ایم کیوایم کے خلاف غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر جمہوری کارروائیوں کا سلسلہ بند اور سرکاری تحویل سے 9 لاپتہ کارکنان کو فی الفور بازیاب کرایا جائے، حق پرست اراکین قومی اسمبلی
9کارکنان کا سرکاری تحویل سے لاپتہ ہوجانا بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور جمہوری اقدار اور آئین و قانون کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے، حق پرست اراکین قومی اسمبلی
کراچی ۔۔۔5، جون 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست اراکین قومی اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل سے ایم کیوایم کے 9لاپتہ کارکنان کو فی الفور بازیاب کرایاجائے اور ایم کیوایم کے خلاف غیر قانونی ، غیر آئینی اور غیر جمہوری کارروائیوں کا سلسلہ فی الفور بند کرایاجائے ۔اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی تحویل میں ایم کیوایم کے گرفتار کارکنان پر بہیمانہ تشدد اور 9کارکنان کا تاحال لاپتہ ہونا نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ سراسر جمہوری اقدار اور آئین و قانون کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ ایم کیوایم کے سرکاری تحویل سے لاپتہ ہوجانے والے کارکنان کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے پرامن احتجاج کررہے ہیں لیکن یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ کے کرب اور دکھ کا ملک کے ارباب اختیار اور اقتدار کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیاجارہا ہے اور کئی ہفتوں سے تاحال ایم کیوایم کے کارکنان لاپتہ ہیں اور ان کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے متعدد کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں اور 9کارکنان کے کئی ہفتوں سے لاپتہ ہونے کے واقعات سے صاف ظاہر ہے کہ ایم کیوایم کو ریاستی جبر ، ظلم اور ستم کا نشانہ بنایاجارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔ حق پرست اراکین قومی اسمبلی نے صدر مملکت آصف علی زرداری ، نومنتخب وزیراعظم میاں محمد نواز شریف ،چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ، وفاقی وزیر داخلہ ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ سرکاری تحویل سے ایم کیوایم کے کارکنان کے لاپتہ ہونے کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے اور ان کی بازیابی کیلئے فی الفورمثبت اور عملی نوعیت کے اقدامات بروئے کار لائے جائیں ۔