پاکستان کے غریب و متوسط طبقے کے عوام فرسودہ جاگیردارانہ نظام کے خاتمے اوحقوق کیلئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوگئے تو ملک میں 98 فیصد غریب و متوسط طبقے کے انقلاب کو آنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی ، الطاف حسین
سازشی عناصر غریب پختونوں اور مہاجرں کو آپس میں لڑا کر حکمرانی کرتے رہے ہیں لہٰذا غریب عوام کو عہد کرنا ہوگا کہ وہ آپس میں نہیں لڑیں گے
گزشتہ تین سے پانچ دہائیوں قبل کراچی آنے والے پختونوں کو کبھی نقصان نہیں پہنچایا جاتا تھا لیکن بعض عناصر نے اپنے مفادات کے تحت غریب پختونوں اور اردو بولنے والوں کو سازشوں کے ذریعے آپس میں لڑایا اور ان میں نفرتیں پیدا کیں ، الطاف حسین
جو لوگ خواتین کی تعلیم کے خلاف وہ اسلامی تعلیمات کی خلاف کا ارتکاب کررہے ہیں
اگر انگریزوں کا دیا ہوا نام نہیں چلے گا تو پھر پاکستان میں انگریزوں کا دیا ہوا نظام بھی نہیں چلے گا
بہادر پختونوں نے عہد کرلیا ہے کہ آج سے خیبرپختونخوا میں کھل کر تنظیمی کام کیاجائے
جلد ہی خیبرپختونخواہ کے بڑے میدان میں عظیم الشان جلسہ عام منعقدکیاجائے گا
اسلام آباد میں منعقدہ ’’خیبرپختونخوا کنونشن ‘‘ کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب
اسلام آباد۔۔۔03، مارچ2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کے غریب و متوسط طبقے کے عوام فرسودہ جاگیردارانہ نظام کے خاتمے اور اپنے حقوق کیلئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوگئے تو پاکستان میں 98فیصد غریب و متوسط طبقے کے انقلاب کو آنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی ۔ انہوں نے کہاکہ سازشی عناصر غریب پختونوں اور مہاجرں کو آپس میں لڑا کر حکمرانی کرتے رہے ہیں لہٰذا غریب عوام کو عہد کرنا ہوگا کہ وہ آپس میں نہیں لڑیں گے بلکہ اپنے حقوق کیلئے جاگیرداروں اور وڈیروں کے خلاف متحد ہوکر جدوجہد کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم فرسودہ جاگیردارانہ نظام ، موروثی سیاست اور کرپٹ سیاسی کلچر کے خلاف عملی جدوجہد کررہی ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں’’خیبرپختونخوا کنونشن ‘‘ سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن میں صوبہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے تمام ڈسٹرکٹس کے ذمہ داران نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی ۔ شرکاء میں بزرگوں اور خواتین کے علاوہ طلبہ وطالبات بھی بڑی تعداد میں شامل تھے ۔ اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے حقوق کی جدوجہد میں نظم و ضبط کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ جن قوموں میں نظم وضبط ہوتا ہے وہ خوشحالی پاتی ہیں اور ترقی کرتی ہیں لہٰذا حق پرستی کے نظریئے کے فروغ کے لئے تحریکی ساتھی نظم وضبط کا لازمی خیال رکھیں ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین سے پانچ دہائیوں قبل کراچی آنے والے پختونوں کو کبھی نقصان نہیں پہنچایا جاتا تھا ، پختون عوام محنت مزدوری کرتے تھے اور ان کا مہاجروں سے کوئی جھگڑا نہیں تھا لیکن بعض عناصر نے اپنے مفادات کے تحت غریب پختونوں اور اردو بولنے والوں کو سازشوں کے ذریعے آپس میں لڑایا اور ان میں نفرتیں پیدا کیں تاکہ مفاد پرست عناصر حکمرانی کرتے رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ امن کے داعی باچا خان نے عام کارکنوں کی طرح جیل کی تکالیف برداشت کیں اور سامراج کے نظام کے خلاف ڈٹے رہے ، ایم کیوایم بھی جاگیردارانہ ، وڈیرانہ اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف لڑتی رہی اور آج تک لڑ رہی ہے ، الطاف حسین اور باچا خان کے نظریئے کو چاہنے والوں کو آپس میں لڑانے سے غریب پختونوں اور مہاجروں کا نہیں بلکہ اقتدار پر قابض مفاد پرست عناصر کا فائدہ ہے لہٰذا غریب عوام کو عہد کرنا چاہئے کہ وہ آپس میں لڑنے کے بجائے متحد ہوکر 2فیصد مراعات طبقے کے خلاف جدوجہد کریں ۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ آج خیبرپختونخوا میں طلبہ و طالبات کے اسکولوں ، امام بارگاہوں ، مساجد اور بزرگان دین کے مزارات کو تباہ کیاجارہا ہے ، ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں کا قتل عام کیاجارہا ہے ، کراچی میں مسلح دہشت گردوں کے گینگ بنا دیئے گئے ہیں جو کھلے عام اغواء برائے تاوان ، بھتہ خوری ، لوٹ مار اور قتل و غارتگر ی میں مصروف ہیں ان دہشت گردوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ، الطاف حسین گزشتہ 35سال سے پاکستان پر مسلط جاگیردارانہ ، وڈیرانہ اور سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کی جدوجہد کررہا ہے اس جدوجہد میں ایم کیوایم کے 17ہزار سے زائد کارکنوں نے جام شہادت نوش کیا ، ہزاروں کو سرکاری ٹارچر سیلوں میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر معذور کردیا گیا ، ہزاروں خاندانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کر دربدر کردیا گیا جبکہ ہزاروں کارکنان آج بھی جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں ، ایم کیوایم نے ان برسوں کے دوران عام انتخابات اور بلدیاتی الیکشن میں حصہ لیا لیکن الطاف حسین اور اس کے بہن بھائیوں نے کبھی الیکشن میں حصہ نہیں لیا ، حق پرستی کی جدوجہد میں قربانی دینے کا معاملہ آیا تو ایم کیوایم کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ میرے بزرگ بھائی ناصر حسین اور بھتیجے عارف حسین کو گرفتار کرکے تین دن تک بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پھر گڈاپ کے علاقے میں لے جاکر انہیں گولیاں مار کر شہید کردیا گیا ۔ سفاک قاتلوں نے مجھے خوفزدہ کرنے کیلئے میرے بھتیجے عارف حسین کے سر پر کلہاڑی مار کر سر کے دو ٹکڑے کردیئے لیکن الطاف حسین نے اس ظلم سے ڈر کر اپنی جدوجہد ترک نہیں کی ، الطاف حسین کا خاندان دربدر ہوگیا لیکن الطاف حسین نے حق کی آواز بلند کرنے کا سلسلہ بند نہیں کیا اگر الطاف حسین چاہتا تو اس کے بہن بھائی الیکشن لڑتے ، وزیر ، مشیر بنتے یا ایوانوں کے رکن بن سکتے تھے لیکن ایم کیوایم عملی طور پر موروثی سیاست کے خلاف ہے ۔ انہوں نے شرکاء سے سوال کیا کہ وہ کسی ایک جماعت کے سربراہ کا نام بتا دیں جس نے اپنے آپ کو اور اپنے بہن بھائیوں کو الطاف حسین کی طرح الیکشن سے دور رکھا ہو جس پر شرکاء نے بلند آواز سے جواب دیا کوئی بھی نہیں ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں نے جیلوں کی صعوبتیں برداشت کی ، سرکاری ٹارچر سیلوں میں وحشیانہ اذیتوں کا سامنا کیا لیکن اپنے اور اپنے خاندان کیلئے کچھ حاصل نہیں کیا میرے لئے اپنے اور اپنے خاندان کا نہیں بلکہ پاکستان اور اس کے عوام کا مفاد مقدم ہے ، مجھے اپنے لئے کچھ نہیں چاہئے میں پاکستان میں انصاف کا ایسا نظام چاہتا ہوں جو امیر اور غریب سب کیلئے بربرا ہو ، امیر اور غریب سب کیلئے تعلیم اور صحت کی سہولیات یکساں ہوں اور قانون صرف امیروں کا ہی نہیں بلکہ غریبوں کا بھی محافظ ہو ۔