کراچی میں سادہ لباس پولیس کے غیر قانونی چھاپوں کے دوران چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا جانا اورمعصوم شہریوں کی بلا جواز گرفتاریاں معمول بن چکاہے، رابطہ کمیٹی
شہریوں نے مختلف اوقات میں پولیس کے رویے کے خلاف احتجاج کیالیکن شہریوں کی کوئی شنوائی نہیں ہوتی، رابطہ کمیٹی
پولیس کے ہاتھوں گرفتار کئے جانے والے بے گناہ افراد پہلے ملز م بھی نہیں ہوتے جبکہ حراست کے بعد بڑے مجرم بنا دیئے جاتے ہیں ، رابطہ کمیٹی
کراچی میں جاری پولیس گردی کا نوٹس ہوتے ہوئے شہریوں اور ایم کیو ایم کے کارکنان کی بلا جواز گرفتاریوں اور ان سے لاکھوں روپے رشو ت طلب کرنے کا سلسلہ فی الفو ر رکوایاجائے، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
سادہ لباس اہلکار دندناتے پھر رہے ہیں ، نشے میں دھت ہوکر گھروں کے دروازے توڑ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
ملیر لیاقت کالونی میں پولیس کی جانب سے گزشتہ شب چھاپوں کی مذمت
کراچی ۔۔۔۔27جنوری2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ملیر لیاقت کالونی میں سادہ لباس پولیس اہلکاروں کی جانب سے گزشتہ شب چھاپے میں چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ایک مذمتی بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں سادہ لیباس میں ملبوس پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چھاپوں کے دوران چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا جانا اور معصوم شہریوں کی بلا جواز گرفتاریاں معمول بن چکاہے جس پر شہریوں کی جانب سے مختلف اوقات میں پولیس کے رویے کے خلاف احتجاج کیا جاتاہے لیکن کراچی کے شہریوں کی کوئی شنوائی نہیں ہوتی۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ شہر میں سادہ لباس کپڑوں میں ملبوس پولیس کی ٹیمیں شہریوں کو ماورائے عدالت کررہی ہیں ، لوگوں کو حراست کے دوران تشدد کرکے ناکردہ جرائم کا اعتراف کرایاجارہا ہے ،پولیس کے ہاتھوں گرفتار کئے جانے والے بے گناہ افراد پہلے ملز م بھی نہیں ہوتے جبکہ حراست کے بعد بڑے مجرم بنا دیئے جاتے ہیں جبکہ ان غیر منطقی اور غیر قانونی اقدامات پر باز پرس کرنے کے بجائے سندھ حکومت کی جانب سے انہیں شاباش دے رہی ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی کے پولیس چیف پیپلزپارٹی کے ترجمان بن بیٹھے ہیں ،نصیر اللہ بابر کے دور میں پولیس کو بکتر بند گاڑیاں اور بیلٹ پروف جیکٹیں تک غیر معیاری فراہم کی گئیں ، پولیس کی واردیوں اور پولیس موبائلوں کا استعمال گینگ وار کے لوگ کرتے آئے ہیں اور یہ سارے کام کس کی ایماء پرہوتے آئے ہیں ؟ رابطہ کمیٹی سادہ لباس ہلکار دندناتے پھر رہے ہیں ، نجی عقوبت خانوں میں رشوت نہ ملنے پر لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کررہے ہیں ، پولیس اہلکار شراب کے نشے میں میں دھت ہوکر گھروں کے دروازے توڑ رہے ہیں ، گرفتار افراد سے رشوت طلب کررہے ہیں لیکن اس جنگل کے قانون کے باوجود شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ شہر میں ایک جانب سادہ لباس اہلکار دندناتے پھر رہے ہیں جو کراچی کے اُردو بولنے والے شہریوں بالخصوص نوجوانوں کو مختلف علاقوں سے گرفتار کرتے ہیں اور انہیں نجی عقوبت خانوں میں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنا کر ماورائے عدالت قتل کرتے ہیں تو دوسری جانب کراچی میں پولیس کے متعصب اہلکاروں نے شہریوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے اور پولیس اہلکار شہریوں کو گرفتار کرکے انکی رہائی کے عیوض اہل خانہ سے لاکھوں روپے رشوت وصول کررہے ہیں ۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ملیر میں شہریوں کی گرفتاری کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور پولیس کانارواسلوک ایم کیوایم کی شکایتوں کی تائید ہے۔ رابطہ کمیٹی نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کراچی میں پولیس گردی کا نوٹس لیکر عام شہریوں اور ایم کیو ایم کے کارکنان کی بلا جواز گرفتاریوں اور ان سے لاکھوں روپے رشو ت طلب کرنے کا سلسلہ فی الفو ر رکوایاجائے۔