این اے 250 کے تمام پولنگ اسٹیشنوں میں فوج کی نگرانی میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے، الطاف حسین
ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے اور بات چیت کے ذریعے ہر مسئلہ کا حل چاہتے ہیں، الطاف حسین
طاقت کے ذریعہ ایم کیوایم کا مینڈیٹ توڑنے کی کوشش کرے گا تو ہم اللہ تعالیٰ، رسولؐ کی تعلیمات آئین پاکستان کے تحت اپنا حق دفاع ضرور استعمال کریں گے
اللہ اور اسکا رسولؐ بہتر جانتا ہے کہ ہم آج بھی پاکستان کا استحکام، ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، الطاف حسین
منگل اور بدھ کی درمیانی شب کراچی میں احتجاجی دھرنے کے ہزاروں شرکاء سے ٹیلی فون پر خطاب
تصاویر
لندن۔۔15مئی 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جنا ب الطاف حسین نے کہا ہے کہ ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے اور بات چیت کے ذریعے ہر مسئلہ کا حل چاہتے ہیں لیکن اگر کوئی طاقت کے زریعہ ایم کیوایم کا مینڈیٹ توڑنے کی کوشش کر ے گا تو ہم اللہ تعالیٰ ،رسولؓ کی تعلیمات آئین پاکستان کے تحت اپنا حق دفا ع ضرور استعمال کریں گے ۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ اللہ اور اسکا رسول ؐبہترجاتنا ہے کہ ہم آج بھی پاکستان کا استحکام ، ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں اور پاکستان کو دنیا کا ترقی یافتہ ملک بنانا چاہتے ہیں۔یہ بات انہوں منگل اور بدھ کی درمیانی شب کراچی میں صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنے کے ہزاروں شرکاء سے ٹیلی فون پر خطاب کر تے ہوئے کہی ، احتجاجی دھرنے میں بزرگوں ، خواتین اور کمسن بچوں کی بھی بہت بڑی تعدادشریک تھی ،ایک گھنٹہ کے نوٹس پر جمع ہونے والے شرکاء کا جو ش و خروش قابل دید تھا ۔اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہا کہ رات کے ساڑھے تین بجے بھی احتجاجی دھرنے میں ایسے بچے اور بچیاں بھی شریک ہیں جنہوں نے مجھے دیکھا تک نہیں ہے اور وہ مجھے ایسے پیار کرتے ہیں جیسے انہوں نے مجھے دیکھا ہو ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے امیر اورغریب کے فرق کو مٹانے کیلئے بھر پور جدوجہد کی او ران کے پاس جاکر انہیں سمجھانے کی کوشش کی میں نے طالبان اور جاگیر داروں کے بے لگا م بیٹوں کی شرانگیزی سے ڈیفنس کلفٹن کے لوگوں کے تحفظ کیلئے اپنی بساط سے بڑھ کر کوششیں کیں، وہا ں کے باشعور عوام ایم کیوایم کے ساتھ ہیں اور ان کی سلامتی کیلئے میرے ساتھیوں کی جانیں آج بھی حاضر ہیں ۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم امن پسند جماعت ہے ،ہم کسی سے لڑنا جھگڑنا اور فساد نہیں چاہتے او رتمام مسائل کو بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن اگر کوئی طاقت یا بندوق کے ذیعہ ایم کیوایم کے مینڈیٹ کو توڑنے کی کوشش کر ے گا تو ہم اللہ تعالیٰ کے فرمان ،نبی اکریمؓ کی تعلیمات ، آئین پاکستان کے تحت اپنا حق دفاع ضرو ر استعمال کر یں گے ۔
