پارا چنار میں مسافروں کے قافلے پروحشیانہ فائرنگ اورسوسے زائد بے گناہ افراد کے جاں بحق اورزخمی ہونے کاواقعہ ایک انتہائی المناک سانحہ ہے۔
آج پشاور سے مسافروں کے قافلے پارا چنارجارہے تھے ، پولیس اور سیکوریٹی فورسز بھی اس قافلے کے ہمراہ تھی۔ راستے میں اس قافلے پر شدید فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں اطلاعات کے مطابق بزرگوں خواتین، نوجوانوں ، بچے ،بچیاں حتیٰ کہ معصوم بچوں سمیت85افراد جاں بحق اوردرجنوں افرادزخمی ہوگئے ہیں ۔(انا للہ وانا الیہ راجعون)
اس سانحہ پر پاراچنار میں ماتم بپاہے، ہرآنکھ اشکبار ہے، جگہ جگہ سے جنازے اٹھائے جارہے ہیں،ہرطرف زخمی ہی زخمی ہیں۔میں اس المناک سانحے پر دلی صدمے اور گہرے رنج وغم میں مبتلا ہوں۔میں اپنی اور اپنے ساتھیوں کی جانب سے آج اس سانحے میں شہیدہونے والے تمام افراد کے لواحقین اور پارہ چنارکے تمام عوام سے دلی تعزیت کرتا ہوں اور ان کے غم میں برابر کاشریک ہوں۔ میں دعاگوہوں کہ اللہ تعالیٰ جاں بحق ہونے والے تمام افراد کو شہادت کا درجہ عطا فرماکر جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد سے جلد صحت یاب کرے۔ (آمین)
پاراچنار کے سانحہ پر میں سوال کرتاہوں کہ پاکستان کی فوج اپوزیشن کودبانے یاکسی بھی طبقہ کوکچلنے کے لئے ملک میں جہاں دل چاہے اپنے ٹرک کے ٹرک بھیج دیتی ہے لیکن پارا چنار لوگوں کی حفاظت کیلئے فوج ، آئی ایس آئی اوراس کی فورس نے اقدامات کیوں نہیں کئے؟
عوام کو دہشت گرد قرار دینا انتظامیہ پولیس فوج کا مشغلہ بن چکا ہے جو پولیس ، انتظامیہ ،فوج کے غیرآئینی غیرقانونی اقدامات کے خلاف احتجاج کرے اسے غائب کردیا جاتا ہے لیکن پارا چنار میں معصوم لوگوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے آٹھ لاکھ فوج دکھائی کیوں نہیں دیتی؟فوج ہراس جگہ پہنچ جاتی ہے جہاں اس کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن جہاں اس کی ضرورت ہے وہاں کیوں نہیں پہنچتی؟
فوج اورآئی ایس آئی سیاسی اختلاف رکھنے والوں کے گھروں کاتو پتہ لگالیتی ہے لیکن پارا چنار میں قتل عام اور فسادات کے واقعات برسوں سے ہورہے ہیں،فوج آج تک یہ پتہ کیوںنہیں لگاسکی کہ پارہ چنار میں قتل وغارتگری کون کرتاہے؟
فوج ، ایم آئی ، آئی ایس آئی اورایف آئی اے کواگر کوئی شخص مطلوب ہو تووہ ملک کے کسی بھی کونے میں پہنچ کر اسے گرفتارکرلیتی ہیں پھرانہوں نے پاراچنارمیں معصوم شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے نامعلوم افراد کو کیوں نہیں پکڑا؟
میں حکومت، فوج اورتمام ارباب اختیار سے کہتاہوں کہ خدارا پارا چنار سمیت پورے کرم ایجنسی میں قتل وغارتگری بند کرائی جائے اورعوام کی جان ومال کے تحفظ کے لئے فوری طورپر اقدامات کئے جائیں۔
میں پارا چنار کے عوام سے دردمندانہ اپیل کرتاہوں کہ خدارا فرقہ وارانہ فسادات کی سازش کو سمجھیں ، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ کی فضا قائم کریں اور ایک دوسرے کی جان ومال کی حفاظت کریں۔ اپنے اپنے عقیدے پر قائم رہیں، ایک دوسرے کے مسلک اورعقیدے کااحترام کریں۔
الطاف حسین
ٹک ٹاک پر فکری نشست نمبر159 سے خطاب
21، نومبر2024ئ