ایم کیوایم کے کارکنان کے قتل کے سنگین واقعات اور شہر میں پیپلز امن کمیٹی کے غنڈہ عناصر کی کھلی حکومتی سرپرستی ایم کیوایم کے خلاف گھناؤنی سازشوں پر عمل درآمد کا منہ بولتا ثبوت ہے، حق پرست ارکان صوبائی اسمبلی
حکومت سندھ دہشت گردوں کی نہ صرف حوصلہ افزائی کررہی ہے بلکہ اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے دہشت گردوں کے ساتھ آئین و قانون کے رکھوالوں کو بھی استعمال کررہی ہے
ماورائے آئین و قانون اقدامات کرکے ایم کیوایم کے جمہوری حق کو سلب کیا جا رہا ہے، حق پرست ارکان صوبائی اسمبلی
حکومت سندھ کی سرپرستی میں پلنے اور پروان چڑھنے والے پیپلز امن کمیٹی کے دہشت گردوں کے ٹولے نے کھلی دہشت گردی مچا رکھی ہے
جرائم پیشہ پیپلز امن کمیٹی کے دہشت گردوں کے بجائے عوامی مینڈیٹ رکھنے والی جماعت ایم کیوایم کو نشانہ بنانے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ماضی کی طرح ظلم و ستم، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگا کر ایم کیوایم کو دیوار سے لگانے کی روش اختیار کرلی گئی ہے
کراچی ۔۔۔7، جون 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست ارکان صوبائی اسمبلی نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کے 9کارکنان کی تاحال سرکاری حراست سے عدم بازیابی ، ایم کیوایم کے کارکن اجمل بیگ کی سرکاری حراست میں تشدد سے بہیمانہ شہادت ، کارکنان کی نسل کشی ، ایم کیوایم کے دفاتر اور کارکنان کے گھروں پر بلاجواز چھاپے و گرفتاریاں ،حراست میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات اور شہر میں پیپلز امن کمیٹی کے غنڈہ عناصر کی کھلی حکومتی سرپرستی کا عمل ایم کیوایم کے خلاف گھناؤنی سازشوں پر عمل درآمد کا نہ ہونا منہ بولتا ثبوت ہے ۔اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کو ماضی کے عام انتخابات اور بلدیاتی انتخابات میں عوام نے جس بھاری مینڈیٹ سے کامیاب کرایا ہے وہ ایم کیوایم کی مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے لیکن یہ امر قابل افسوس ہے کہ ایک مرتبہ پھربغض اور تعصب کی بنیاد پر ایم کیوایم کے عوامی مینڈیٹ اور جمہوری حقوق کو تسلیم کرنے کے بجائے اس کے خلاف ناجائز طور پر ریاستی طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے اور ماورائے آئین و قانون اقدامات کرکے ایم کیوایم کے جمہوری حق کو سلب کیاجارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایک جانب سرکاری حراست سے ایم کیوایم کے 9کارکنان لاپتہ ہیں اور ان کا کچھ پتہ نہیں چل رہا ہے تو دوسری جانب حکومت سندھ کی سرپرستی میں پلنے اور پروان چڑھنے والے پیپلز امن کمیٹی کے دہشت گردوں کے ٹولے نے کھلی دہشت گردی مچا رکھی ہے،گزشتہ دنوں ملیر میں ایم کیوایم کے تین ہمدردوں کو ملازمت پر جاتے ہوئے بس سے اتار نے کے بعد اغواء کرکے بیدردی سے شہید کرکے ان کی لاشوں کو پھینک دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر شہر میں قیام امن کیلئے جرائم پیشہ پیپلز امن کمیٹی کے دہشت گردوں کے بجائے عوامی مینڈیٹ رکھنے والی جماعت ایم کیوایم کو ہی سیاسی تعصب اور نفرت کا نشانہ بنا کرایسا محسوس ہوتا ہے کہ ماضی کی طرح ظلم و ستم ، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگا کر ایم کیوایم کو دیوار سے لگانے کی روش اختیار کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس روش کا انجام نہ تو ماضی میں ملک و قوم کے مفاد میں نکلا ہے اور نہ ہی آئندہ مذموم کھیل کے ذریعے ایم کیوایم اور اس کے کارکنوں کو حقوق کی جدوجہد سے باز نہیں رکھا جاسکتا ۔انہوں نے کہاکہ پیپلز امن کمیٹی کے دہشت گردوں کی شہر میں کھلی اغواء برائے تاوان ، تاجروں ، صنعتکاروں ، تاجروں ، دکانداروں کو بھتہ کی پرچیاں دینا اور معصوم شہریوں کو اغواء کرکے بلاجواز شہید کرنے کے واقعات انسانیت کو شرما دیا ہے لیکن ان کی سرپرست حکومت سندھ دہشت گردوں کی نہ صرف حوصلہ افزائی کررہی ہے بلکہ اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے دہشت گردوں کے ساتھ آئین و قانون کے رکھوالوں کو بھی استعمال کررہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے ساتھ گزشتہ مہینوں سے پیش آنے والے افسوسناک واقعات اور حکومت سندھ اور پیپلز امن کمیٹی کا گٹھ جوڑ ، ناجائز سرپرستی اب ان قوتوں کی مداخلت کا اشارہ کررہی ہیں جو آئین و قانون ، انسانی و جمہوری حقوق کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کے جمہوری ، آئینی اور قانونی حقوق سلب کرکے غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدامات ہی کئے جاسکتے ہیں اور یہ اقدامات ظلم ، جبر اور ان اوچھے ہتھکنڈوں پر مشتمل ہوتے ہیں انصاف پسند اور امن پسند حلقوں کیلئے باعث تشویش ہیں ۔ حق پرست ارکان صوبائی اسمبلی نے صدر مملکت آصف علی زرداری ، وزیراعظم نواز شریف ، وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنوں کی گرفتاریوں ، سرکاری حراست میں ہلاکتوں ، سرکاری حراست سے متعدد کارکنان کی گمشدگی، شہر میں پیپلز امن کمیٹی کو حاصل حکومت سندھ کی سرپرستی کا فی الفور نوٹس لیاجائے ، ایم کیوایم کے جمہوری حقوق کی پامالی کا سلسلہ بند کرایاجائے ، غیر آئینی و قانونی اقدامات میں ملوث سرکاری اداروں کے اہلکاروں کو لگام دی جائے اور پیپلز امن کمیٹی اور اس کے سفاک دہشت گردوں کی کمین گاہوں کا خاتمہ کرکے شہر کراچی اور اس کے عوام کی زندگیوں کو جان و مال کا تحفظ فراہم کیاجائے ۔