Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

جناب الطاف حسین کی برطانیہ میں گرفتاری ورہائی - لمحہ بہ لمحہ کی تفصیلات

 Posted on: 6/15/2014   Views:2656
کروڑوں عوام کے ہردل عزیز متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین کو 3جون 2014ء منگل کی صبح لندن وقت کے مطابق تقر یباً آٹھ بجے برطانیہ میں اسکاٹ لینڈ یارڈ اور میڑو پولیٹن پولیس نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں ان کی رہائش گا ہ واقع لندن سے گرفتار کر لیا۔یہ خبرجناب الطاف حسین کے کروڑوں چاہنے والے،متوالے، قائد پر مر مٹنے والے کارکنان و عوام پر بجلی بن کر گری جو منٹوں میں دنیا بھر میں جنگل کی آگ کی مانند پھیل گئی ۔ پولیس کی جانب سے جناب الطاف حسین کی گرفتاری کی تصدیق ہوتے ہی پاکستان کے چاروں صوبوں خصوصاً صوبہ سندھ کے شہری علاقوں کے عوام و کارکنان نائن زیر وپہنچ گئے جبکہ وہ دھاڑیں مار مار کر رورہے تھے اور شدت غم سے نڈھال تھے۔ عوام نے افسوسناک خبر کے بعد اپنے طور پر کاروباری مراکز وغیرہ بند کر دیئے ۔ جبکہ دنیا بھر سے ایم کیوایم کے کارکنا ن و عوام کی جانب سے جناب الطاف حسین کی گرفتاری کی خبر کنفرم کرنے کیلئے لندن انٹر نیشنل سیکر یٹریٹ میں ٹیلی فون کا تانتا بن گیا جہاں وہ اپنے قائد کی خیریت او رصحت کے حوالے سے دریافت کرتے رہے اور اپنے جذبات کا اظہار کر تے رہے ۔پاکستانی وقت کے مطابق تقریباً تین بجے نائن زیروپر لندن سے ایم کیوایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت نے پریس کانفرنس کے ذریعے کارکنان و عوام کو جناب الطاف حسین کی گرفتاری کے متعلق آگاہ کیا ۔ اس موقع پر ایم کیوایم کے رہنماؤں نے انتہائی بردباری اور دانشمندی کا مظاہر ہ کیا اور کارکنان کو صبر وتحمل اور پرامن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے انہیں دلاسا دیا جس کی وجہ سے کراچی سمیت ملک کے کسی بھی حصہ میں کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔ 
لہٰذا عوام وکارکنان اپنے ردعمل ،جذبات کا اظہار ، قائد سے والہانہ عقیدت،اظہار یکجہتی اور تجدید کیلئے کراچی کے معروف مقام نمائش چورنگی پر احتجاجی دھرنا د یا جہاں چلچلاتی دھو پ اور شدید گرمی کے باجود عوام و کارکنان جس میں خواتین ،بزرگ ،بچے ،نوجوان حتیٰ کہ معذور افراد نے مسلسل 3جون سے جناب الطاف حسین کی رہائی والے روز یعنی 6جون 2014برو ز جمعہ کی شب لندن وقت تقریباً ایک اور پاکستانی وقت کے مطابق صبح 5 بجے جناب الطاف حسین کو انٹر نیشنل سیکریٹر یٹ پہنچے۔ دھرنے میں موجود کارکنان اور عوام سے خطاب جو پاکستانی وقت تقریباًصبح چھ بجے تک جاری رہا ۔ قائد تحریک کے کہنے پر دھرنا ختم کیا ۔ ایم کیوایم کے دھرنے ملک بھر خصوصاً سندھ کے تمام شہروں بشمول کراچی ،حیدرآباد ،میر پور خاص ، نواب شاہ سمیت دیگر شہروں میں دن رات مسلسل جاری تھے جبکہ پنجاب ،گلگت بلتستان ، بلوچستان ، خیبر پختونخواہ ، میں بھی دھر نے دیئے جاتے رہے ۔
