طاقت ملنے کے بعد خواہشات کا غالب آجانا فطرت کا حصہ ہے، الطاف حسین
یہ بشری کمزوری ہے کہ انسان کی خواہشات کی کوئی حد نہیں ہوتی
ایم کیوایم، مخلوط حکومت میں شامل ہوتی رہی تو تحریکی ذمہ داروں میں خرابیاں بھی جنم لینے لگیں
تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی اور عبوری رابطہ کمیٹی اور مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران کے چوتھے سیشن سے ٹیلی فون پرخطاب
لندن ۔۔۔24،مئی 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ طاقت ملنے کے بعد خواہشات کا غالب آجانا فطرت کا حصہ ہے اور یہ بشری کمزوری ہے کہ انسان کی خواہشات کی کوئی حد نہیں ہوتی ۔یہ بات انہوں نے جمعہ کے روز تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی ،عبوری رابطہ کمیٹی اور مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران کے چوتھے سیشن سے ٹیلی فون پرخطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہمیں خوداحتسابی اور اجتماعی محاسبہ کے عمل کے دوران اس بات کا جائزہ بھی لینا چاہئے کہ کس موسم میں مکھیوں اور مچھروں کی افزائش زیادہ ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم، بلدیاتی حکومت کے ساتھ ساتھ وفاق اور صوبے کی مخلوط حکومت میں شامل ہوتی رہی تو تحریکی ذمہ داروں میں خرابیاں بھی جنم لینے لگیں کیونکہ آسائش اورآرام دہ زندگی انسان کو کاہل سست اور آرام طلب بنادیتی ہے ،محنت مشقت کے کام سے دورلے جاتی ہے اور وہ بشری خامیوں کا شکار ہوکر اپنی انا کے خول میں اس طرح بند ہوجاتے ہیں کہ انہیں اپنی ذات کے علاوہ باہر کی دنیا نظر نہیں آتی۔انہوں نے مزید کہاکہ اچھا وقت اور حکومتی وسائل بہت سہولیات پہنچاتی ہیں لیکن جس طرح مختلف موسموں میں مچھروں ، مکھیوں ، بیکٹیریا اور وائرس کی افزائش ہوتی ہے اسی طرح اقتدار میں آنے کے بعد خواہ وہ مخلوط حکومت ہی میں کیوں نہ ہو،خواہشات غالب آنے لگتی ہیں۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ تحریک کاہرفرد تحریکی ذمہ داری کو اپنا فرض سمجھ کر ادا کرے اور جیسے ہی انہیں طاقت حاصل ہو تو انہیں سمجھ لینا چاہئے کہ ان پر برائی کادروازہ کھل گیاکیونکہ خواہشات کی کوئی حد نہیں ہوتی لہٰذا زندگی کے ہرمعاملہ میں میانہ روی اختیار کرکے انسان اپنی خواہشات پرقابو پاسکتا ہے۔