کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں کے قتل عام پرانتہائی بے حسی کا مظاہرہ کرنے اوراتنے بڑے سانحہ پر غائب رہنے پر وزیراعلیٰ بلوچستان،صوبائی کابینہ اوربلوچستان کی صوبائی اسمبلی کوبرطرف کیاجائے۔الطاف حسین
عوا م کے مطالبہ کے مطابق کوئٹہ کوفوری طورپرفوج کے حوالے کیا جائے،اگر وفاقی حکومت بلوچستان کی ہزارہ کمیونٹی کی داد رسی نہیں کرسکتی تووہ بھی اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے حکومت چھوڑ دے
سپریم کوٹ کے چیف جسٹس افتخارچوہدری بلوچستان میں شیعہ ہزارہ کمیونٹی کی نسل کشی کافوری نوٹس لیکراحکامات جاری کریں
ہزارہ قبائل کے چیف سردار سعادت علی ،سردار مہدی موسیٰ اور ہزارہ کمیونٹی کے وفد سے فون پر گفتگو
آپ نے جس طرح کھل کرہمارے ساتھ یکجہتی کااظہارکیاہے اس پر ہم آپ کے شکرگزارہیں۔ہزارہ قبائل کے چیف سردار سعادت علی
آج میں ہزارہ کمیونٹی کی طرف سے یہ کہتاہوں کہ آپ ہزارہ قوم کے بھی قائدہیں اورہمیں آپ پرفخرہے۔ سردار سعادت علی
ہمارے قتل عام پر کوئی ہماری دادرسی نہیں کررہاہے ، صرف آپ ہمارے لیے آوازاٹھارہے ہیں،سردار مہدی موسیٰ
لندن ۔۔۔ 12 جنوری 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں کے قتل عام پرانتہائی بے حسی کا مظاہرہ کرنے اورہزارہ کمیونٹی کوجان ومال کاتحفظ نہ کرنے اوراتنے بڑے سانحہ پر غائب رہنے پر وزیراعلیٰ بلوچستان،صوبائی کابینہ اوربلوچستان کی صوبائی اسمبلی کوبرطرف کیاجائے اورعوا م کے مطالبہ کے مطابق کوئٹہ کوفوری طورپرفوج کے حوالے کیا جائے اوراگر وفاقی حکومت بلوچستان کی ہزارہ کمیونٹی کی داد رسی نہیں کرسکتی اورانہیں تحفظ فراہم نہیں کرسکتی تووہ بھی اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے حکومت چھوڑ دے۔ انہوں نے سپریم کوٹ کے چیف جسٹس افتخارچوہدری سے بھی اپیل کی کہ بلوچستان میں شیعہ ہزارہ کمیونٹی کی نسل کشی کافوری نوٹس لیکراحکامات جاری کریں اوروہا ں فوری طورپر فوج بھیجی جائے۔ انہوں نے یہ بات آج ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پر ہزارہ قبائل کے چیف سردار سعادت علی ،سردار مہدی موسیٰ اوران کے ساتھ آنے والے ہزارہ کمیونٹی کے وفد سے فون پر گفتگوکر تے ہوئے کہی۔ جناب الطا ف حسین نے وفدکے ارکان سے گفتگوکرتے ہوئے سانحہ کوئٹہ کے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی اورڈیڑھ سوسے زائد معصوم وبے گناہ افردکی شہادت پر تعزیت کرتے ہوئے کہاکہ میں اورمیری جماعت کاایک ایک کارکن اورتمام حق پرست عوام آپ کے غم میں برابرکے شریک ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب بھی خیبرپختونخوا اورگلگت بلتستان میں معصوم وبے گناہ شیعوں کو شناخت کرکرکے گولیاں ماری گئیں یاانہیں ذبح کیاگیا یابلوچستان میں ہزارہ کمیونٹی کے زائرین کو بسوں سے اتارکران کا بیدردی سے قتل عام کیاگیا واحد ایم کیوایم ہے جس نے اس ظلم وبربریت اورقتل وغارتگری کے خلاف ہرسطح پر بڑھ چڑھ کرآوازاٹھائی۔ جب دوروزقبل کوئٹہ میں بم دھماکوں کے ذریعے ہزارہ کمیونٹی کے سوسے زائدمعصوم افرادکوشہیداوردرجنوں کوزخمی کردیاگیا،اتنے بڑے قتل عام پر اظہارمذمت کرنے اورشہداء کے سوگوارلواحقین سے اظہارہمدردی کرنے کی غرض سے ہم نے 14جنوری کے لانگ مارچ میں شرکت نہ کرنے کافیصلہ کیا۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ 32گھنٹوں سے زائد ہوگئے ہیں اور سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے لواحقین ،مائیں بہنیں،نوجوان ، بزرگ اور معصوم بچے اپنے پیاروں کی میتیں لیکرسخت سردی اوربارش کے باوجودسڑک پربھوکے پیاسے دھرنادیئے بیٹھے ہیں اورمظاہرین کامطالبہ صرف یہی ہے کہ چونکہ بلوچستان کی حکومت وانتظامیہ انہیں جان ومال کاتحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں لہٰذا کوئٹہ کوفوج کے حوالے کیاجائے ۔لیکن یہ امرافسوسناک ہے کہ کوئٹہ میں ہونے والی قتل وغارتگری اورظلم وبربریت پرتمام سیاسی ومذہبی جماعتیں بھی خاموشی اختیارکئے ہوئے ہیں۔انہوں نے وفدکوبتایاکہ اس سانحہ پر ایم کیوایم نے کل ملک بھرمیں یوم سوگ کااعلان کیاہے اورعوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سانحہ پر اپناکاروباربند رکھیں اور شہداء کے لواحقین سے یکجہتی کااظہارکریں اوردنیاکوبتادیں کہ قوم کسی فرقہ واریت میں نہیں پڑی بلکہ چندعناصرہیں جومعصوم انسانوں کاقتل عام کررہے ہیں۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ جولوگ ہزارہ کمیونٹی کے نہتے اور معصوم لوگوں کو شناخت کرکے ان کا قتل عام کررہے ہیں وہ بزدل ہیں۔