یہاں ایک بات قابل غور تھی وہ یہ کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف ، مسلم لیگ ن ، پاکستان پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ق، آل پاکستان مسلم لیگ(مشرف)، عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان تحریک انصاف ، سمیت ملک کی تقریباً تمام چھوٹی بڑی سیاسی ومذہبی جماعتوں تاجر برادی ،اقلیتی برادری جس میں سکھ ،ہندو ،عیسائی شامل تھے جبکہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے علما ء کرا م سماجی تنظیموں کے عبدالستار ایدھی کے صاحبزادے او ر رمضان چھیپاسمیت دیگر نے جناب الطاف حسین سے ان کی گرفتاری پر نہ صرف یکجہتی کا اظہار کیا بلکہ دھرنوں میں 
2
شرکت کر کے اورمیڈیا کے ذریعے اظہار مذمت بھی کیا جو یقیناًخوش آئند ہے، جبکہ دھر نوں میں مخیر حضرات کی جانب سے شرکاء کیلء بڑی تعدد میں کھانے پینے کی اشیاء جس میں پانی، کولڈ رنک بریانی کے پیک،سموسے ،جوس،بچوں کادودھ، بسکٹ سمیت دیگر ضروری اشیاء شامل تھیں جو جناب الطاف حسین سے اظہار یکجہتی کے طور پر پہنچائی جو دھر نوں کے شرکاء میں تقسیم کر گئیں ۔یہاں چند ٹی وی چینل پر ایم کیوایم مخالفین صحافی ٹولہ کی جانب سے اس وقعہ پر اندرون خانہ خوشی کا اٖظہا ر کیا بلکہ یہ کہا جائے کہ ان کی دلی خواہش تھی جو ان کے جملوں اور پروگرامز سے نمایاتھا جہاں یہ لوگ اپنے مختلف تجزیوں کے ذریعے یہ کہہ رہے تھے کہ جناب الطا ف حسین کو اس کیس میں14برس کی سز ا بھی ہوسکتی ہے ،اگر رہائی ملی تو ان پر مختلف پابندیاں بھی عائد کی جاسکتی ہیں وغیر ہ وغیرہ ۔ مگر جناب الطاف حسین پر کسی قسم کی پابندی کے بغیر رہائی کی بنا ان لوگوں کی تما م خواہشات پر اوس پڑگئی ۔ قبل ازیں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان جناب الطاف حسین کے بارے میں تفصیلات معلوم کرنے کے لئے وکلاء سے رابطہ میں رہے اور اسی روز یعنی 3جون کی دوپہر کو پہلی اطلاع موصول ہوئی جب وکلاء نے اس بات کی تصدیق کی کہ قائد تحریک کو میڑوپولیٹن پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جہاں پولیس کے ڈاکٹر جناب الطا ف حسین کی صحت کا معائنہ کر یں گے او ریہ طے کرینگے کہ قائد تحریک پولیس کو انٹر ویو دے سکتے ہیں یا نہیں ۔ اس پہلی خبر کے بارے میں رابطہ کمیٹی نے فوری طو ر پر میڈیا کے ذریعے عوام وکارکنان کو اطلا عات جار ی کر دی ۔ اس کے بعد دوسری اطلا ع4جون کی شام کو وکلاء کے زریعے ملی کہ جناب الطا ف حسین کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کا چیک اپ جاری ہے او رڈاکٹر وں نے ان کا طبی معائنہ کیا او ربلڈ ٹیسٹ کئے ہیں ،فاسٹنگ بلڈ ٹیسٹ بد ھ کی صبح لند ن وقت کے مطابق صبح 11بجے ہوگا لہٰذا اس دوران جناب الطاف حسین اسپتال میں ہی قیام کر یں گے او ر فاسٹنگ بلڈ ٹیسٹ کی رپورٹ کی بنیاد پر ڈاکٹر وں کی جانب سے فیصلہ کیا جائے گا کہ قائد تحریک پولیس کو انٹر ویو دے سکتے ہیں یا نہیں ۔جبکہ اسی روز صبح 10بجے رابطہ کمیٹی کے ارکان ، ایم کیوایم یوکے آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین ا ور کارکنان نے لندن کے مقامی اسپتال جاکر جناب الطاف حسین سے ملاقات کی کوشش کی تھی تاکہ ان کی خیرت دریافت کی جاسکے انہیں گلدستہ اور جلد صحت یابی کی نیک خواہشات پر مبنی کارڈ پہنچایا جاسکے تاہم پولیس کی جانب سے انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ جناب الطاف حسین کی گرفتاری کے بعد 4جون کی سہ پہر ایم کیوایم کے کارکنان او رعوام کے لئے اچھی اور تسلی دینے والی نیوز ملی کہ قائد تحریک نے اسپتال سے انٹر نیشنل سیکر یٹر یٹ فون کیا ہے جس میں انہوں نے رابطہ کمیٹی کے ارکان ، منتخب نمائندوں ، ایم کیوایم کے ذمہ داران اور دنیا بھر میں مقیم ایم کیوایم کے کارکنان وہمدردوں کو ہدایت کی کہ وہ ہمت وجرات سے کام لیں ، پرامن رہیں اورقانون کو ہرگز اپنے ہاتھوں میں نہ لیں۔