انہوں نے کہاکہ میں نے بھوک ، افلاس اور غربت دیکھی ہے ،پیدل چل کر طویل سفر کئے ہیں ، بسوں اور منی بسوں میں لٹک کا سفر کیا ہے اور ٹیوشن پڑھا کر اپنی تعلیم مکمل کی اور یہ بتانے میں مجھے کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ میری جدوجہد صرف اور صرف پاکستان اور اس کے غریب عوام کیلئے ہے ہم پاکستان پر قائم اسٹیٹس کو کے خلاف ہیں اور ملک میں فرسودہ جاگیردارانہ نظام میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ نبی کریم ﷺ نے عورتوں کو تعلیم کے حصول سے منع نہیں فرمایا اور جو لوگ خواتین کی تعلیم کے خلاف وہ اسلامی تعلیمات کی خلاف کا ارتکاب کررہے ہیں ۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ یہ کہا گیا کہ صوبہ سرحد انگریزوں کا دیا گیا نام ہے جو نہیں چلے گا ۔ انہوں نے کہاکہ اگر انگریزوں کا دیا ہوا نام نہیں چلے گا تو پھر پاکستان میں انگریزوں کا دیا ہوا نظام بھی نہیں چلے گا ۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ ملک بھر کے پختونوں ، بلوچوں ، سندھیوں ، پنجابیوں ، ہزارے وال ، کشمیریوں ، ہند کو ، گلگت ، بلتستانیوں سمیت تمام غریب عوام کی واحد ترجمان ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پختون عوام سچے اور بہادر ہیں وہ جو وعدہ کرتے ہیں تو اپنی جان تو دیدے ہیں لیکن وعدہ خلافی نہیں کرتے ۔ انہوں نے
کہاکہ بعض سازشی عناصر نے ایم کیوایم پرجھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے لیکن بڑے بڑے جرنیلوں نے خود ٹیلی ویژن پر آکر یہ اعتراف کیا کہ ملک کے سیاستدانوں نے ان سے پیسہ لیا تھا مگر الطاف حسین نے ہمارے پیسے پر لات مار دی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم دولت کی سیاست کے خلاف ہے ، ایم کیوایم نے غریب اور ایماندار افراد کو اسمبلیوں میں بھیجا ، یہ واحد جماعت ہے جہاں دولت کے بل پر پارٹی ٹکٹ فروخت نہیں کئے جاتے بلکہ صلاحیت اور میرٹ کی بنیاد پر غریب کارکنوں کو پارٹی ٹکٹ دیئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم جمہوریت اور امن پسند جماعت ہے ، ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے لیکن سازشی عناصر ایم کیوایم کو دھونس دھمکی نہ دیں کیونکہ ہم خاک نشین ہیں اور گولا بارود سے نہیں ڈرتے ۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم نے حالات کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں باقاعدہ کام کرنے پر پابندی عائد کی تھی لیکن آج پورے پاکستان کی سیاسی جماعتیں اور ان کے رہنما سن لیں کہ بہادر پختونوں نے عہد کرلیا ہے کہ آج سے خیبرپختونخوا میں کھل کر تنظیمی کام کیاجائے ۔ جناب الطاف حسین نے پختونوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگرانہیں الطاف حسین یا مہاجروں سے کوئی شکایت ہے تو میں معافی لیکر آپ کے گھر آگیا ہوں مجھے معاف کردو ۔ انہوں نے رابطہ کمیٹی اور مہاجروں سے بھی اپیل کی کہ آپ بھی اللہ کے واسطے پختونوں کو معاف فرمائیں ۔ اس موقع پر پورا پنڈال پختون مہاجر بھائی بھائی کے نعروں سے گونج اٹھا ۔ جناب الطاف حسین نے خیبرپختونخوا میں خواتین کارکنان پر زور دیا کہ وہ شعبہ خواتین کے کاموں کو مزید تیز کریں ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جلد ہی خیبرپختونخواہ کے بڑے میدان میں عظیم الشان جلسہ عام منعقدکیاجائے گا ۔ انہوں نے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے ذمہ داران پر زور دیا کہ وہ آئندہ الیکشن کے سلسلے میں تعلیم یافتہ ، باصلاحیت اور ایماندار امیداوروں کی فہرست بنانا شروع کردیں ۔ جناب الطا ف حسین نے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کرنے والوں کا خیر مقدم کیا اور انہیں خوش آمدید کہا ۔ انہوں نے ملک ممتاز سمیت تمام صحافیوں کے قتل پر سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت کی اور حق پرست رکن سندھ اسمبلی منظر امام شہید کو زبردست خراج عقیدت بھی پیش کیا ۔