ایم کیوایم نے ’’وفاقی شیڈو بجٹ ‘‘ سال 2013ء 2014ء پیش کردیا
وفاقی شیڈو بجٹ 4000 ارب کا ہے جبکہ اس کا خسارہ ساڑھے 7سو ارب ہوگا ، ڈاکٹر فاروق ستار
500ارب روپے صرف انکم ٹیکس کی مد میں وصول کئے جائیں گے اور 30لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیاجائے گا
خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ایم کیوایم بجٹ و معیشت ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب
کراچی ۔۔۔11، جون 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے ایم کیوایم کی ’’بجٹ و معیشت ٹیم ‘‘ کی جانب سے تیار کئے گئے 4ہزار ارب کا’’وفاقی شیڈو بجٹ برائے سال 2013ء اور 2014ء‘‘ پیش کردیا ہے جس میں بجٹ خسارہ ساڑھے 7سو ارب ظاہر کیا گیا ۔شیڈو بجٹ کے ذیلی مندرجات کے مطابق انرجی کے شعبے میں ڈھائی سو ارب کی سبسڈی دی گئی ،250ارب پانی ، بجلی اور توانائی کیلئے ،400ارب ملک کی ترقی کو تیز کرنے ، 500ارب دفاع کیلئے مختص کئے گئے ہیں جبکہ سیلز ٹیکس کی شرح کو 16فیصد سے کم کرکے 10فیصد ، درآمد ڈیوٹی کو 5فیصد اور صنعتی ترقی کیلئے ڈیوٹی زیرو رکھی گئی ہے اور پیٹرولیم لیوی کو ختم کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے ۔ شیڈو بجٹ کے مطابق 500ارب روپے صرف انکم ٹیکس کی مد میں وصول کئے جائیں گے اور 30لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیاجائے گا ۔ وفاقی شیڈو بجٹ خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ڈاکٹر فاروق ستار نے پرہجوم پریس کانفرنس میں پیش کیا جبکہ اس موقع پر ایم کوایم کی رابطہ کمیٹی کی رکن محترمہ نسرین جلیل ، بجٹ کمیٹی کے رکن و قومی اسمبلی میں ڈپٹی لیمارنی لیڈر رشید گوڈیل ، رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل منصور ، سابق رکن قومی اسمبلی فرحت خان اور سابق رکن سندھ اسمبلی عبد المعید بھی موجود تھے ۔ شیڈو بجٹ کا میزانیہ اور اس کا حجم پیش کرنے کیلئے صحافیوں کو ایک دستاویزی ویڈیو اور سلائیڈ پریذینٹیشن کے ذریعے بنیادی نکات اور مرکزی خیال اور خاص خاص تجاویز سے بھی آگاہ کیا گیا ۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیوایم کا وفاقی شیڈو بجٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم پاکستان کی واحد جماعت ہے جو حکومتی بجٹ پیش ہونے سے پہلے اپنا وفاقی شیڈو وفاقی بجٹ برائے سال 2013-14پیش کررہی ہے ، پچھلی مرتبہ ایم کیوایم حکومت میں تھی تب بھی ہم نے ایسا کیا اس مرتبہ باقی اپوزیشن جماعتوں پر سبقت لے جاتے ہوئے ایم کیوایم واحد حزب اختلاف کی جماعت ہے جو ملک میں معاشی بدحالی کے خاتمے ،لوڈشیڈنگ ، مہنگائی اور بیروزگاری ، غربت جیسے گھمبیر مسائل کے مستقل حل کیلئے عوام کی امنگوں و توقعات اور قائد تحریک الطا ف حسین کے معاشی ویژن کی روشنی میں اپنی تجاویز پر مبنی شیڈو بجٹ پیش کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ شیڈو بجٹ میں خسارے کو آدھا کردیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ شیڈو بجٹ میں بنیادی ہدف یہ ہے کہ ایک جست لگا کر ملک کی تباہ وبرباد معیشت کو تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت میں تبدیل کیاجائے ، قائد اعظم محمد علی جناح کے ویژن کو لیکر صرف مالی وسائل پر انحصار نہیں کیاجائے بلکہ پاکستان کے 18کروڑ عوام جو اس وقت دیوار سے لگے ہوئے ہیں انہیں معاشی ترقی کے عمل میں ان کا جائز حصہ دینا