کراچی شہر میں طویل ترین بریک ڈاؤن پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اظہار تشویش
کراچی کے بیشتر علاقے اس وقت اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے، رابطہ کمیٹی
کے الیکٹر ک کی نااہل انتظامیہ بجلی کی بحالی کیلئے کسی قسم کی کوئی اقدامات نہیں کررہی ہے ، رابطہ کمیٹی
کراچی جیسے میگا سٹی میں طویل ترین بریک ڈاؤن کے باعث ملکی اہم تنصیبات کیلئے خطرہ ہوسکتا ہے
کراچی کی بجلی کی بحالی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں ، وفاقی حکومت سے مطالبہ
کراچی :21؍ دسمبر 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ارکان نے کراچی شہر میں طویل ترین بریک ڈاؤن پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔رابطہ کمیٹی کے ارکان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کراچی شہر ایک میگا سٹی لیکن سرد موسم ہونے کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی شہر کے بیشتر علاقوں میں کئی کئی مرتبہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے اس کے باوجود ہفتے کی شب کراچی کے علاقے عزیزآبادفیڈرل بی ایریا ،نیو کراچی ، نارتھ ناظم آباد کورنگی ،لانڈھی گلشن اقبال نارتھ کراچی ، سرجانی ، اورنگی ، بلدیہ ٹاؤن کارساز ، سوسائٹی ، شاہراہ فیصل ڈیفنس سمیت کافی بڑے علاقے مکمل طورپر اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں۔ رابطہ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ کراچی میں اہم تنصیبات موجود ہیں جس کی حفاظت کیلئے بجلی کی فراہمی انتہائی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی شہر کوئی میں طویل بریک ڈاؤن ہوتا ہے تو کے الیکٹرک کی نااہل انتظامیہ نیشنل گرڈ ٹرانسمیشن لائن میں ٹرپنگ کا بہانہ بناتی ہے اور عملی طورپر کوئی قدم اٹھانے سے قاصر رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے موقع پر دیکھا گیا ہے کہ کے الیکٹرک انتظامیہ بجلی کی بحالی کے کسی قسم کی کوئی اقدامات نہیں کرتی ہے جس کی وجہ سے شہری ذہنی کوفت کا شکار ہورہے ہیں ۔ رابطہ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ کراچی میں طویل ترین بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کے جناح اسپتال ، سول اسپتال عباسی شہید اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں میں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور انتہائی نگہداشت میں موجود مریضوں کو دشواری ہورہی ہے ۔ رابطہ کمیٹی کے ارکان نے صدر ممنون حسین ، وزیراعظم پاکستان میں محمد نوازشریف، وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں گزشتہ کئی گھنٹوں کے جاری طویل بریک ڈاؤن کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک کی نااہل انتظامیہ سے باز پرس کی جائے اور کراچی میں بجلی کی بحالی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر احکامات دیئے جائیں۔