تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اورانتظامیہ سمیت کسی کی بھی مدد حاصل کرلے ،عوام کی حمایت جناب الطاف حسین کے ساتھ ہے،کنور نوید جمیل
ایسا محسوس ہورہا ہے کہ تحریک انصاف این اے 246میں انتخابات لڑنے نہیں کراچی کو فتح کرنے آئی ہے
عمران خان اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کے پاس پاکستان کی عوام کے لئے کوئی ایجنڈہ نہیں ،سوائے گالم گلوچ کے
الیکشن کمیشن پولیس ،رینجرز یا فوج جس سے چاہے صاف شفاف انتخابات کرائے
انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد سندھ میں ٹرانسفر پوسٹنگ روکی جائے،وسیم اختر،انچارج سی ای سی
جناح گرؤنڈ عزیز آباد میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے این اے 246کے حق پرست امیدوار کنور نوید جمیل کا خطاب
کراچی ۔۔۔4اپریل2015ء
حق پرست امید وار این اے 246کنور نوید جمیل نے کہا کہ گزشتہ 28سالوں سے ہونے والے 9انتخابات میں کراچی کی عوام نے قائد تحریک جناب الطاف حسین کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے حق پرست نمائندوں کو کامیاب کرایا ہے، آج انتظامیہ اور اسٹیبلشمنٹ جتنی چاہیں کوششیں کرلیں عوام متحدہ کے ساتھ ہیں۔ان خیالات کا اظہار کنور نوید جمیل نے جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ارکان رابطہ کمیٹی عارف خان ایڈوکیٹ۔گلفراز خان خٹک،عظیم فاروقی ،حق پرست اراکین اسینیٹر و اراکین اسمبلی بھی موجود تھے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ تحریک انصاف نے جب انتخابات میں حصہ لینے کیلئے اپنا امید وار کھڑا کیا تو سب سے پہلے جناب الطاف حسین نے انہیں خوش آمدید کہا اور یہی جمہوری عمل کا حصہ ہے کیونکہ آج تک جتنے انتخابات ہوئے ہیں دیگر جماعتیں این اے 246میں بھر پور حصہ لیتی آئیں ہیں اور اپنی انتخابی سرگرمیاں باآسانی جاری رکھتی ہیں بلکہ اپنے بڑے بڑے کیمپ بھی لگاتی ہیں آج تک انہیں تو کسی نے کوئی پھتر نہیں مارا۔کنور نوید نے کہا کہ جس دن سے اس سیٹ پی ٹی آئی نے اپنا امید وار نامزد کیا ہے اس دن سے یہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، ایسا محسوس ہورہا ہے کہ تحریک انصاف این اے 246میں انتخابات لڑنے نہیں بلکہ کراچی کو فتح کرنے آئی ہے۔ کنور نوید نے کہا کہ عمران خان کشمیر جاتے ہیں تو جناب الطاف حسین کے خلاف نازیبا الفاظ ادا کرتے ہیں کراچی والوں کو زندہ لاشیں کہتے ہیں ،تحریک انصاف شروع دن سے انتخابات لڑنے کے موڈ میں نہیں بلکہ انتشار پھیلانے کے درپے لگی ہوئی ہے۔کنور نوید جمیل نے کہا کہ عمران خان کبھی نواز شریف کو برا بھلا کہتے ہیں ،کبھی آصف علی زردار پر الزامات لگاتے ہیں کبھی مولانافضل الرحمان ،کبھی افتخار محمد چوہدری اور کبھی کنٹینر میں بیٹھ کر جرنیلوں کو بزدل کہتے ہیں اور یہی رویہ انہوں نے شروع دن سے اختیار کیا ہوا ہے کہ عوام کو تشدد کی جانب راغب کریں۔انہوں نے کہا کہ عمران ہاشمی جناح گراؤنڈ کے دورے پر آئے تو انکے ساتھ ایک فرد بھی این اے 246کا موجود نہیں تھا، اپنے ساتھ چند شر پسند عناصر بھی ساتھ لائے جنہوں نے یہاں شہداء یار گار پر جناب الطاف حسین کے لئے مغظات بکیں اور یہاں موجود لوگوں پر تشدد کیا اس کے بعد عوام مشتعل ہوئی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے امید وار عمران اسماعیل نے چار روز میں ابتک ایک کارنر میٹنگ تک نہیں کی ،نہ کسی ووٹر اور سپورٹر سے ملاقتیں کیں ہوں بس
