کوٹ رادھاکشن میں مسیحی میاں بیوی کو بھٹے میں زندہ جلانے پر متحدہ قومی موومنٹ پنجاب کا اظہار مذمت
جس طرح قصور میں ایک مسیحی جوڑے کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا، اس نے ہمارے سر شرم سے جھکا دیے ہیں، میاں عتیق
اس وحشیانہ واقعہ میں ملوث افراد کو عبرتناک سزا دی جائے اور ملک کی تمام مذہبی اقلیتوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جائے
لاہور۔۔۔۔۔6 نومبر2014
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن و صدر پنجاب میاں عتیق نے قصور کے علاقے کوٹ رادھاکشن میں مسیحی جوڑے کو جھوٹے الزام میں تشدد کر کے بھٹے میں زندہ جلا دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ اپنے ایک بیان میں میاں عتیق نے کہا ہے کہ اسلام امن کا درس دیتا ہے اور جو کچھ کوٹ رادھاکشن میں کیا گیا وہ اسلامی تعلیمات کے صریحا منافی ہے ۔ذاتی جھگڑوں و انتقامی کاروائیوں کو مذہبی رنگ دیکر آئے دن کسی نہ کسی مسیحی یا غیر مسلم کو بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس قسم کے واقعات سے پاکستان میں آباد اقلیتوں میں احساس عدم تحفظ بڑھتا جا رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح قصور میں ایک مسیحی جوڑے کو بربریت کا نشانہ گیا اور حکومت مسیحی برادری کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوئی، اس نے ہمارے سر شرم سے جھکا دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قائد تحریک جناب الطاف حسین وہ ہی واحد لیڈر ہیں جنہوں نے ہمیشہ مسیحی برادری سمیت تمام مذاہب کے مظلوموں پر ہونے والے کسی بھی ظلم و ستم کیخلاف جرات و بہادری کے ساتھ ہر سطح پرآواز بلند کی ہے ۔ میاں عتیق نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ اس انتہائی دلخراش اور وحشیانہ واقعہ میں ملوث افراد کو عبرتناک سزا دی جائے اور پنجاب سمیت ملک کی تمام مذہبی اقلیتوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جائے۔