کلیم کوکلفٹن میں واقع گلف شاپنگ مال میں انکی ٹیلرنگ کی دکان سے 25فروری کو گرفتارکیاگیاتھا۔ ترجمان ایم کیوایم
کلیم کی گرفتاری کے خلاف انکی والدہ محترمہ قافیہ بیگم نے 26فروری کو سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی
اس پٹیشن کی سماعت کیلئے سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس علیم شیخ اورجسٹس محمداقبال کلہوڑو پرمشتمل بینچ تشکیل دیا جاچکا ہے، کل مورخہ 19مارچ کو اس پٹیشن کی سماعت ہے
ان حقائق کی روشنی میں عوام خوداندازہ لگاسکتے ہیں کہ کلیم پر عائد کئے جانے والے الزامات میں کتنی صداقت ہوسکتی ہے
میڈیاسے گزارش ہے کہ وہ ذمہ داری کامظاہرہ کرتے ہوئے خودبھی تحقیق کرے اورکسی بھی سرکاری ادارے کی
جانب سے عائد کئے جانے والے الزام کی بنیادپرکسی فردکومجرم بناکرپیش نہ کرے۔ترجمان
کراچی۔۔۔18مارچ 2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ رینجرزکی جانب سے آج تین تلوارپرسرچ آپریشن کرکے ایم کیوایم کے کارکن عبدالکلیم کوگرفتارکرنے کا دعویٰ کیاگیاہے اورکلیم کوزہرہ شاہدکے قاتل کے طورپرپیش کیاگیا حقیقت یہ ہے کہ عبدالکلیم کی کلفٹن کے علاقے میں واقع گلف شاپنگ مال میں اپنی ٹیلرنگ کی دکان ہے اورکلیم کو رینجرزنے 25فروری کوان کی دکان سے گرفتارکیا تھااور گرفتاری کے بعدنامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھااورکسی عدالت میں پیش نہیں کیاگیا۔عبدالکلیم کی گرفتاری پر ایم کیوایم کے منتخب نمائندوں نے رینجرزکے مقامی افسران سے رابطہ بھی کیاتھا۔ عبدالکلیم کی گرفتاری کے خلاف ان کی والدہ محترمہ قافیہ بیگم نے 26فروری کو سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جس کا نمبر1078/2015 - DTD ہے ۔اس پٹیشن کی سماعت کیلئے سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس علیم شیخ اورجسٹس محمداقبال کلہوڑو پر مشتمل بینچ تشکیل دیا جاچکا ہے اورکل مورخہ 19مارچ کو اس پٹیشن کی سماعت ہے لیکن یہ امر انتہائی حیرت انگیزاورافسوسناک ہے کہ عبدالکلیم کی گرفتاری آج ظاہر کی گئی ہے اوریہ الزام لگایاگیاہے کہ وہ زہرہ شاہدکے قتل میں ملوث ہے ۔ ترجمان نے کہاکہ ان حقائق کی روشنی میں عوام خوداندازہ لگاسکتے ہیں کہ کلیم پر عائد کئے جانے والے الزامات میں کتنی صداقت ہوسکتی ہے ۔ترجمان نے میڈیاسے بھی گزارش کی کہ وہ بھی ان حالات میں ذمہ داری کامظاہرہ کرتے ہوئے ان واقعات کی خودبھی تحقیق کرے ،پولیس اورسرکاری اداروں کی جاری کردہ پریس ریلیز کی بنیادپر ایم کیوایم کے میڈیاٹرائل سے گریزکرے اورکسی بھی سرکاری ادارے کی جانب سے عائد کئے جانے والے الزام کی بنیادپرکسی فردکومجرم بناکرپیش نہ کرے۔