نگراں حکومت کی یقین دہانیوں کے باوجود ایم کیوایم کے عہدیداروں اور کارکنوں کے قتل کا سلسلہ جاری ہے، الطاف حسین
نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن جواب دیں کہ وہ کارکنوں اور ذمہ داروں کے قتل کا سلسلہ روکنے کیلئے کیا اقدامات کررہے ہیں؟
اگر ایم کیوایم اپنے کارکنوں کے قتل پر احتجاجی مظاہرے کرتی ہے تو اس سے الیکشن پر کیا اثر پڑے گا؟
عوام، کارکنان اور شہیدوں کے لواحقین ہم سے سوال کررہے ہیں کہ آخر کب تک وحشت اور بربریت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا؟
نگراں حکومت کو قاتلوں کو گرفتار کرکے ثابت کرنا ہوگا کہ وہ، قیام امن اور آزادانہ انتخابات کے اپنے وعدوں میں سچی ہے
ایم کیوایم محمود آباد سیکٹر کے جوائنٹ انچارج محمد فیصل کی شہادت پر الطاف حسین کااظہار افسوس
لندن۔۔۔18، اپریل2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے محمودآباد میں ایم کیوایم کے جوائنٹ یونٹ انچارج محمد فیصل کے سفاکانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ محمد فیصل ایم کیوایم کے سرگرم رکن اور محمود آباد سیکٹر یونٹ UC-5 کے جوائنٹ انچارج تھے ۔ وہ جمعرات کو اپنی دکان پر بیٹھے ہوئے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار مسلح دہشت گردوں نے انہیں وحشیانہ فائرنگ کا نشانہ بنایا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے اور کچھ دیر بعد اسپتال میں جاں بحق ہوگئے۔ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ نگراں حکومت کی تمام تریقین دہانیوں کے باوجود ایم کیوایم کے عہدیداروں اور کارکنوں کے قتل کا سلسلہ مسلسل جاری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن اس سوال کا جواب دیں کہ وہ ایم کیوایم کے کارکنوں اور ذمہ داروں کے قتل کا سلسلہ روکنے کیلئے کیا اقدامات کررہے ہیں ؟ جناب الطاف حسین نے نگراں حکومت، گورنرسندھ اور الیکشن کمیشن سے کہاکہ وہ خود غورکریں کہ اگر ایم کیوایم اپنے کارکنوں کے قتل پر عام ہڑتال کی اپیل کرتی ہے یا احتجاجی مظاہرے کرتی ہے تو اس سے الیکشن پر کیااثرپڑے گا؟جناب الطاف حسین نے کہاکہ پولیس اور صوبائی خفیہ اداروں کے ہزاروں اہلکارصوبے میں امن وامان کے قیام کیلئے تعینات ہیں لیکن اس کے باوجود ایم کیوایم کے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے اور قاتلوں کو گرفتارنہیں کیاجارہا۔ گزشتہ دنوں ایم کیوایم لٹریچر کمیٹی کے رکن سید شیراز افسر، رنچھوڑلائن سیکٹرکے کارکن عامر شیخ ،لیاقت آباد سیکٹرکے کارکن عارف اللہ، کورنگی سیکٹرکے حسن اور ہزارہ آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن سعید خان کو شہید کیا جاچکا ہے جبکہ اس سے قبل حیدرآباد میں ایم کیوایم کے پختون امیدواربرائے صوبائی اسمبلی فخرالاسلام کو بھی دہشت گردوں نے بے رحمی سے شہیدکردیا تھالیکن ان کے قاتل آج تک قانون کی گرفت سے محفوظ ہیں۔ آخر اسے کیا سمجھا جائے؟ کیا صوبائی خفیہ اداروں کے بعض اہلکار بھی قاتلوں اور جرائم پیشہ عناصر سے ملے ہوئے ہیں ؟جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم ملک جمہوریت کے وسیع ترمفاداورپرامن الیکشن کے انعقاد کیلئے خون کے کڑوے گھونٹ پی کر صبر کررہی ہے ۔ عوام ، کارکنان اورشہیدوں کے لواحقین ہم سے سوال کررہے ہیں کہ آخر کب تک وحشت اور بربریت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا؟ آخر کب تک ہم اپنے بے گناہ کارکنوں ، ذمہ داروں اور ہمدردوں کی لاشیں اٹھاتے رہیں گے ؟نگراں حکومت کو ان سوالوں پر نہ صرف غور کرنا ہوگا بلکہ قاتلوں کو گرفتارکرکے اس بات کاثبوت بھی دینا ہوگا کہ حکومت ، قیام امن اور آزادانہ انتخابات کے اپنے وعدوں میں سچی ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم کے عہدیداروں اور کارکنوں کو چن چن کرقتل کیا جارہا ہے لہٰذا میں تمام کارکنان وہمدردوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ویجلنس ٹیمیں بنائیں اور اپنے علاقوں میں آنے جانے والے مشکوک افراد پر نظر رکھیں۔جناب الطاف حسین نے محمد فیصل شہید کے سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دکھ کی اس گھڑی میں مجھ سمیت ایم کیوایم کے تمام کارکنان آپکے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ محمد فیصل سمیت تمام شہداء کے درجات بلند فرمائے ، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور سوگوارلواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے ۔(آمین)