میں مظلوموں کاساتھی تھااوررہوں گا، اہل تشیع کمیونٹی کے مسلسل قتل عام پر آوازاحتجاج بلندکرنے پر مجھے طرح طرح کے طعنے دیے گئے لیکن میں نے پرواہ نہیں کی اور عوام جانتے ہیں کہ شیعوں کے قتل عام پراگرکسی لیڈرنے آوازاٹھائی وہ صرف الطاف حسین ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب سے کوئٹہ کاسانحہ ہواہے میں سونہیں سکاہوں اوروزیراعظم اوروفاقی وزیرداخلہ سے مسلسل رابطے کررہاہوں کہ سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے لواحقین کے مطالبات پر توجہ دی جائے تاکہ شہیدوں کی تدفین ہوسکے لیکن مجھے افسوس ہے کہ حکومت کی جانب سے اس سنگین معاملے سے نمٹنے کیلئے سنجیدہ کوششیں نہیں کی جارہی ہیں۔ بلوچستان کی صوبائی حکومت نے بھی اتنے بڑے سانحہ پر انتہائی بے حسی کامظاہر ہ کیاہے ، وزیراعلیٰ بلوچستان ملک سے باہر ہیں ،پوری صوبائی کابینہ غائب ہے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ معصوم لوگوں کاقتل عام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے ساتھ ساتھ غفلت کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے ہزارہ کمیونٹی کے اس مطالبہ کی بھی تائیدکی کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ سے بھی اپیل کی کہ کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کی نسل کشی کافوری نوٹس لیکراحکامات جاری کئے جائیں ، وفاقی حکومت مظاہرین کے مطالبات پر توجہ نہیں دے رہی ہے لہٰذا شہریوں کوجان ومال کاتحفظ فراہم کرنے کیلئے کوئٹہ میں فوج کو بھیجاجائے۔ ہزارہ قبائل کے چیف سردار سعادت علی ،سردار مہدی موسیٰ نے ہزارہ کمیونٹی کے قتل عام پر بھرپوراحتجا ج کرنے ،سوگ کااعلان کرنے یکجہتی کااظہار کرنے پر تمام ہزارہ قبائل کی جانب سے جناب الطاف حسین کاشکریہ اداکیا۔ سعادت علی نے کہاکہ ہزارہ قوم کے لوگوں کابرسوں سے قتل عام کیاجارہا ہے، کوئی ہماری دادرسی کرنے کیلئے تیارنہیں ہے،میں کینیڈامیں بھی آپ کی تقاریرسنتارہاہوں، آپ اورآپ کی جماعت ہم مظلوموں کیلئے آوازاٹھاتے رہے ہیں،اسی لئے آج ہم آپ کے دروازے پر آئے ہیں،آپ نے جس طرح کھل کرہمارے ساتھ یکجہتی کااظہارکیاہے اور جس طرح ہمارے زخموں پرمرہم رکھاہے اس پر ہم آپ کے شکرگزارہیں،آج میں ہزارہ کمیونٹی کی طرف سے یہ کہتاہوں کہ آپ ہزارہ قوم کے بھی قائدہیں اورہمیں آپ پرفخرہے۔مردمومن کی پہچان یہی ہے کہ وہ ہرمظلوم کاساتھ دیتاہے،ہم آپ کومردمومن سمجھتے ہیں اورفخرکرتے ہیں کہ آپ ایسے لیڈرہیں جو بلاخوف ظلم کے خلاف آوازاٹھاتے ہیں۔ سعادت علی نے کہاکہ کراچی میں ایک نوجوان کے قتل پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے سوموٹولیالیکن کوئٹہ میں سوسے زائد معصوم وبے گناہ لوگوں کاقتل عام ہوالیکن چیف جسٹس نے ابھی تک کوئی سوموٹونہیں لیا۔ہزارہ قبائل کے رہنما مہدی موسیٰ نے جناب الطا ف حسین سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہمارے قتل عام پر کوئی ہماری دادرسی نہیں کررہاہے ، صرف آپ ہمارے لیے آوازاٹھارہے ہیں،انہوں نے مطالبہ کیاکہ حکومت بلوچستان کوبرطرف کیاجائے ، کوئٹہ کوفوج کے حوالے کیاجائے اورچیف جسٹس سپریم کورٹ فوری سوموٹولیں۔
ہزارہ قبیلہ کے سربراہ سردار سعادت علی کی قیادت میں نمائندہ وفد کی نائن زیرو پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین سے ملاقات
جناب الطاف حسین مر دِ مومن ہیں اور واحد رہنماء ہیں جو بلا تفریق رنگ و نسل
اور زبان مظلومو ں کے حقوق کے لئے عملی جدوجہد کررہے ہیں، سر دار سعادت علی
ایم کیوایم اور اس کے قائد بلوچستان کے مسئلے پر پر یشان ہیں اور حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں، رضا ہارون
ایم کیوایم کا کوئٹہ میں بم دھماکوں او ر دہشت گردی کے واقعات پر کل ملک بھر میں پر امن یوم سوگ کا اعلان
کراچی :۔۔۔12جنوری 2013ء
ہزارہ قبیلہ کے سربراہ سردار سادات علی کی قیادت میں نمائندہ وفد نے ایم کیوایم کے قائد جناب الطاف حسین کی رہائش گاہ المعروف نائن زیرو عزیز آباد کادورہ کیا اور ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین رضا ہارون ، واسع جلیل اور یوسف شاہوانی سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں بلو چستان میں بم دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات کی بھر پور مذمت کی گئی اور اس کے نتیجے میں مسلسل ہونیوالی ہلاکتوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سردار سعادت علی نے کہاکہ قائد تحریک جناب الطاف حسین مر دِ مومن ہیں اور واحد رہنماء ہیں جو بلا تفریق رنگ و نسل اور زبان مظلومو ں کے حقوق کے لئے عملی جدوجہد کررہے ہیں ، میں بیمار ہوں اس بیماری کے با وجود میں کینیڈا سے سید ھا نائن زیرو آیا ہوں تاکہ بلوچستان میں جاری دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے اپنی تمامتر کوششیں کرسکوں کیونکہ مجھے یقین تھا کہ قائد تحریک کے پاس سے مجھے مدد ملے گی اور یہاں سے میں مایوس نہیں جاؤں گا۔ اس مو قع پر ایم کیوایم کے مختلف شعبہ جات کے ارکان ، حق پرست وزراء ، ارکان اسمبلی بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم اور اس کے قائدنے ہمیشہ غریبوں کا ساتھ دیا ہے اور آئندہ بھی دیتے رہیں گے ، دہشت گردی کے حالات میں ہزاروں بے گناہ انسان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جنہیں ہزارہ قبیلہ سے تعلق رکھنے کی بنیاد پر نشانہ بنایاجارہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایسی گھمبیر صورتحال کے با وجود حکومت کی جانب سے کسی نمائندے نے بھی بلوچستان میں دہشت گرد ی کے واقعات میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین سے ہمدردی کااظہار نہیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ آج بھی گزشتہ 48گھنٹوں سے ہزاروں ، معصوم عورتیں ، بچے ،بوڑھے اورجوان اپنے شہیدوں کے جنازوں کے ساتھ سخت سردی اور بارش میں سڑکوں پر بیٹھے ہوئے اور مظاہرہ کررہے ہیں ،مگر حکومت بلوچستان مسائل حل کرنے پر سنجیدہ نہیں ہے، انہوں نے کہاکہ میں جنر ل موسیٰ کا بھتیجا ہو ں اور میرے باپ اور چچانے سو سال اس ملک کی خدمت کی اور ایسی صورتحال میں بہت غمگین ہوں ۔ اس موقع پر سردار مہدی حسن موسیٰ نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے موجود ہ حالات میں ہمارا مطالبہ ہے کہ صوبے کو فوج کے حوالے کیا جائے تاکہ امن و امان کی مخدوش صورتحال پر قابو پایا جاسکے اور عوام کے جاں و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے قائد تحریک جناب الطاف حسین کی جانب سے بلوچستان میں ہزارہ قبیلے کے افراد کی شہادت پر آواز اُٹھانے پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن رضا ہارون نے کہاکہ قائد تحریک جناب الطاف حسین گزشتہ دو روز سے بلوچستان کے مسئلے پر متعدد بیانات دے چکے ہیں جن میں بلوچستان میں بم دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم اور اس کے قائد بلوچستان کے مسئلے پر پر یشان ہیں اور اس کے حل کیلئے اب تک حکومتی نمائندوں اور اعلیٰ حکام سے رابطہ کرکے ان کی توجہ بلوچستان کے مسئلے کی طرف مبذول کرار ہے کہ خدارا بم دھماکوں اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عملی اور ٹھوس اقدامات کئے جائیں ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کا نمائندہ وفد بلوچستان جائے گا اوردہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے سوگوار لواحقین سے ملاقا ت کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم نے کوئٹہ میں بم دھماکوں او ر دہشت گردی کے واقعات میں بے گناہ افراد کی ہلاکتوں پر کل بروز اتوار 13جنوری 2013ء کو ملک بھر میں پُرامن یوم سوگ کا اعلان کیا ہے جس میں ہم بلوچستان کے مظلوم عوام سے اظہارِ یکجہتی کریں گے ۔ انہوں نے ملک بھر کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور گھروں اور کاروباری جگہوں پر سیاہ پر چم لہرائیں ۔
کوئٹہ اورسوات میں ڈیڑھ سوسے زائد معصوم افراد کی شہادت پر کل بروز اتوار پورے ملک میں پرامن یوم سوگ منایا جائے گا ۔الطاف حسینحکومت کے سردمہری کے رویے کے خلاف عوام احتجاجاً تمام کاروبار بند رکھیں
توڑ پھوڑ ، جلاؤ گھیراؤ سے ہرقیمت پر پرہیز کیا جائے ، یوم سوگ کو قطعی اور قطعی طور پر پرامن رکھا جائے
شہداء کے لواحقین کے مطالبہ کے مطابق کوئٹہ کو فی الفور پاک فوج کے حوالے کیا جائے اورمظاہرین کے تمام مطالبات تسلیم کیے جائیں
ڈیڑھ سو سے زائدمعصوم وبے گناہ لوگوں کی ہلاکتوں پر میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے
ہزارہ کمیونٹی کوجان ومال کاتحفظ فراہم کرناتودورکی بات ہے ان کے آنسو پونچھنے والاکوئی نہیں ہے
