Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

فرسودہ اورکرپٹ سسٹم کے خلاف جدوجہد انگاروں پر چلنے اورطوفانوں سے کھیل کرآگے بڑھنے کانام ہے۔


فرسودہ اورکرپٹ سسٹم کے خلاف جدوجہد انگاروں پر چلنے اورطوفانوں سے کھیل کرآگے بڑھنے کانام ہے۔
 Posted on: 11/3/2025

فرسودہ اورکرپٹ سسٹم کے خلاف جدوجہد انگاروں پر چلنے اورطوفانوں سے کھیل کرآگے بڑھنے کانام ہے۔
…………………………

 جاگیردارانہ نظام ایک فرسودہ نظام ہے جودنیا بھر سے ختم ہوچکاہے لیکن پاکستان میں آزادی کے بعد سے آج تک فرسودہ ، گلا سڑا، جاگیردارانہ، وڈیرانہ ،سردارانہ اورکرپٹ سرمایہ دارانہ نظام آج بھی رائج ہے۔ جس کے تحت اشرافیہ طبقہ کے چند خاندان اوران کی اولادیں نسل درنسل حکومت کررہی ہیں،ملک کی قومی اسمبلی اورسینیٹ کے ساتھ ساتھ چاروں صوبوں کی اسمبلیاں جاگیرداروں اوروڈیروں کی اولادوں سے بھری پڑی ہیں جبکہ غریب ، لوئر مڈل کلاس اورمڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد اپنی تمام ترقابلیت اورصلاحیت کے باوجود منتخب ہوکر اسمبلیوں میں پہنچنے کا تصور نہیں کرسکتے جبکہ دیہی علاقوں کے عوام غلاموں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبورہیں۔ یہ فرسودہ جا گیردارانہ نظام جمہوریت کی ضد ہے۔ جاگیرداروں، وڈیروں، سرداروں اوربڑے بڑے سرمایہ داروں کے ساتھ بااثرقوتیں اس نظام کو برقرار رکھنے کے لئے اس کاتحفظ کرتی ہیں۔ 
 اس آمرانہ، جابرانہ جاگیردارانہ فیوڈل سسٹم کے خلاف آواز اٹھانااوراس کوبدلنے کے لئے جدوجہد کرنا کوئی آسان بات نہیں ہے،ملک کی سیاسی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ جوبھی اس کرپٹ سسٹم کو چیلنج کرے گا ، اس کے خلاف آوازبلند کرے گا اوراس کوبدلنے کی جدوجہد کرے گا تواس نظام کے رکھوالے آپ کی آواز کوپہلے دولت سے خریدنے کی کوشش کریں گے اوراگرآپ نے اپنا سودا کرنے سے انکارکیا تو آپ کی آواز کوطاقت سے دبانے اورکچلنے میں کوئی کسرنہیں اٹھارکھیں گے۔ آپ کے خلاف طاقت کابیدریغ استعمال کریں گے۔آپ پروطن دشمنی، دہشت گردی ، تشدد ،عوام دشمنی کے الزامات لگائے جائیں گے، من گھڑت اوربیہودہ الزامات کے ذریعے آپ کی کردارکشی کی جائے گی۔ اس جدوجہد میں آگ اور خون کے دریاعبورکرنا پڑتے ہیں۔ قیدوبند، روپوشی، دربدری اورجلاوطنی کی اذیتیں اورمصیبتیں جھیلنا پڑتی ہیں۔ یہ جدوجہد انگاروں پر چلنے اورطوفانوں سے کھیل کرآگے بڑھنے کانام ہے۔
الطاف حسین نے اس فرسودہ جاگیردارانہ سسٹم کوچیلنج کیا،اس کے خلاف نہ صرف آوازبلند کی بلکہ عملی طور پر غریب ، لوئرمڈل کلاس اورمڈل کلا س سے تعلق رکھنے والے پڑھے لکھے اورباصلاحیت نوجوانوں کو  پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبائی اسمبلی ، قومی اسمبلی اورسینیٹ میں بھیجا۔ایم کیوایم سے پہلے کسی بھی جماعت نے غریب ومتوسط طبقہ کے نوجوانوں کواسمبلیوں میں نہیں بھیجاتھا۔
 جب 1987ء میں بلدیاتی انتخابات ہوئے تومیں جیل میں تھا لیکن الطاف حسین کے نظریہ میں اتنی سچائی تھی کہ میری اپیل پر عوام باہرنکلے اورہمارے نامزد حق پرست امیدواروں کواس بھاری اکثریت میں کامیاب بنایا کہ کراچی اورحیدرآباد میں ایم کیوایم کے میئر اورڈپٹی میئربلامقابلہ منتخب ہوئے۔ 
میں موروثی اورخاندانی سیاست پر یقین نہیں رکھتا، میری جدوجہد اپنی ذات کے لئے نہیں بلکہ عوام کے اجتماعی حقوق کے لئے تھی اسلئے نہ میں نے کبھی خود الیکشن لڑااورنہ ہی اپنے بہن بھائیوں کوالیکشن لڑایا بلکہ  اپنے کارکنوں کوہی میرٹ کی بنیاد پر ایوانوں میں بھیجا۔ 
میں نے ملک میں رائج فرسودہ سسٹم کو چیلنج کیا تھا اسی لئے سسٹم کے محافظوں نے مجھے اپنے کاز سے ہٹانے کے لئے پہلے خریدنے کی کوشش کی اورجب میں نے اپنا سودا کرنے سے انکارکیاتومجھ پر طرح طرح کے الزامات لگائے گئے ،مجھے پنجابیوں، پختونوں، سندھیوں، بلوچوں کا مخالف بنا کرپیش کیا گیا، میرے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے، مجھے تین مرتبہ گرفتار کرکے قیدوبند میں رکھاگیا، سرکاری ٹارچر سیلوں میں طرح طرح کی اذیتیں دی گئیں، میری تحریک کو کمزور کرنے کے لئے اس میں گروپ بنائے گئے، جب اس کے باوجود میں نے فرسودہ سسٹم کے خلاف اپنی جدوجہد ترک نہیں کی بلکہ اس کا دائرہ پورے ملک میں پھیلانے کی کوشش کی تومجھے راستے سے ہٹانے کے لئے مجھ پر دستی بموں سے حملہ کرایا گیا، مجھے اپناوطن چھوڑنے اور جلاوطنی اختیار کرنے پر مجبورکیاگیا اورپھر میری تحریک کے خلاف بدترین آپریشن کیا گیاجو آج تک جاری ہے۔ 
میں ملک کے خلاف نہیں بلکہ کرپٹ سسٹم کے خلاف ہوں، میں کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ عوام کواپنا غلام سمجھنے والے جاگیرداروں وڈیروں کے خلاف ہوں۔ میں سمجھتا ہوں چند خاندانوں کی اجارہ داری جمہوری اصولوں کے خلاف ہے، یہ مذاق ہے کہ چند خاندان نسل درنسل ملک پر حکمرانی کررہے ہیں اورغریب ومتوسط طبقہ کے عوام صرف ان کے لئے نعرے لگانااورانہیں ایوانوں میں پہنچانے کے لئے رہ گئے ہیں۔عوام کو چاہیے کہ وہ اپنے حقوق کے حصول اوراس کرپٹ سسٹم کوبدلنے کے لئے میدان عمل میں آئیں اور اس کے لئے عملی جدوجہد کریں۔ 


الطاف حسین 
342  ویں فکری نشست سے خطاب
2نومبر 2025ئ



11/6/2025 2:21:29 PM