گزشتہ روز قائدتحریک الطاف حسین نے جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق کوخودفون کیا تھا اوران سے یمن اورسعودی عرب کے معاملہ پر تبادلہ خیال کیاتھا۔ترجمان ایم کیوایم
اس حوالے سے جاری ہونے والی ایم کیوایم کی پریس ریلیز میں قطعاً ایسا تاثر نہیں دیا گیا کہ سراج الحق صاحب نے قائدتحریک الطاف حسین کوفون کیا۔ترجمان
قائد تحریک الطاف حسین نے سعودی عرب اوریمن کے درمیان جنگ کی صورتحال پرجناب آصف علی زرداری، اسفندیارولی، مولانافضل الرحمن اور جناب سراج الحق کو فون کئے تھے۔ترجمان
کراچی ۔۔۔30،مارچ2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہاہے کہ گزشتہ روز ایم کیوایم کے قائدجنا ب الطاف حسین نے جماعت اسلامی کے امیرسیدسراج الحق کوخودفون کیاتھااوران سے یمن اورسعودی عرب کے معاملہ پر تبادلہ خیال کیاتھا اوراس حوالے سے جاری ہونے والی ایم کیوایم کی پریس ریلیز میں قطعاً ایسا تاثر نہیں دیا گیا کہ سراج الحق صاحب نے قائدتحریک الطاف حسین کوفون کیا۔ ایم کیوایم کی پریس ریلیز میںیہ کہاگیا کہ ’’ ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین اور جماعت سراج الحق صاحب کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا‘‘ ایم کیوایم کے ترجمان نے کہاکہ اگر جماعت اسلامی کواس حوالہ سے کوئی غلط فہمی ہوئی ہے تو ہم وضاحت کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ قائد تحریک جناب الطاف حسین نے سعودی عرب اوریمن کے درمیان جنگ کی صورتحال پر پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیارولی ،جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمن اور جماعت اسلامی کے امیر جناب سراج الحق کو فون کئے تھے اورموجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