لندن:۔۔۔12، جنوری 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کوئٹہ اور سوات میں دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے اور رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں اعلان کیاہے کہ کوئٹہ اورسوات میں ڈیڑھ سوسے زائدمعصوم افرادکی شہادت پرکل بروزاتوار پورے ملک میں پرامن یوم سوگ منایاجائے گا اور کاروباربندرکھاجائے گا ۔انہوں نے مظاہرین کی جانب سے شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے کوئٹہ کوفوج کے حوالے کرنے کے مطالبے کی مکمل حمایت کی اور حکومت سے مطالبہ کیاکہ کوئٹہ کوفوج کے حوالے کرنے سمیت مظاہرین کے تمام مطالبات فی الفورمنظور کئے جائیں۔ اپنے بیان میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں دہشت گردی کے ان واقعات کے بعد سے اب تک سویا نہیں اور مسلسل وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک سے رابطے میں رہا ہوں اوران سے باربار مطالبہ کرتا رہا ہوں کہ کوئٹہ میں سخت سردی اور بارش کے باوجود 24 گھنٹے سے زائد وقت گزرجانے کے باوجود شہداء کے لواحقین میتوں کے ساتھ دھرنا دیئے ہوئے ہیں اور پوری بلوچستان حکومت بشمول وزیراعلیٰ بلوچستان مستقل طور پر غائب ہے ۔انہوں نے ساتھ ساتھ یہ بھی مطالبہ کیا کہ وفاق اس سلسلے میں مداخلت کرکے مظاہرین کے مطالبات کو فی الفور تسلیم کرے تاکہ میتوں کی تدفین عمل میں لائی جاسکے ، لیکن میں انتہائی افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ میری بار بار کی گفتگو اور مطالبات کے باوجود وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت نے جس بے حسی اور سرد مہری کا مظاہرہ کیا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ڈیڑھ سو سے زائدمعصوم وبے گناہ لوگوں کی ہلاکتوں پر میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے اوراس سانحہ پر ہزارہ کمیونٹی کی سوگوارماؤں،بہنوں، بزرگوں ، نوجوانوں اور معصوم معصوم بچوں کا ماتم اورآہ وزاری دیکھ کر شہداء کے سوگواران سے اظہار ہمدردی کرنے کیلئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں ۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ شہریوں کی جان ومال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے مگر کرنہایت دکھ اورافسوس کا مقام ہے کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے کھلی بے حسی کامظاہرہ کیاجارہاہے اورہزارہ الطا ف حسین نے رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں اعلان کیا کہ کوئٹہ اورسوات میں ڈیڑھ سوسے زائدمعصوم افرادکی شہادت پرکل بروزاتوار پورے ملک میں پرامن یوم سوگ منایاجائے گا۔انہوں نے دردمند دل رکھنے والے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ ڈیڑھ سوسے زائدمعصوم افرادکی شہادت کے سانحے پر کل بروز اتوار ملک بھر میں پرامن یوم سوگ منائیں اور شہداء کے لواحقین کے غم میں شریک ہوکر اور حکومت کی سردمہری کے رویے کے خلاف احتجاجاً تمام کاروبار بند رکھ کر یہ ثابت کردیں کہ پورا پاکستان دہشت گردی کے خلاف پوری طرح متحد ہے اور حکومت کی سردمہری کے رویے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ توڑ پھوڑ ، جلاؤ گھیراؤ سے ہرقیمت پر پرہیز کیا جائے ، یوم سوگ کو قطعی اور قطعی طور پر پرامن رکھا جائے ۔جناب الطاف حسین نے سول سوسائٹی ، این جی اوز اور تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں ، ان کے کارکنوں اور ہمدردوں سے بھی اپیل کی کہ وہ بلاامتیاز سیاسی وابستگی ، اس پرامن یوم سوگ کو کامیاب بنانے میں اپنا بھرپورکردار اداکریں۔ آخر میں انہوں نے حکومت سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ شہداء کے سوگوار لواحقین کے مطالبے کے مطابق کوئٹہ کو فی الفور پاک فوج کے حوالہ کیا جائے اور ان کے دیگر تمام مطالبات بھی تسلیم کیے جائیں تاکہ پاک فوج ،دہشت گردی کے ان گھناؤنے واقعات سے نمٹ سکے اور قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بناسکے ۔انہوں نے شہداء کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ تمام شہداء کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد ومکمل صحت یابی عطا فرمائے ۔
الطاف حسین اور ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ
لانگ مارچ میں عدم شرکت کے رابطہ کمیٹی کے فیصلہ پر انتہائی معذرت خواہ ہوں، الطاف حسین
میرا دل، میری روح اور ایم کیوایم کا اخلاقی تعاون ہمیشہ آپ کے ساتھ رہے گا، الطاف حسین
آپ کا اور ہمارا قلبی تعلق ہے ، آپ معافی جیسے کلمات ادا نہ کریں، ڈاکٹر طاہر القادری
عدم شرکت کا فیصلہ کرنا آپ کی جماعت کا جمہوری حق ہے جس پر مجھے کوئی ملال اورشکوہ نہیں ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری
