Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

عمران خان کے 24نومبر کے احتجاج کو سبوتاژکرنے کی سازش کی جارہی ہے


عمران خان کے 24نومبر کے احتجاج کو سبوتاژکرنے کی سازش کی جارہی ہے
 Posted on: 11/20/2024
عمران خان کے 24نومبر کے احتجاج کو سبوتاژکرنے کی سازش کی جارہی ہے
.........................................................................................

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پاکستان میں عدلیہ کی آزادی ،پارلیمنٹ کی خودمختاری اور ملک کی حقیقی آزادی کے لئے 24نومبر کواسلام آباد میں بھرپوراحتجاج کی کال دی ہے۔ عمران خان کی فائنل کال کے بعد ملک بھرمیں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے بھرپورتیاریاں شر وع کردی ہیں توعمران خان کی اس احتجاج کی کال کو سبوتاژکرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ عمران خان پر اسٹیبلشمنٹ کے فیصلے مسلط کرکے انہیں سیاست سے علیحدہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے ، ان کے چاہنے والوں میں مایوسی پھیلانے کی سازش ہورہی ہے اوریہ سازش باہر سے نہیں بلکہ تحریک انصاف کے اندر سے کی جارہی ہے۔
ایک ایسے وقت میں جبکہ احتجاج کے لئے ملک بھرمیں تیاریاں جاری ہیں اورعوام میں جوش وخروش پیداہورہا تو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اورپی ٹی آئی کے چیرمین بیرسٹرگوہر نے کل اڈیالہ جیل میں تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے ملاقات کرکے انہیں فوج سے مذاکرات کاپیغام دیا اور آج پھر علی امین گنڈا پور ااوربیرسٹر گوہرخان نے ڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اوراطلاعات کے مطابق ان پریہ دباؤ ڈالاکہ وہ 24، نومبر کااحتجاج ملتوی کردیں اوراس کے لئے یہ جوازپیش کیاکہ کارکنان تیار نہیں ہیں جوکہ سراسرجھوٹ ہے۔
 علی امین گنڈا پور نے تو 9، نومبر2024ء کو صوابی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ'' جب عمران خان کال دیں گے تو ہم سرپرکفن باندھ کرنکلیں گے اور تب تک واپس نہیں آئیں گے جب تک ہم عمران خان کو رہا نہیں کرائیں گے۔ علی امین گنڈا پور نے جلسہ عام میں خداکوحاضرناظرجان کرحلف بھی اٹھایا تھا کہ ہم چاہے جیلوں میں جائیں، چاہے مرجائیں لیکن ہم لڑیں گے اورمقابلہ کریں گے، حقیقی آزادی لینے تک ہماری جنگ جاری رہے گی ۔ توپھرعلی امین گنڈاپور آج عمران خان پر کیوں دباؤ ڈال رہے ہیں کہ 24، نومبر کااحتجاج ملتوی کردیاجائے؟
عمران خان توکارکنوں کو خود کہہ چکے ہیں کہ غلامی سے نجات اور حقیقی آزادی کے لئے سب کونکلنا ہوگااوراحتجاج کو کامیاب بنانا ہوگا۔ کیونکہ  26 ، ویں آئینی ترمیم کرکے انصاف کا پورا نظام تباہ کردیا گیا ہے اور انصاف کو سپریم کورٹ میں دفن کردیا گیا ہے اورعدالت عظمیٰ کی آزادی چھین لی گئی ہے۔ اسی لئے عمران خان پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ سے لڑرہے ہیں اور16مہینے سے جیل میں سختیاں برداشت کررہے ہیں لیکن ان کا حوصلہ نہیں ٹوٹا۔ پھر علی امین گنڈاپوراوربیرسٹرگوہران کاحوصلہ توڑنے کی کوشش کیوں کررہے ہیں؟ علی امین گنڈا پور اس سے پہلے دومرتبہ احتجاج کوناکام بنانے کے لئے پی ٹی آئی کے کارکنان کواحتجاج کے درمیان چھوڑ کر بھاگ گئے تھے اور عوام کے احتجاج کوناکام بنانے میں کردار ادا کرچکے ہیں اور ایک مرتبہ پھر وہ اسلام آبادمیں پرامن احتجاج کی کال کوسبوتاژ کرنے کی سازش کررہے ہیں۔ 
دیکھنا ہوگا کہ کیا عمران خان پی ٹی آئی کے رہنما علی امین اور بیرسٹرگوہر خان کا دباؤ قبول کرکے احتجاج کی کال واپس لے لیں گے، اگرایسا ہوا تو یہ فوج ایم آئی اورآئی ایس آئی کی سازش نہیں ہوگی بلکہ پی ٹی آئی کے اندرسے عمران خان کے خلاف سازش ہوگی جوکامیاب ہوجائے گی ۔ مجھے افسوس ہے کہ آج پی ٹی آئی کے لیڈران ہی عمران خان کو جھکانا چاہتے ہیں اور ان کے حوصلے پست کرنا چاہتے ہیں۔ میں دعا گوہوں کہ عمران خان کے حوصلے قائم رہیں۔
علی امین اوربیرسٹرگوہر کویادرکھناچاہیے کہ انہیں اپنی ذات کی بنیادپر نہیں بلکہ عمران خان کے نام پر ووٹ ملے اورعلی امین گنڈاپورکوعمران خان نے ہی وزیراعلیٰ بنایاہے۔ میں پی ٹی آئی کے کارکنوں سے سوال کرتاہوں کہ کیاآپ چاہتے ہیں کہ عمران خان کی ساری جدوجہد ضائع ہوجائے ؟ عمران خان جیل میں قید رہیں اورجیل میں ان کی زندگی کو خدانخواستہ کوئی نقصان پہنچے؟ میں عمران خان کا دشمن نہیں بلکہ ڈھائی برسوں سے ان کا مقدمہ لڑرہا ہوں ، اس پر مجھ پراعتراضات بھی ہوتے رہے لیکن میں نے ہمیشہ حق اور سچ کیلئے آواز اٹھائی ہے ، یہ میرے ضمیر کی آواز ہے اورمیں ہرمظلوم کے لئے آواز بلند کرتارہا ہوں ۔ 
میں پی ٹی آئی کے مخلص کارکنان سے اپیل کرتاہوں کہ وہ علی امین گنڈاپور اور اپنے کمپرومائز لیڈروں کی باتوں میں آنے کے بجائے عمران خان کی ہدایت پر عمل کریں۔ احتجاجی مظاہرے کے تمام معاملات اپنے ہاتھوں میں لے لیں ، مقامی ذمہ داروں کے تعاون سے احتجاجی مظاہرے کو کامیاب بنانے کیلئے بھرپور جدوجہد کریں اور عمران خان کو آزادی دلانے کیلئے 24 نومبر کوپرامن احتجاج کیلئے اسلام آباد ضرورپہنچیں۔ جب عمران خان کسی خوف میں مبتلا نہیں ہیں تو پھر پی ٹی آئی کے گمنام کارکنان کو بھی گرفتاریوں سے ڈرنے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے ۔ 
میں پاکستان کے تمام جمہوریت پسند جماعتوں اورعوام سے کہتاہوں کہ وہ عدلیہ کی آزادی ، انصاف کے نظام کی بحالی ،پارلیمنٹ کی خودمختاری اور ملک کی حقیقی آزادی کے لئے 24نومبر کو کراچی سے خیبر تک احتجاج میں حصہ لیں اوراسے کامیاب بنائیں ۔

الطاف حسین
ٹک ٹاک پرفکری نشست نمبر158سے خطاب
20، نومبر2024ئ



11/22/2024 4:42:57 AM