار،خوش اخلاق اور شریف انفس انسان تھے
ساجدشہید87ء میں بطور حق پرست کونسلر، ایک روزنامے کے مدیر،2005ء میں جسٹس آف پیس اور حالیہ عام انتخابات میں پی ایس 103 سے بطور رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے
ساجدقریشی شہید کا پوراخاندان قائد تحریک الطاف حسین سے والہانہ عقیدت ومحبت رکھتاہے
شہید کے بڑے بھائی زاہد قریشی بھی سابق رکن سندھ اسمبلی رہے اور اس وقت ایم کیوایم کے الیکشن سیل سے وابستہ ہیں
وقاص قریشی شہیدلندن سے گریجویٹ تھے، تعلیم کے بعد ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ میں خدمات انجام دیتے رہے
پاکستان واپس آنے کے بعد وقاص شہید ایم کیوایم کے سائبرکیم ونگ سے وابستہ ہوگئے
21، جون 2013ء کو مسلح دہشت گردوں نے ساجدقریشی اوران کے بیٹے وقاص قریشی کونماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسجد کے باہر فائرنگ کرکے شہید کردیا
ساجد قریشی اور وقاص قریشی کے بہیمانہ قتل سے کراچی سمیت سندھ بھرمیں سوگ کی فضاء طاری ہے
حق پرست رکن سندھ اسمبلی ساجدقریشی شہید اوران کے صاحبزادے وقاص قریشی شہیدکے کوائف
کراچی۔۔۔21،جون2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی ساجدقریشی اور انکے جواں سالہ صاحبزادے وقاص قریشی کو مسلح دہشت گردوں نے نارتھ ناظم آباد بلاک B میں واقع مسجد الہدیٰ کے باہر فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا۔52 سالہ ساجدقریشی شہید کا شمارایم کیوایم کے سینئرترین کارکنان میں ہوتا ہے اور وہ 1987ء سے ایم کیوایم سے وابستہ تھے ۔شہید ایم کیوایم نارتھ ناظم آبادیونٹ 171 کے کارکن تھے اور تعمیرات کے شعبہ سے وابستہ تھے ۔ ساجد قریشی شہید قائد تحریک جناب الطاف حسین سے والہانہ عقیدت ومحبت رکھتے تھے اورایم کیوایم کے تمام تنظیمی پروگراموں میں باقائدگی سے شرکت کیاکرتے تھے۔ساجدقریشی شہید، ایف 70 ، بلاک B نارتھ ناظم آباد کراچی میں رہائش پذیرتھے۔شہیدانتہائی ملنسار،خوش اخلاق، شریف انفس انسان اور ہرایک کی مددکرنے میں خوشی محسوس کیا کرتے تھے اورعلاقے میں ہردلعزیز شخصیت تھے ۔وہ 1987ء کے بلدیاتی انتخابات میں حق پرست کونسلر منتخب ہوئے اور عوامی نمائندے کی حیثیت سے اپنے حلقہ اور عوام کی خدمت کرتے رہے۔ایم کیوایم کے خلاف آپریشن کے دوران جب اخبارات میں ایم کیوایم کا مؤقف شائع نہیں کیاجاتا تھا اور ایم کیوایم کے خلاف جھوٹے اور من گھڑت قصے کہانیاں شائع کی جاتی تھیں توساجد قریشی شہید اپنے بڑے بھائی زاہد قریشی کے ہمراہ ایک روزنامہ کے مدیرکی حیثیت سے بھی جناب الطاف حسین کے بیانات، ایم کیوایم کے مؤقف اور ایم کیوایم کے کارکنان وعوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کرنے میں بھرپورکردار اداکرتے رہے۔