لندن۔۔۔12، جنوری2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین اور تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا جس میں 14، جنوری کے لانگمارچ میں ایم کیوایم کی عدم شرکت، کوئٹہ میں دہشت گردی کے اندوہناک واقعات اور ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جناب الطاف حسین نے علامہ ڈاکٹر طاہر القادری سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم میں جمہوریت ہے اوررابطہ کمیٹی کے اجلاس میں تمام فیصلے باہمی مشاورت سے کیے جاتے ہیں ۔ گزشتہ دنوں رابطہ کمیٹی نے طویل اجلاس کے بعد فیصلہ کیا کہ لانگ مارچ میں شرکت نہ کی جائے،یہ رابطہ کمیٹی کا متفقہ فیصلہ تھا جس پر میں آپ سے انتہائی معذرت خواہ ہوں۔جناب الطاف حسین نے مزید کہاکہ ایم کیوایم ، تحریک منہاج القرآن کے لانگ مارچ میں شریک نہیں ہوگی تاہم میرا دل، میری روح اور ایم کیوایم کا اخلاقی تعاون ہمیشہ آپ کے ساتھ رہے گا۔ انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری سے درخواست کی کہ آپ اپنا بہت خیال رکھیں، میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کواپنی حفظ وامان میں رکھے اورآپ کو کامیابی وکامرانی نصیب فرمائے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے جناب الطاف حسین سے کہاکہ آپ کا اور ہمارا قلبی تعلق ہے ، آپ معافی جیسے کلمات ادا نہ کریں۔لانگ مار چ میں عدم شرکت کا فیصلہ کرنا آپ کی جماعت کا جمہوری حق ہے جس پر مجھے کوئی ملال اورشکوہ نہیں ہے ۔ آپ اورآپ کی جماعت نے ہماری جدوجہد میں جتنا بھی تعاون کیا ہے اس پر میں اور میری جماعت آپ کی شکرگزار ہے اور ہمارے درمیان تعلق قائم رہے گا۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا وزیراعظم راجہ پرویزاشرف اور وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک سے رابطہ، کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کا میتوں کے ساتھ رات بھر احتجاج کے باوجود حکومت بلوچستان کی مسلسل بے حسی اور سردمہری پر شدید احتجاج ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں کامسلسل قتل عام کیاجارہاہے لیکن انہیں تحفظ فراہم کرنے والا کوئی نہیں ہے
لوگ اپنے پیاروں کی میتیں سڑک پر رکھ کر سخت سردی اوربارش کے باوجود رات بھر احتجاج کرتے رہے لیکن صوبائی حکومت نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی اوربے حسی کامظاہرہ کیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان ملک سے باہر اوروزراء غائب ہیں،
ہزارہ کمیونٹی کے مطالبات پر فوری توجہ دی جائے اورشہداء کی میتوں کی تدفین کے انتظامات فوری انتظامات کئے جائیں، زخمیوں کے علاج معالجہ پر توجہ دی جائے اوراس مسئلہ کافوری حل نکالا جائے
مسلسل بے حسی اورسردمہری کامظاہرہ کرنے پر حکومت بلوچستان سے بازپرس کی جائے۔الطاف حسین
لندن ۔۔۔12 جنوری2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے آج صبح وزیراعظم راجہ پرویزاشرف اوروفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک سے ٹیلیفون پر بات کی اوران سے کوئٹہ میں دہشت گردی کے ذریعے ہزارہ کمیونٹی کے معصوم وبے گناہ افرادکے قتل عام پرہزارہ برادری کا میتوں کے ساتھ شدیدسردی اوربارش میں رات بھراحتجاج کے باوجود حکومت بلوچستان کی مسلسل بے حسی اورسردمہری پرشدیداحتجاج کیا۔جناب الطاف حسین نے وزیراعظم راجہ پرویزاشرف اوروزیرداخلہ رحمن ملک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں کامسلسل قتل عام کیاجارہاہے لیکن انہیں تحفظ فراہم کرنے والاکوئی نہیں ہے بم دھماکوں اوردہشت گردی کے واقعات میں 100 افرادکی شہادت پرکوئی حکومتی شخصیت متاثرین سے اظہارہمدردی کیلئے نہیں پہنچی۔وزیراعلیٰ بلوچستان ملک سے باہر اوروزراء غائب ہیں، ہزارہ کمیونٹی کے افراداپنے پیاروں کی میتیں سڑک پر رکھ کر سخت سردی اوربارش کے باوجود رات بھر احتجاج کرتے رہے کہ انہیں جان ومال کاتحفظ فراہم کیاجائے لیکن یہ امرافسوسناک ہے کہ صوبائی حکومت نے اس پرسرے سے کوئی توجہ نہیں دی اورمسئلے کاحل نکالنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ جناب الطاف حسین نے وزیراعظم راجہ پرویزاشرف اوروفاقی وزیرداخلہ سے کہاکہ ہزارہ کمیونٹی کے مطالبات پر فوری توجہ دی جائے اورشہداء کی میتوں کی تدفین کے انتظامات فوری انتظامات کئے جائیں،زخمیوں کے علاج معالجہ پر توجہ دی جائے اوراس مسئلہ کافوری حل نکالا جائے۔جناب الطاف حسین نے وزیراعظم راجہ پرویزاشرف سے کہاکہ اگرصوبائی حکومت اورصوبائی اسمبلی اس مسئلے کوحل نہیں کرسکتی تو اس مسئلے کامتبادل حل نکالاجائے۔انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے سانحہ پر مسلسل بے حسی اورسردمہری کامظاہرہ کرنے پر حکومت بلوچستان سے بازپرس کی جائے ۔واضح رہے کہ ہزارہ کمیونٹی کے افرادکامیتوں کے ساتھ احتجاج کاواقعہ علم میں آنے پر گزشتہ رات بھی وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک سے بات کی اوران سے مظاہرین کے مطالبات پر توجہ دینے اورمعاملے کوحل کرنے پرذوردیا۔ جناب الطاف حسین رات بھر جاگتے رہے اوروقفہ وقفہ سے معلومات کرتے رہے اورآج صبح تک مسئلہ حل نہ ہونے پر وزیراعظم راجہ پرویزاشرف اوروفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک سے دوبارہ بات کی اورحکومت کی بے حسی پر شدیداحتجاج کیا۔
