حق پرست سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی نے لال قلعہ گراؤنڈ میں دہشتگردی کے خلاف اہم قرارداد پیش کی، اعلامیہ ایم کیوایم
جید علماء کرام ، مشائخ عظام ، صحافیوں ، دانشوروں ، ادیبوں اوراساتذہ کرام کی قرارداد کی حمایت،آرمی چیف سے دہشتگردوں کے خلاف بھر پور کار روائی کا مطالبہ
کراچی ۔۔۔24دسمبر2014ء
لال قلعہ گراؤنڈ عزیز آباد میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی انتہائی اہم پریس کانفرنس کے اختتام پر حق پرست سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی نے اہم دہشتگردی کے خلاف اہم قرارداد پیش کی، قرارداد میں کہا گیا تھا کہ ’’آج کا اجلاس جس میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام شامل ہیں ۔ چیف آ ف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جہاں آپ ضرب عضب کے ذریعے شمالی وزیر ستان سے دہشت گردوں کے مراکز کو ختم کرنے کی جد و جہد کر رہے ہیں وہیں آپ لال مسجد ( مسجد ضرار ) اور جیسی تمام مساجد جو کہ مسلمانوں کہ درمیان تفرقہ اور انتشار پیدا کر رہے ہیں ان کو فوری طور پر ڈھانے کا حکم صادر کریں اور اسی طرح وہ تمام مدارس جو کہ انتہاء پسندی کی تعلیم اور ذہن سازی کے ذریعے طالبان کے مکرو ہ او ر گھناؤنے عزائم کو پورا کرنے کیلئے کمک فراہم کرنے کا ذریعہ بن رہے ہیں انکو فی الفور بند کیاجائے اور ایسے تمام مدارس و مساجد کی نجکاری کی جائے،مزید برآں وہ ساری سیاسی اور مذہبی جماعتیں اور وہ ساری شخصیات جوکہ پاکستان کی مظلوم عوام کا ساتھ دینے کی بجائے قاتلان طالبان اور ظالمان کا ساتھ دیتے ہیں انکو قرآن کی سورۃ مائدہ آیت نمبر 33کے مطابق یا تو سولی پر چڑھایا جائے یا انکی ایک طرف ٹانگ اور دوسری طرف کا ہاتھ کاٹ دیا جائے یا انہیں ملک بدر کردیا جائے ‘‘۔ پریس کانفرنس میں شریک جید علماء کرام ، مشائخ عظام ، صحافیوں ، دانشوروں ، ادیبوں اوراساتذہ کرام نے ہاتھ اُٹھا کر بھر پور تائید کی اور آرمی چیف سے دہشتگردوں کے خلاف بھر پور کار روائی کا مطالبہ کیا۔