ایجوکیشن جناب الطاف حسین کی سوچ کا ایک اہم جز ہے ،حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کی خواہش جناب الطاف حسین کی حیدرآباد کے لوگوں سے محبت اور قربت کی عکاس تھی، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد
یونیورسٹی ایک ہائر ایجوکیشن کا سینٹر اور تعلیم کا ایک ادارہ ہوتی ہے ، لیکن یہ تعلیمی ایشو سے سیاسی ایشو بن گیاتھا اور اس پر عمل نہیں
کرایا جاسکا تھا ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد
حیدرآباد میں یونیورسٹی کے سنگ بنیاد پر جناب الطاف حسین اور حیدرآباد کے عوام کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں، گورنر سندھ
جناب الطاف حسین کی حیدرآباد یونیورسٹی کے قیام کے حوالے سے جو سوچ اورتمنا تھی وہ آج پوری ہونے جارہی ہے، گورنر سندھ
حیدرآباد کے گلستان سرمست میں جناب الطاف حسین کے نام سے منسوب یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب
حیدرآباد۔۔۔30، جنوری 2015ء
گورنر سندھ ڈاکٹر عشر ت العباد نے کہا ہے کہ جناب الطاف حسین نے تعلیم کواپنے اور دل کے قریب رکھا ہے ، وہ ایک فلاسفی اور، ٹیچر بھی ہیں ،ایجوکیشن جناب الطاف حسین کی سوچ کا ایک اہم جز ہے ،حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کی خواہش جناب الطاف حسین کی حیدرآباد کے لوگوں سے محبت اور قربت کی عکاس تھی کے ساتھ لگن تھی اور قدرت نے ایسا کیا کہ آج جناب الطاف حسین کے نام سے ہی الحمد اللہ یونیورسٹی بن رہی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کی شام حیدرآباد میں گلستان سرمست میں جناب الطاف حسین کے نام سے منسوب یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب کے شرکاء سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض ، رابطہ کمیٹی کے انچارج قمر منصور اور دیگر کے ہمراہ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا ۔ گورنر سندھ نے اپنے خطاب میں کہاکہ حیدرآباد میں یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کا انتظار بہت سالوں سے حیدرآباد اور اس سے آگے رہنے والے لوگوں کو بھی تھا اور کسی نہ کسی وجہ سے یہاں یونیورسٹی کا قیام عمل میں آ نہیں پارہا تھا حالانکہ یونیورسٹی ایک ہائر ایجوکیشن کا سینٹر ہوتی ہے ، تعلیم کا ایک ادارہ ہوتی ہے ، لیکن یہ تعلیمی ایشو سے سیاسی ایشو بن گیاتھا اور اس پر عمل نہیں کرایا جاسکا تھا ۔ جتنے سالوں سے یہاں کے لوگوں کو یونیورسٹی کے قیام کی چاہت تھی میں سمجھتا ہوں کہ اس سے زیادہ جناب الطاف حسین کے دل میں حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کا خواب تھا جس کیلئے وہ ہمیشہ ہمیں ہدایات دیتے رہے ، مجھے بے پناہ خوشی ہے کہ آج اس یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک ریاض کو جب میں نے یونیورسٹی کا مسئلہ سمجھایا تو انہوں نے برجستہ کہا کہ گورنر صاحب میں ایک یونیورسٹی بناؤں گا ، میں نے ان سے کہا بہت شکریہ مگر آپ بنائیں گے تو پرائیویٹ یونیورسٹی ہوگی اور غریب و مڈل کلاس کے لوگ اس میں تعلیم حاصل نہیں کرسکیں گے تو اس پر ملک ریاض نے کہاکہ میں پبلک سیکٹر یونیورسٹی سے بھی کم فیس اس یونیورسٹی میں رکھوں گا ۔ پھر میں نے ملک صاحب سے کہا کہ پبلک سیکٹر یونیورسٹی میں اسکالر شپ بھی ہوتی ہے تو انہوں نے کہاکہ اس یونیورسٹی میں اسکالر شپ بھی الطاف حسین کے نام سے ہوگی ۔ میں دیکھا کہ ملک ریاض بہت اچھے موڈ میں ہیں تو میں نے ان کہاکہ آپ حیدرآباد میں ہی نہیں کراچی میں بھی الطاف حسین کے نام سے یونیورسٹی بنائیں جس پر وہ راضی ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ میں یونیورسٹی کے لئے زرداری صاحب کا بے حد مشکور ہوں ، ملک صاحب نے زرداری صاحب سے بات کی اور دونوں نے الطاف حسین کے نام سے یونیورسٹی بنانے پر اتفاق کیا ۔ چارٹر ڈکا مسئلہ ہوا ، حیدرآباد اور کراچی یونیورسٹی کا چارٹرڈ جتنا تیز ہوا ہے آج تک کسی یونیورسٹی کا اتناتیز نہیں ہوا ۔ جناب الطاف حسین نے بھی ملک ریاض اور زرداری صاحب کا شکریہ ادا کیا اور الطاف حسین نے ملک ریاض کو تجویز دی کہ نوابشاہ میں بھی بے نظیر بھٹوشہید کے نام سے یونیورسٹی بنائیں اس طرح تعلیم کے ساتھ ایک اچھی فضا کا قیام بھی عمل میں آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ جناب الطاف حسین چاہتے ہیں کہ عوام اور لوگوں کو آسانی سے تعلیم ملے اس تفریق کے بغیر کہ تعلیم حاصل کرنے والے کون ہیں بس میرٹ پر پورا اتریں ۔ انہوں نے یونیورسٹی کے سنگ بنیاد پر جناب الطاف حسین اور حیدرآباد کے عوام کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ جناب الطاف حسین کی حیدرآباد یونیورسٹی کے قیام کے حوالے سے جو سوچ اورتمنا تھی وہ آج پوری ہونے جارہی ہے ۔