وفاقی و صوبائی حکومت علمدار چوک کوئٹہ میں میتوں سمیت دھرنا دیکر بیٹھنے والے سوگوار لواحقین کے جائز مطالبات فی الفور تسلیم کریں ، الطاف حسین شہید ہونے والے افراد کے سوگوار لواحقین کی جانب سے کئی گھنٹوں میتوں سمیت دھرنا دیکر بیٹھنے پر حکومت اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کی بے حسی کا عمل افسوسناک ہے
وفاقی و صوبائی حکومتیں اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں خدارا شہیدہونے والے افراد کے سوگوار لواحقین کے غم اور دکھ کو سمجھیں
اس افسوسناک صورتحال میں قوم کے لیڈر وں کا کیا فرض بنتا ہے ؟ کیا ان کا فرض ووٹ مانگنا اور اقتدار کی سیاست کرنا ہے
لندن۔۔۔12، جنوری 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کوئٹہ بم دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے سوگوار لواحقین کی جانب سے کئی گھنٹوں میتوں سمیت دھرنا دیکر بیٹھنے پر حکومت اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کی خاموشی کے عمل کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے اور وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کوئٹہ میں میتوں سمیت دھرنا دیکر بیٹھنے والے سوگوار لواحقین کے جائز مطالبات فی الفور تسلیم کئے جائیں ۔ اپنے ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں خدارا شہیدہونے والے سوگوار لواحقین کے غم اور دکھ کو سمجھیں اور ان کے مطالبات نہ صرف سنیں بلکہ انہیں فی الفور تسلیم کرکے حل بھی کریں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ گزشتہ 20گھنٹوں سے کوئٹہ علمدار چوک پر شہید ہونے والے 86افراد کے لواحقین میتوں سمیت دھرنا دیئے بیٹھے ہیں جبکہ ملک کے تمام سیاسی لیڈر اور سیاسی جماعتیں اس مسئلے کے حل کیلئے آواز بلند کرنے کے بجائے خاموش بیٹھی ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔انہوں نے کہاکہ علمدار چوک کوئٹہ میں میتوں سمیت سوگوار لواحقین رات بھر بارش اور سردی میں خواتین ، بچے بچیاں ، بزرگ نوجوان دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اس صورتحال میں قوم کے لیڈروں کا فرض کیا ہے ؟ کیا ان کا فرض صرف ووٹ مانگنا ہے اور صرف اقتدار کی سیاست کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میتوں سمیت بیٹھے ہوئے سوگوار لواحقین کی سنوائی نہ کرکے کھلی بے حسی کا عمل کیاجارہا ہے اور یہ بے حسی کا عمل ہر محب وطن شہری کیلئے بڑے دکھ اور درد کی بات ہے ۔
کوئٹہ اور سوات میں ڈیڑھ سو سے زائد معصوم اوربے گناہ افرادکی شہادت پرکل ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا اعلان
کوئٹہ اور سوات میں ہونے والے بم دھماکوں پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کااظہارِ مذمت
دھماکوں اور قتل و غارت کے واقعات میں ملوث درندہ صفت اور سفاک عناصرہیں مسلمان تو کیا انسان کہلانے کے بھی حق دار نہیں ہیں ، رابطہ کمیٹی
ایم کیوایم زیر اہتمام ملک بھر میں قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کے اجتماعات منعقد کئے جائیں گے
یوم سوگ کے موقع پرکا روباری حضرا ت رضاکارانہ طور پر اپنا کاروبار بند رکھیں اور ملک بھر کے عوام توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے سازشی عناصر سے ہوشیاررہتے ہوئے ہر صورت میں امن و امان قائم رکھیں ،رابطہ کمیٹی کی اپیل