یک کام کیا ہے جو پی ٹی آئی کا وطیر ہ رہا ہے کہ بس دوسروں پر بے بنیاد الزامات لگاؤ اور انہیں مشتعل کرو۔ انہوں نے کہا کہ جناب الطاف حسین کے نمائندے 30سال سے اس شہر کی خدمت کررہے ہیں لیکن آج بھی انتظامیہ کی مکمل سپورٹ پاکستان تحریک انصاف کو حاصل ہے،وہ جہاں جاتے ہیں 500پولیس اہلکار انہیں فراہم کئے جاتے ہیں ،علاقے کے ایس ایچ او اور ایس ایس پی خود انکے ساتھ آتے ہیں،تحریک انصاف کی ایف آئی آر ایس ایس پی آفس میں کاٹی جاتی ہے جبکہ ہمارے منتخب اراکین قومی و صوبائی تھانے جاتے ہیں تو کوئی انکی بات نہیں سنتا۔انہوں نے کہا کہ آپ میڈیا والے گواہ ہیں کہ کس طرح تحریک انصاف نے نارتھ کراچی میں اپنے جعلی دفتر میں حملہ کرانے کی مذموم ساز ش کی اور پولیس نے فوری طور پر ایف آئی آر بھی ہمارے خلاف درج کردی لیکن آپ میں سے کسی کیمرا مین اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی اس گھناؤنی سازش کا پردہ چاک کردیا اور انکا اصل چہرہ کراچی کی عوام کے سامنے بے نقاب کیا ۔کنور نویدجمیل نے کہا کہ کل کریم آباد میں ہونے والے واقعے کے بارے میں جیسے ہی مجھے علم ہوا تو میں نے تحریک انصاف کے امید وارعمران اسماعیل کو فون کیا جس پر انہوں نے کہا کہ آپ فوری طور پر یہاں آجائیں کنور نوید جمیل،خالد مقبول صدیقی،فاروق ستار،حیدر عباس رضوی اور دیگر ہمارے اراکین کریم آباد پہنچے تو بیس ہزار سے زائد نوجوان موجود تھے جو شدید مشتعل تھے معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ پی ٹی آئی کے کیمپ سے عوام کو گالیاں بکیں جارہی تھیں ساتھ ہی پولیس کی جانب سے نہتے نوجوانوں پر شدید لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کل کے واقعے میں پولیس نے بے گناہ دکانداروں اور نجی ٹی وی کے نمائندے کے بھائی کو بھی گرفتار کرلیا جو اپنے بھائی کو کھانا دینے آیا تھا ،تھانے کے دروازے بند ہونے کے باعث ہمارے حق پرست نمائندے جن میں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی شامل تھے پوری رات تھانے کے باہر موجود رہے لیکن تھانے کا دروازہ نہیں کھولا گیا،دنیا میں کسی بھی ملک میں ایسا نہیں ہوتا جہاں اسپتال اور پولیس اسٹیشن کے دروازے بند کئے جائیں ،صبح ہوئی تو ایک پولیس اہلکار نے ایک پیج تھانے کی کھڑکی سے دیا تو وہ ایف آئی آر کی کاپی تھی حیران کن بات یہ تھی کہ یہ ایف آئی آرمیں ATAکی دفعات شامل کی گئیں تھیں جو کہ قابل مذمت عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ جب کوئی دشمن ملک کسی دوسرے ملک پر حملہ کرتا ہے تو اسکے سرکاری ٹیلی ویژن اور پولیس اسٹیشن پر حملہ کرتا ہے،یہی عمل عمران خان نے دھرنے کے دوران کیا جب پی ٹی وی پر حملہ کرکے اسکی نشریات بند کرادیں اس عمل کے فوری بعد عمران خان اور تحریک انصاف کے خلاف ATA کی دفعات شامل کرنی چاہئے تھیں لیکن ایسا نہیں کیا گیا ،تمام نجی چینلز تحریک انصاف کے روئیے سے بخوبی واقف ہیں جیو،سماء اور دیگر ٹیلی ویژن کے اینکرز اور نمائندوں کو زدوکوب کیا گیا اور انکے کیمرے توڑے ا گئے ور ڈی ایس این جی وین پر بھی حملہ کیا گیا ،کیوں پی ٹی آئی کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی؟ ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ہمارے پانچ ہزار کارکنان کو گرفتار کیا اور اور 11مارچ کے بعد سے 200کارکن گرفتار ہیں ،وفاق وار تحریک انصاف کی جوڈیشل کمیشن کے معاملے پر کیا اتفاق ہوا ہے ہماری سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ کراچی کی پوری انتظامیہ اور اسٹیبلشمنٹ کی بھر پور حمایت تحریک انصاف کو حاصل ہے اور جس کا وہ بھر پور فائدہ اٹھارہے ہیں،ہم تحریک انصاف کو بتانا چاہتے ہیں کہ جو چاہے کرلو ،جس جس سے چاہے مدد حاصل کرلو ہمارے پاس عوام کی طاقت موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا عوام کو دینے کے لئے کوئی ایجنڈہ نہیں ،نہ پاکستانی عوام کیلئے کوئی ایجندہ ہے نہ ہی کراچی کے عوام کو دینے کیلئے کچھ ہے انکا بس ایک کام ہے کہ دوسرے لیڈروں کو گالیاں دی جائیں اور لوگوں کو متنازع بنایا جائے یہی تحریک انصاف اور اسکے لیڈروں کو ایجنڈہ ہے۔انہوں نے کہا کہ 2013ء کے عام انتخابات میں جس طرح شوکت خانم کے چندے سے اربوں روپے خرچ کرکے تحریک انصاف کی انتخابی مہم چلائی اور پورے میڈیا پر اپنے اشتہارات چلوائے دنیا جانتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حیران کن عمل یہ ہے کہ تحریک انصاف کی انتخابی مہم کیلئے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال جاری ہے،بڑی تعداد میں پولیس موبالیں ساتھ چل رہی ہیں اور پی ٹی آئی کے جھنڈے لگوانے کے لئے پولیس اہلکار فلیٹوں اور دیگر عمارتوں کے لوگوں کومجبور کررہے ہیں،ہمیں معلوم ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کیلئے پی ٹی آئی گڈ بوائے اور ایم کیو ایم بیڈ بوائے۔انہوں نے کہا کہ کل کے واقعے کے بعد قائد تحریک جناب الطاف حسین کی اپیل تھی کہ کوئی ایسا عمل نہ ہو اسکے ساتھ ہی ہم نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کو مکمل تعاون فراہم کیا جائیگا ،ہم نے انہیں یہاں تک کہا تھا کہ آپ کا کیمپ ہم خود لگوائیں گے،اپنے نمائندے وہاں موجود رکھیں گے اسکے باوجود صبح عمران اسماعیل نے ہم پر الزام عائد کیا کہ ہم نے کیمپ اکھاڑا جبکہ ٹینٹ والے نے کہا ہے کہ ٹینٹ اس نے خود اتارا اور اسکے پیسے بھی اسے نہیں دیے گئے۔انہوں نے کہا کہہ ہم عوام کو گواہ بنا کر کہتے ہیں کہ پاکستان کی اشرافیہ پاکستان کی کوئی خدمت نہیں کررہے نہ جمہوری عمل کی کوئی خدمت کررہے ہیں،تحریک انصاف کے کسی رہنماء کو کراچی سے کوئی مطلب نہیں نہ آج تک انکی جماعت نے کبھی کراچی کے عوام کے کسی مسئلہ پر کبھی آواز اٹھائی ہو،انہیں بس کراچی کا پیسہ عزیز ہوجو انہیں اچھا لگتا ہے،انکے لئے کراچی کے عوام صرف کیڑے مکوڑے ہیں۔سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے انچارج وسیم اختر نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان کے گوش گزار ایک بات لانا چاہتے ہیں جب پولینگ کی تاریخ جاری کی جاچکی ہے تو سندھ انتظامیہ میں ٹرانسفر اور پوسٹنگ کیوں ہورہی ہیں؟،ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن فوری نوٹس لے ۔آخر میں ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان سے درخواست کرنا چاہیں گے کہ انتخابات پولیس ،رینجرز یا فوج کسی کی بھی نگرانی میں کرائیں بس صاف اور شفاف انتخابات کرائیں جائیں ۔
وڈیو