ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کا گندا کھیل ایک بار پھر شروع کر دیا گیا ہے، ارباب اختیار اس امر کی تحقیقات کرائیں کہ یہ گندا کھیل کون کھیل رہا ہے۔ الطاف حسین
جو عناصر ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کا بے رحمی سے ماورائے عدالت قتل کررہے ہیں وہ اس طرح کا عمل کرکے ایم کیوایم کو نہیں بلکہ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کو نقصان پہنچانے کا عمل کررہے ہیں
انصاف کا نہ ملنا ظلم کے مترادف ہے اور خلیفہ چہارم حضرت علیؓ کا بھی قول ہے کہ کفر کی حکومت تو چل سکتی ہے لیکن ظلم کی حکومت نہیں چل سکتی
ارکان پارلیمنٹ قومی بجٹ کاتفصیلی جائزہ لیں کہ اسکے کونسے نکات عوام کے مفاد کے خلاف ہیں، کونسے مفاد میں ہیں
ایم کیوایم کے اراکین سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب
کراچی ۔۔۔14 جون 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کاگنداکھیل ایک بارپھرشروع کر دیا گیا ہے۔ میں ارباب اختیارسے مطالبہ کرتاہوں کہ وہ اس امرکی تحقیقات کرائیں کہ یہ گندا کھیل کون کھیل رہاہے اوروہ کون لوگ ہیں جویہ غیر قانونی ، غیرآئینی وغیرانسانی عمل کرکے ملکی سلامتی سے کھیل رہے ہیں۔جناب الطا ف حسین نے یہ بات جمعہ کی سہ پہر ایم کیوایم کے اراکین سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ بجٹ 2013-14ء کاجائزہ لینے کیلئے بلائے گئے اس اجلاس میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی پاکستان کے ساتھ ساتھ لندن کی رابطہ کمیٹی کے اراکین نے بھی بذریعہ وڈیولنک شرکت کی ۔ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم ایک نظریاتی تحریک ہے جوذاتی مفاد ات کے حصول کیلئے نہیں بلکہ عوام کی اجتماعی فلاح وبہبود کیلئے قائم کی گئی ہے ۔ ایم کیوایم میں جرائم پیشہ افرادکیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے ،نہ ہی ایسے افرادکیلئے کوئی جگہ ہے جوغیرقانونی طریقوں سے دولت حاصل کرناچاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم میری ذاتی جاگیرنہیں بلکہ عوامی امانت ہے جس کامقصد عوام کی بے لوث خدمت کرناہے۔جولوگ ایم کیوایم کے نظم وضبط میں رہتے ہوئے عوام کی بے غرض خدمت کیلئے تیارہیں وہ اس قافلہ کے ساتھ چلتے رہیں اورجو ایسا نہیں کرسکتے وہ اپنے راستے الگ کرسکتے ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہماری تحریک پر آج ایک بارپھرکڑاوقت آن پڑاہے ۔ایک طرف کراچی میں سرکاری اہلکارمختلف علاقوں کے محاصرے کرکے اوراندھادھندچھاپے مارکرایم کیو ایم کے معصوم وبے گناہ کارکنوں اورہمدردوں کوگرفتار کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کوگرفتارکرکے نامعلوم مقامات پر منتقل کیاجارہاہے جہاں انکی گرفتاری ظاہر کئے بغیر ان پرہفتوں اورمہینوں وحشیانہ تشد دکیاجاتاہے اوران کاماورائے عدالت قتل کیاجارہاہے۔انہوں نے ارباب اختیارسے مطالبہ کیاکہ وہ اس امرکی تحقیقات کرائیں کہ یہ گندا کھیل کون کھیل رہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ جوعناصرایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کابے رحمی سے ماورائے عدالت قتل کررہے ہیں وہ اس طرح کا عمل کرکے ایم کیوایم کونہیں بلکہ پاکستان کی سالمیت اوراستحکام کونقصان پہنچانے کاعمل کررہے ہیں کیونکہ جن ریاستوں میں بے گناہوں کوانصاف فراہم کرنے کے بجائے ان کاماورائے عدالت قتل کیاجاتاہے اوربے گناہوں پر ظلم کیاجاتاہے وہ ریاستیں مٹ جایاکرتی ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ انصاف کانہ ملناظلم کے
مترادف ہے اورخلیفہ چہارم حضرت علیؓ کابھی قول ہے کہ کفرکی حکومت توچل سکتی ہے لیکن ظلم کی حکومت نہیں چل سکتی۔جہاں انصاف نہیں ہوتاوہاں ظلم ہوتا ہے اورجہاں انصاف اورعدل ہوگاوہاں ظلم نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ میں ریاست اوراس کے اداروں سے کہتاہوں کہ وہ ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کاسلسلہ فوری طورپربندکرواکرملک کونقصان پہنچانے سے بچالیں۔جناب الطا ف حسین نے ارکان پارلیمنٹ سے کہاکہ وہ قومی بجٹ کے مختلف پہلوؤں کاتفصیلی جائزہ لیں کہ اس کے کونسے نکات عوام کے مفاد کے خلاف ہیں ، کونسے مفادمیں ہیں، کونسے نکات سے عوام کیلئے مزیدمشکلات اور مسائل کاسبب بنیں گے اورکونسے نکات عوام کے مسائل کے حل میں معاون ومددگارہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم عوام کی جماعت ہے اوراسے ہر صورت میں عوام کے مفاد کوپیش نظررکھناہے ۔