پاکستان میں انصاف کا نظام بہتر بناکر ملک وقوم کوترقی وخوشحالی کی راہ پرگامز ن کیا جاسکتا ہے، قائد تحریک الطاف حسین
معاشی ناہمواریوں کا اثر زندگی کے تمام شعبوں پرپڑتا ہے لیکن انصاف کا نظام سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔
اگر پوری قوم اتحاد ویکجہتی کامظاہرہ کرے تو پاکستان کو درپیش مسائل سے نجات دلاسکتے ہیں۔
نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی، اے پی ایم ایس اواوردیگر شعبوں کے ارکان سے گفتگو
لندن۔۔۔12، جون2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ جس ملک میں انصاف کا نظام خراب ہوجائے وہاں لاقانونیت معمول بن جایا کرتی ہیں اور پاکستان میں انصاف کے نظام کو بہتر بناکرہی ملک وقوم کوترقی وخوشحالی کی راہ پرگامز ن کیا جاسکتا ہے۔یہ بات انہوں نے نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی، اے پی ایم ایس او اوردیگر شعبوں کے ارکان ٹیلی فو ن پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ بنیادی طور پر معاشی ناہمواریاں کسی بھی معاشر ے کی تمام خرابیوں کی جڑہوتی ہیں۔ معاشی ناہمواریوں کا اثر زندگی کے تمام شعبوں پر پڑتا ہے لیکن معاشی نا ہمواریوں سے کسی ملک میں انصاف کا نظام سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی معاشرے میں اگرمعاشی ناہمواریاں جاری رہیں اور انہیں روکنے کی کوشش نہ کی جائے تو یہ اس تیزی سے پھیلتی ہیں کہ زندگی کے دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ انصاف کے نظام کو بھی پراگندہ کردیتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس ملک میں انصاف کا نظام خراب ہوجائے وہاں لاقانونیت عروج پر پہنچ جاتی ہے، خانہ جنگی، قبائلی جھگڑے، فرقہ واریت کی بنیاد پرفسادات، مسلک، عقیدے، رنگ ونسل اور زبان کی بنیاد پر اختلافات روزمرہ کا معمول بن جایاکرتے ہیں اور اس معاشرے کا امن وسکون غارت ہوجاتا ہے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ کرپشن اور اقرباء پروری نے ملک کے ہرشعبہ کو تباہی کے دھانے پر لاکر کھڑا کردیا ہے جس کے باعث ملک میں غربت، مہنگائی اوربے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے اور غریب ومتوسط طبقہ کے عوام بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستانی قوم ایک زندہ قوم ہے، اگر پوری قوم اتحاد ویکجہتی کامظاہرہ کرے تو پاکستان کو درپیش مسائل اور بحرانوں سے نجات دلاسکتے ہیں۔