ایم کیوایم کی حق پرستانہ جدوجہد میں ساجدقریشی کی رہائش گاہ پر متعدد مرتبہ غیرقانونی چھاپے مارے گئے اورانکے خاندان کو ہراساں کیاجاتارہا لیکن قائد تحریک جناب الطاف حسین سے ان کی عقیدت ومحبت میں کوئی کمی نہیں آئی اور وہ حالات کے جبرکے باوجود ثابت قدمی سے حق پرستی کی جدوجہد میں شامل رہے ۔شہید نے سابقہ بلدیاتی حکومت میں جسٹس آف پیس کے طورپر بھی علاقے کے عوام کی خدمت انجام دیں اور دن رات اپنے علاقے کے عوام کی خدمت میں مصروف رہے۔ساجد قریشی شہید کو ان کی تنظیمی خدمات کے عوض مئی 2013ء کے عام انتخابات میں ایم کیوایم کا امیدوارنامزد کیا گیا تھا اوروہ پی ایس 103 سے منتخب ہوکر سندھ اسمبلی کے رکن بنے ۔
ساجد قریشی شہید کے27 سالہ صاحبزادے وقاص قریشی شہید بھی نارتھ ناظم آباد یونٹ 171 کے سرگرم کارکن تھے اور فرمابرداراور خوش اخلاق شخصیت کے مالک تھے ۔وقاص شہید گزشتہ سال لندن سے گریجویشن کے بعد ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں بھی خدمات انجام دیتے رہے۔ لندن سے پاکستان واپسی کے بعد وہ ایم کیوایم کے مرکزنائن زیرو پرایم کیوایم کے سائبرکیم ونگ سے وابستہ ہوگئے اور نوجوانوں میں قائد تحریک جناب الطاف حسین کے فکروفلسفہ کے فروغ کیلئے محنت ولگن سے خدمات انجام دے رہے تھے۔وقاص قریشی شہید بھی اپنے والد کی طرح قائد تحریک جناب الطاف حسین سے والہانہ عقیدت ومحبت رکھتے تھے ۔
ساجد قریشی شہید نے پسماندگان میں بیوہ ، دو بیٹوں اور ایک بیٹی کوسوگوارچھوڑا ہے۔ایم کیوایم کی حق پرستانہ جدوجہد میں ساجد قریشی شہید اور وقاص قریشی شہید کا پورا خاندان ایم کیوایم سے وابستہ ہے اور قائد تحریک جناب الطاف حسین سے والہانہ عقیدت ومحبت رکھتا ہے ۔ شہید کے خاندان نے حق پرستی کی جدوجہد میں انگنت خدمات انجام دی ہیں جن کا اعتراف قائد تحریک جناب الطاف حسین خود بھی کرتے رہے ہیں۔ساجد قریشی شہید کے بڑے بھائی زاہد قریشی بھی رکن سندھ اسمبلی رہ چکے ہیں اور اس وقت نائن زیرو پر ایم کیوایم کے الیکشن سیل کے رکن کی حیثیت سے تنظیمی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ساجدقریشی اور وقاص قریشی کومسلح دہشت گردوں نے اس وقت دہشت گردی کا نشانہ بناکر شہیدکردیا جب وہ نارتھ ناظم آباد بلاک بی میں واقع مسجدالہدیٰ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسجد سے نکل رہے تھے۔ ان کے بہیمانہ قتل کی خبرجنگل کی آگ کی طرح پورے ملک میں پھیل گئی اور قتل کے واقعہ سے کراچی سمیت سندھ بھرمیں سوگ کی فضاء طاری ہے ۔بہیمانہ قتل کے واقعہ پر ہرچہرہ سوگواراور ہرآنکھ اشکباردکھائی دے رہی ہے۔واضح رہے کہ ڈیڑھ ہفتہ قبل ساجد قریشی شہیدکے چھوٹے بھائی ماجدقریشی انتقال کرگئے تھے اوران کا خاندان پہلے سے ہی سوگوارتھا۔ ساجد قریشی اور ان کے بیٹے وقاص قریشی کی شہادت نے غم زدہ خاندان کو مزیدسوگوارکردیا ہے۔