جناب الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم ،آزادی صحافت کا احترام کر تی ہے ، میڈیا کے بعض عناصر ، ایم کیوایم پر جتنی چاہے تنقید کریں لیکن مکر و فریب کے ذریعہ بانیان پاکستان کی اولادوں پر بہتان تراشی نہ کریں اور جھوٹے الزامات کے تحت ایم کیوایم کو بدنام کرنے کا عمل بند کر دیں ۔انہوں نے کہاکہ جب تک ا لطاف حسین زندہ ہے وہ یزید ی قوتوں کے تیر کھا کر بھی حق پرستی کا پیغام دیتا رہے گا اور چاہے کیسے بھی حالات ہوں میرے حوصلے پست نہیں ہوں گے ۔جناب الطا ف حسین نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور ارباب اختیار کو مخاطب کر تے ہوئے کہا کہ ،این اے 250کے تمام پولنگ اسٹیشنوں میں فوج کی نگرانی دوبارہ پولنگ کرائی جائے لیکن بے ایمانی نہیں کی جائے ،پولنگ کے نتیجے میں کوئی جیتا تو ہم مان لیں گے اور اگر ہم جیتے تو ہماری جیت تسلیم کی جائے ۔ انہوں نے ہمارے خلاف جنتی چاہے طاقت آزمائی کرکے دیکھ لی جائے ہمارے حوصلے بلند ہی پائیں گے ۔رات کے آخری پہر میں بھی ہزاروں لو گ دھرنے میں ایسے ہی نہیں بیٹھے ۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم سے سوال کیا کہ کیا آپ صرف چند افراد کے مطالبے پر حلقہ این اے 250کے صرف43پولنگ اسٹیشنوں پر ری پولنگ کرائیں گے آپ ڈولی کھاتہ ،پی اینڈ ٹی کالونی ، دہلی کالونی ،برنس روڈ اور دیگر غریب بستیوں کے عوام کے مطالبات پر بھی توجہ دیں او رپورے حلقہ میں دوبارہ پولنگ کرائیں ۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ یہ مسلسل کہا جاتا ہے کہ میں بہت سخت باتیں کرتا ہوں لیکن جو 35برس سے ایک جماعت کے خلاف جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں وہ کبھی سانحہ قصبہ علیگڑھ جہاں 6گھنٹے میں 300افراد کو ذبح کر دیا گیا ،بچیوں کی بے حرمتی کی گئی ، سانحہ حیدر آباد میں آدھے گھنٹے کے دوران 200افراد کو گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا ، ان شہداء کا تذکر ہ نہیں کرتے اور نہ ہی اس ظلم کے خلاف آواز اٹھا تے ہیں ، اس عمل کو تعصب اور عصبیت نہ کہا جائے تو پھر کیا کہا جائے ؟انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان بھیک میں نہیں ملا ، آج پاکستان کے جتنے ادارے ہیں اور جن جن کے پاس بڑی بڑی کرسیاں ہیں یہ سب ہماری قربانیوں کا صدقہ ہے ۔ بر صغیر کے مسلم اکثریتی علاقوں کے لوگوں نے پاکستان کی مخالفت کی تھی انگر یزوں کی حمایت یافتہ یونیسٹ پارٹی کو جتوایا تھا جبکہ مسلم اقلیتی صوبوں کے عوام نے 20لاکھ جانوں کا نذرانہ دیکر انہیں آزادی دلائی آج ہمارے ہی خلاف سازشیں کی جارہی ہیں ۔ اسی قسم کی سازشیں بنگالیوں کے خلاف بھی کی گئی جسکے نتیجے میں ملک دولخت ہوگیا لیکن کسی نے اس المیہ سے سبق نہیں سیکھا ۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ اللہ اور اسکا رسولﷺ بہترجاتنا ہے کہ ہم آج بھی پاکستان کا استحکام ، ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں اور پاکستان کو دنیا کا ترقی یافتہ ملک بنانا چاہتے ہیں اور ہماری جدوجہد پاکستان اور اس کے عوام کے لئے ہے لہٰذا پاکستان کے عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں فاروق ستار ،مصطفی کما ل ،کنور نوید اور ترقیاتی کام کرنے والے دیگر نمائندے پسند ہیں یا وہ قومی خزانہ میں ڈاکہ ڈالنے والے لوگوں کو پسند کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بعض متعصب عناصر کہیں گے کہ الطاف حسین نے پاکستان کے خلاف با ت کی لیکن وہ یہ ہر گز نہیں بتائیں گے کہ الطاف حسین نے پاکستان کے حق میں کیا باتیں کیں اور دھرنے کے شرکاء نے پاکستان کے حق میں کیا نعرے لگائے ۔جناب الطا ف حسین نے حق پرست عوام سے اپیل کی کہ وہ بھی ایک عظیم مقصد کے لئے اپنے گھروں سے نکلیں او ردھرنے کے شرکاء میں مل جائیں ۔انہوں نے ہمت و جرات کا مظاہرہ کرنے پر رابطہ کمیٹی کے ارکان ، ایم کیوایم کے تمام شعبہ جات کے ذمہ داران ،کارکنان اور ہمدردعوام کو خراج تحسین بھی پیش کیا ۔