ہے تاکہ ترقی کی رفتار تیز سے تیز تر ہو ، اسی کے ساتھ جناب الطاف حسین کے معاشی ویژن کو عملی جامہ پہنانا ہے جس کے مطابق تعلیم ، صحت اور انسانی ترقی ، ملک میں دیرپا امن کے قیام ، دہشت گردی کے مستقل خاتمے اور ملک میں صحیح معنوں میں عوامی و شراکتی جمہوریت کے قیام کیلئے صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر کام کرنا ہے اور ملک میں مقامی حکومتوں کا ایک مؤثر ، آزاد اور خود مختار نظام قائم کرکے انہیں معیشت کے مراکز اور ترقی کا انجن بنانا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جناب الطاف حسین کی یہ خواہش بھی ہے کہ توانائی کے شعبے اور لوڈشیڈنگ کے مسائل کو اولین ترجیح دیکر صنعتی ، زرعی اور تجارتی سرگرمیوں کو تیز سے تیز کیاجائے ، مالی اور مالیاتی نظم و نسق کو بہتر بنا کر کرپشن کے فی الفور خاتمے ، ٹیکسوں کے نظام کو منصفانہ بنا کر ٹیکس چوری کے خاتمے ، بڑے بڑے وڈیروں، جاگیرداروں ، سرمایہ داروں کی آمدنی اور منافعوں پر براہِ راست ٹیکس وصول کرکے امیر اور غریب کے درمیان تفریق ختم کرنے اور عام آدمی کو بھی ترقی کے بھر پور مواقع فراہم کرنے کیلئے فی الفور اقدامات کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے شیڈو بجٹ میں ایسے اقدامات اور تجاویز تجویز پیش کی گئی ہیں جن کے ذریعے معاشی ترقی کی رفتار کو تیز ، مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کاری کے رجحان کے فروغ ، پاکستان کے عوام کو معاشی طور پر مضبوط ، مستحکم اور بااختیار بنانے ، سرکاری اخراجات اور پرتعیش اسراف میں نمایاں کمی کے ساتھ آمدنی کے ذرائع اور ٹیکس نیٹ کو وسیع سے وسیع تر بنایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح اور قائد تحریک الطا ف حسین کے معاشی ویژن کے مطابق پاکستان کی معیشت کو بنایاجائے اورعام عوام کو عزت کے ساتھ جینے کا حق دیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 65برس سے ملک پر اشرافیہ کا قبضہ ختم کیاجائے کیونکہ گزشتہ دہائی میں تیزی سے ترقی کرنے والے چار ممالک برازیل ، روس ، انڈیا اور چین کا معاشی ماڈل بھی ہمارے تیز تر معاشی ترقی کیلئے رہنما اصول فراہم کریگا ۔ انہوں نے کہاکہ شیڈو بجٹ کے مطابق ایم کیوایم قومی اداروں کے خسارے کو کم کرے گی ، بجلی ، پانی کے بلوں میں نمایاں کمی کرے گی ، کرپشن ختم کرکے FBRکی صلاحیت کو بڑھائے گی ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور اسمگلنگ رکوائی جائے گی ، مقامی حکومتوں سمیت ماس ٹرانزٹ منصوبے وضع کئے جائیں گے ، چھوٹے قرضوں کی اسکیم اور چھوٹی صنعتوں کو فروغ دیاجائے گا ۔ اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کی رکن محترمہ نسرین جلیل نے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کے گزشتہ بیان کو کراچی کے ساتھ ناانصافی اور زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ 350میگاواٹ بجلی کراچی سے لینا کہاں کا انصاف ہے ، 20ملین کے شہر کو صرف 650میگاواٹ بجلی ملتی ہے اور اگر یہ 350میگاواٹ بجلی لے بھی لی گئی تو اس سے صرف پاکستان بھر میں محض 15منٹ کی لوڈ شیڈنگ میں فرق پڑے گا جبکہ شہر کراچی کے رہائشی و صنعتی علاقوں میں کئی گھنٹوں کی مزید لوڈ شیڈنگ بڑھ جائے گی جو کہ انتہائی ناانصافی ہوگی ، انہوں نے عندیہ دیا کہ اگر ، بجلی میں مساوی تقسیم کے نام پر عوام کے جائز حقوق کی خلاف ورزی کی گئی تو ہم آواز اٹھائیں گے۔