گھڑی باغ کے مقام پر دھرنا دیئے بیٹھے سیپ اسکول کے مرد و خواتین اساتذہ کی مستقلی کیلئے گلگت بلتستان کی حکومت ہنگامی بنیاد پر اقدامات کرے، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
مرد و خواتین اساتذہ انتہائی سرد موسم میں جائز مطالبات کے حق میں اپنے شیر خوار بچوں کے ہمراہ دھرنا دیئے بیٹھے ہیں، رابطہ کمیٹی
اساتذہ کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے بجائے یہ کہنا کہ اساتذہ کو مستقل کرنا حکومت کے بس میں نہیں ہے سراسر معزز پیشے سے وابستہ اساتذہ کی توہین ، گلگت بلتستان حکومت کی بے حسی اور قابل مذمت عمل ہے، رابطہ کمیٹی
اساتذہ ، ان کے شیر خوار بچوں اور معزز پیشے کو مزید رسوائی سے بچا کر غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جائے ، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
کراچی ۔۔۔28، نومبر2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے گلگت بلتستان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ دس روز سے گھڑی باغ کے مقام پر دھرنا دیئے بیٹھے سیپ اسکول کے مرد و خواتین اساتذہ کے جائز مطالبات منظور کئے جائیں اور انہیں ملازمتوں پر مستقل کرنے کے احکامات فی الفور صادر کئے جائیں ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ مرد و خواتین اساتذہ انتہائی سرد موسم میں جائز مطالبات کے حق میں اپنے شیر خوار بچوں کے ہمراہ دھرنا دیئے بیٹھے ہیں لیکن گلگت بلتستان کی حکومت کی جانب سے اساتذہ کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے بجائے یہ کہنا کہ دامن بچانا کہ اساتذہ کو مستقل کرنا حکومت کے بس میں نہیں ہے سراسر معزز پیشے سے وابستہ اساتذہ کی توہین ، گلگت بلتستان حکومت کی بے حسی اور قابل مذمت عمل ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ آج سے 5، 6ماہ قبل بھی یہ اساتذہ گلگت بلتستان کے اتحاد چوک پر اپنے جائز مطالبہ کے حق میں ایک ہفتے سے زیادہ دھرنا دے چکے ہیں لیکن گلگت بلتستان کی حکومت نے ان سے جھوٹے وعدے کرکے دھرنا ختم کروایا اور اپنے وعدؤں سے مکر گئی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے گللگت بلتستان کے وزیراعلیٰ سید مہدی شاہ سے مطالبہ کیا کہ سیپ اسکول کے مرد و خواتین اساتذہ کی ملازمتوں پرمستقلی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں اور اساتذہ ، ان کے شیر خوار بچوں اور معزز پیشے کو مزید رسوئی سے بچا کر غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جائے ۔