کراچی:۔۔۔12،جنوری2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کوئٹہ اور سوات میں ڈیڑھ سو سے زائد معصوم اوربے گناہ افرادکی شہادت پرکل ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے اور بم دھماکوں اور دہشت گرد ی کے واقعا ت کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان واقعات کو کھلی دہشت گردی قراردیا ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاہے کہ دہشت گرد عناصر اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے بے گناہ انسانیت کا قتل عام کررہے ہیں جو سراسر ظلم ہے ، بم دھماکوں اور قتل و غارت کے واقعات میں ملوث درندہ صفت اور سفاک عناصر ہیں جو مسلمان تو کیا انسان کہلانے کے بھی حق دار نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح کوئٹہ اور سوات میں دہشت گردی کے ذریعے فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے کی سازش کی جارہی ہے وہ قابل مذمت ہے ،انہوں نے کہاکہ ملک اس وقت شدید اندرونی و بیرونی خطرات سے دو چار ہے اور ان حالات میں ملک دہشت گردی کے واقعات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے بم دھماکوں میں شہداء کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور سوگواران کیلئے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد ومکمل صحتیابی کیلئے کی دعا کی ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افرا د سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کاروباری حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر کل اپنا کاروبار بند رکھیں اور ملک بھر کے عوام توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے سازشی عناصر سے ہوشیاررہتے ہوئے ہر صورت میں امن و امان کو قائم رکھیں۔یوم سوگ کے سلسلے میں ایم کیوایم زیر اہتمام ملک بھر میں قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کے اجتماعات منعقد کئے جائیں گے ۔ رابطہ کمیٹی نے صدرپاکستان آصف علی زرداری ، وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف ، وزیر داخلہ رحمن ملک اور بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردی کے ذمہ دار افراد کو فی الفور گرفتار کرکے قرارواقعی سزا دی جائے ور مظاہرین کے مطالبے کے مطابق کوئٹہ شہر کو فوج کے حوالے کیا جائے۔ دریں اثناء ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں منعقد ہوا جس میں کوئٹہ اور سوات میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید مذمت کی گئی اور ان واقعات کو کھلی بربریت قرار دیا گیا ۔ اجلا س میں دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونیوالے معصوم اوربے گناہ افرادکے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار بھی کیا گیا ۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا ہزارہ قومی جرگہ کے چیئرمین حاجی عبد القیوم ہزارہ سے ٹیلی فون پر رابطہ
کوئٹہ علمدارروڈ پر دھرنے میں شریک سوگوار لواحقین سے یکجہتی کااظہار اور جائز مطالبات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی سوگوارمظاہرین کے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں، ڈاکٹر فاروق ستار کا حکومت سے مطالبہ
کراچی ۔۔۔12، جنوری 2013ء
ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے ہزارہ قومی جرگہ کے چیئرمین حاجی عبد القیوم ہزارہ سے ٹیلی فون پر بات کی اور کوئٹہ علمدار روڈ پر دھرنے میں شریک سوگوار لواحقین سے یکجہتی کاظہار کیا اوران کےء جائز مطالبات کے حل کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔ڈاکٹر فاروق ستار نے حاجی عبد القیوم ہزارہ سے بات چیت کرتے ہوئے بم دھماکے میں ہونے والی شہادتوں پر قائد تحریک جناب الطاف حسین کی جانب سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہار کیا اور زخمیوں کی جلد ومکمل صحت یابی کیلئے دعا کی۔انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں بم دھماکوں کے نتیجے میں ہونے والی شہادتوں پر قائد تحریک جناب الطاف حسین اور ایم کیوایم کے تمام کارکنان نہ صرف دکھی ہیں بلکہ آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ میتوں سمیت گزشتہ کئی گھنٹوں سے جاری دھرنے پر حکومت ، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے کوئی نوٹس نہ لینا ، سوگوار لواحقین کے غم میں شریک نہ ہونا اور دھرنے میں شریک سوگوار لواحقین کے جائز مطالبات کیلئے صدائے احتجاج بلند نہ کرنا کھلی بے حسی ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستارنے صدر مملکت آصف علی زرداری ، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک سے مطالبہ کیا کہ میتوں سمیت کوئٹہ علمدار روڈ پر کئی گھنٹوں سے جاری دھرنے کا فی الفور نوٹس لیاجائے اور سوگوارمظاہرین کے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں۔
چارسدہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما کے قافلے کو ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے سے نشانہ بنانے پر الطاف حسین کااظہار مذمت
اے این پی کے رہنما شکیل شبیر خان عمر زئی ، ان کے صاحبزادے اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر اظہار افسوس
بم دھماکوں اور دہشت گردی کے عفریت سے جلد نکلنے کیلئے تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کے اتفاق اورقومی اداروں کی مشترکہ منصوبہ بندی کی اشد ضرورت ہے ، الطاف حسین
لندن۔۔۔12، جنوری 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے چارسدہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے سابق ایم پی اے شکیل بشیر خان عمر زئی کے قافلے کو ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے سے نشانہ بنانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور بم دھماکے کے نتیجے میں شکیل بشیر خان عمر زئی ، ان کے بیٹے سمیت دیگر افراد کے زخمی ہونے پر گہری تشویش کااظہار کیا ہے ۔ ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ بم دھماکے اور دہشت گردی کی مذموم کارروائیوں کے خلاف تمام مکتبہ فکر کے افراد کو ایک ہوجانا چاہئے اور اس عفریت سے جلد نکلنے کیلئے تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کے اتفاق اور قومی اداروں کی مشترکہ منصوبہ بندی کی اشد ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بم دھماکے اور دہشت گردی کی کاروائیاں کرکے بے گناہ افراد کو خاک و خون میں نہلانے والے اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے اوردہشت گردی کے خاتمے کیلئے ملک کی مسلح افواج ، سیکورٹی فورسز اور عوام کے بلند حوصلوں کو ہرگز کم نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے چارسدہ بم دھماکے کے نتیجے میں اے این پی کے رہنما شکیل بشیر خان عمر زئی ، ان کے بیٹے اور دیگر افراد کے شدید زخمی ہونے پرعوامی نیشنل پارٹی کے تمام رہنماؤں اور کارکنوں سے دلی ہمدردی کااظہار کیا اورزخمیوں کی جلد ومکمل صحت یابی کیلئے دعا کی ۔ جناب الطاف حسین نے صدر مملکت آصف علی زرداری ، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک سے مطالبہ کیا کہ چارسدہ بم دھماکے کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے ، اس میں ملوث دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیاجائے اور عوام کی جان و مال کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنانے کیلئے ایسے ٹھوس اقدامات کئے جائیں کہ دہشت گردی کے عفریت سے جلد از جلد ملک و قوم کو نجات حاصل ہوسکے۔
مولانا فضل الرحمن کے اکابرین بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کو کافراعظم قراردینے والوں میں شامل تھے۔افتخاررندھاوا
ایم کیوایم ،مولانا فضل الرحمان کا بہت احترام کرتی ہے، افتخاراکبررندھاوا
قائد تحریک کے حوالہ سے مولانا کی طنزیہ گفتگو سے ایم کیوایم کے حلقوں میں مولانا کی عزت میں اضافہ نہیں ہوگا
کراچی ۔۔۔12، جنوری 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن افتخار اکبر رندھاوا نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ اور بزرگ سیاسی رہنما مولانا فضل الرحمان کی جانب سے قائد تحریک جناب الطاف حسین کے حوالہ سے دیئے گئے بیان پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم مولانا فضل الرحمان کا بہت احترام کرتے ہیں تاہم انہیں یادرکھنا چاہئے کہ پاکستان کے عوام کی یاداشت کمزور نہیں ہے اوروہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان کے اکابرین ہی بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کو کافراعظم قراردینے والوں میں شامل تھے لہٰذا ہمارا مولانا کو مشورہ ہے کہ وہ قائد تحریک جناب الطاف حسین کے حوالہ سے گفتگو میں احترام کا پہلو ملحوظ خاطر رکھیں کیونکہ قائد تحریک جناب الطاف حسین کے حوالہ سے مولانا کی مسلسل طنزیہ گفتگو سے مولانا کی عزت میں اضافہ نہیں ہوگا۔
ایم کیو ایم کے سوگوار کارکنان سے رابطہ کمیٹی کا اظہار تعزیت
کراچی:۔۔۔12،جنو ری 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیو ایم شاہ فیصل سیکٹریونٹ 103/B کے کار کن محمد نویدکی والدہ محترمہ رئیسہ شفیع ،ایم کیوایم ہزارہ آرگنا ئز نگ کمیٹی بلدیہ سیکٹر یونٹ6 کے کارکن افتخا ر احمد کی والدہ محترمہ صا لحہ بیگم،ایم کیوایم کراچی مضا فاتی آرگنا ئز نگ کمیٹی یونٹ رابطہ آفس ر اجپو ت کالونی کے کارکن فرید احمدکی دادی محترمہ حا جرہ بیگم کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے مرحومین کے تمام سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحومین کو اپنی جوار ر حمت میں جگہ اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
*****