جناب الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں اپنی خیریت سے آگاہ کیا اور تمام کارکنان وعوام کی خیریت دریافت کرتے ہوئے کہاکہ حق پرستانہ جدوجہد میں آنے والے آزمائشی مراحل میرے لئے نئے نہیں ہیں اور میں اس قسم کے حالات کاماضی میں بھی مقابلہ کرتا رہاہوں اور آج بھی میرے حوصلے ہرگز پست نہیں ہیں میں نے نہ ماضی میں قوم کو مایوس کیا اور نہ آئندہ کروں گا۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت، رابطہ کمیٹی کے ارکان طارق میر، ایم انور، طارق جاوید، بابر غوری،عامر خان، واسع جلیل، مصطفی عزیزآبادی، قاسم علی رضا، حق پرست رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل منصور، سندھ اسمبلی ڈاکٹرارشد وہرہ،سندھ تنظیمی کمیٹی کے جوائنٹ انچارج شبیرقائم خانی، شریف خان، ایم کیوایم سیکریٹریٹ کے ارکان اور ایم کیوایم برطانیہ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان وکارکنان بھی بڑی تعداد میں موجود تھے ۔ اس موقع پر انٹرنیشنل سیکریٹریٹ کھچاکھچ بھراہواتھا۔ ذمہ داران اور کارکنان نے جناب الطاف حسین کی آواز سن کر خوشی ومسرت کا اظہارکیا اور فلک شگاف نعرے لگاکر جناب 
3
الطاف حسین سے اپنی والہانہ عقیدت ومحبت کا اظہارکیا۔ بعدازاں جناب الطاف حسین نے ٹیلی فون پر اپنی صاحبزادی افضاء الطاف سے بھی گفتگو کی ۔مذکورہ خبر پاکستان میں دیئے گئے دھرنوں میں شریک عوام وکارکنان کو بھی پڑھ کر سنایا گیا جہاں دھرنوں کے شرکاء میں ایک نئی روح کی مانند ثابت ہوئی جس کی وجہ سے ان لوگوں میں ایک امید بندھ گئی اور ان کے چہرے خوشی سے چمک اٹھے ۔5، جون بروز جمعرات کو برطانیہ میں پاکستان کے قائم مقام ہائی کمشنر عمران مراز نے اسپتال میں جناب الطاف حسین سے ملاقات کی اور انہیں وزیر اعظم پاکستان کا اس مشکل وقت میں اظہار یکجہتی کا پیغام پہنچایا اور ان کی خریت دریافت کی، میڈیا کے مطابق یہ ملاقت تقریباً 20منٹ تک جاری رہی ۔ اس روزشام کو عوام وکارکنان کو ایک اور خوش خبری ملی کہ جب جناب الطاف حسین نے لندن کے مقامی اسپتال سے ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن فون کیا اور رابطہ کمیٹی کے ارکان اورسیکریٹریٹ میں موجود تمام کارکنان جس میں شعبہ خواتین بھی شامل تھیں کو اپنی خیریت سے آگاہ کیا ۔ جبکہ اس موقع پر برطانیہ میں پاکستان کے سابق سفیر واجد شمس الحسن ، سابق وفاقی وزیرڈاکٹر عاصم حسین بھی موجود تھے۔ جناب الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے ارکان کوبتایا کہ تھوڑی دیر میں مجھے انجیوگرافی کیلئے لے جایا جائے گا۔ انہوں نے دنیا بھر میں مقیم ایم کیوایم کے ذمہ داران، کارکنان ، ہمدرد ماؤں ، بہنوں ، بزرگوں ، نوجوانوں اور معصوم بچوں سے اپیل کی کہ اللہ تعالیٰ کے حضورمیری جلدومکمل صحت یابی کیلئے خصوصی دعا کریں۔ انہوں نے کارکنان وہمدرد عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہاکہ آپ کے بھائی الطاف حسین ایک بہادر اور نڈر انسان ہیں اور آزمائش کے مراحل میں بھی ان کے حوصلے چٹان کی طرح مضبوط ہیں ۔ انہوں نے کارکنان کو تلقین کی وہ اس کھٹن اور مشکل وقت میں اپنے اتحاد کو برقراررکھیں،دانشمندی کے ساتھ پرامن جدوجہد جاری رکھیں اور حق پرستانہ پیغام کے فروغ کیلئے اپنا کردارادا کرتے رہیں، انشاء اللہ فتح حق پرستوں کا مقدر ثابت ہوگی۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے ارکان اورسیکریٹریٹ میں موجود تمام کارکنان نے جناب الطاف حسین کو یقین دلایا کہ ایم کیوایم کے کارکنان وعوام متحد ومنظم ہیں اور ان کی ولولہ انگیز قیادت میں ہرقسم کے حالات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ ذمہ داران اور کارکنان نے جناب الطاف حسین کی خیریت دریافت کی اور ان کی صحت وسلامتی کیلئے دعائیں کیں ۔ بعدازاں واجد شمس الحسن اور ڈاکٹر عاصم حسین نے بھی جناب الطاف حسین سے گفتگو کی اور انہیں سابق صدرپاکستان جناب آصف علی زرداری کی جانب سے اظہار یکجہتی اور خیرسگالی کا پیغام پہنچایا۔جناب الطاف حسین کے اس رابطہ کو بھی پاکستان میں دھر نوں کے شرکا ء کو پڑھ کر سنایاگیا جسے سے عوام کارکنان کو مزید تقویت ملی۔ جبکہ اسی رات کو جناب الطاف حسین کی ان کی صاحبزاد ی افضاء الطاف سے بھی ملاقات ہوئی ۔قائد تحریک کی انجیوگرافی کی خبر پر رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جمعہ کے روز ملک بھر میں یوم دعا منایا جائے گا۔ لہٰذا بروزجمعہ عوام وکارکنان نے اپنے محسن قائد کی صحت و تندرستی اور درازی عمر اور رہائی کیلئے اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑا کر دعا ئیں مانگیں جس میں بزرگ ،خواتین ،نوجوان ،معصوم بچے ، حتیٰ کہ معذور افراد بھی شامل تھے ۔اپنے قائد سے عقیدت و محبت کے جذبہ کا یہ عظیم منظر نے ہر انسان کے دل دہلا دیئے، جبکہ اکثر خواتین و بزرگ شد ت غم سے بیہوش بھی ہوگئے اور ان کی حالت غیر ہوگئی تھی جنہیں فوری طور طبی سہوت فراہم کی گئی مگر ان کا قائد تحریک سے عقدیت ومحبت کی بنا وہ وبارہ دھرنوں میں شرکت ہوگئے ۔ادھر لندن میں قائد تحریک کے وکلاء ڈاکٹروں،پولیس اورجناب الطاف حسین سے مسلسل رابطہ میں رہے اور رابطہ کمیٹی کے ارکان کو ان کے بارے میں آگاہی فراہم کر تے رہے ۔ 
جمعہ کی صبح انٹر نیشنل سیکر یٹر یٹ میں وکلاء کے ذریعے یہ خبر موصول ہوئی کہ جناب الطاف حسین کو سینٹر ل لندن میں واقع Southwarkپولیس اسٹیشن میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کا انٹر ویو لیا جائے گا۔ یہ خبر سن کر ایم کیوایم کے رہنما ء اور کارکنان 
4
پولیس اسٹیشن پہنچ گئے ۔ جبکہ بڑی تعداد میں خواتین جس میں ایم کیوایم کی شعبہ خواتین کی انچارج محترمہ صفیہ اکبر، ڈاکٹر عمران فاروق شہید کی بیوہ محترمہ شمائلہ فاروق ،شعبہ خواتین کی ارکان و کارکنان شامل تھیں انٹر نیشنل سیکریٹریٹ لندن پہنچ گئیں اور جناب الطاف حسین کی صحتیابی اور ان کی رہائی کیلئے مختلف قرانی آیت کا ورد شروع کر دیا اور دعائیں مانگی۔ دن بھر ایم کیوایم کے رہنماء وکلاء سے مسلسل رابطہ میں رہے او رلمحہ بہ لمحہ کی رپورٹ دریافت کر تے رہے جبکہ وہ تھانے میں بھی جناب الطاف حسین سے ملاقات کیلئے کاؤنٹر پر جاکر مسلسل گزارش کرتے رہے مگر پولیس نے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔ اس موقع پر پولیس اسٹیشن کے باہر کچھ میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے جو یقیناًً قائد تحریک کی آمد کے منتظر تھے مگر اس وقت ایک وقعہ رونما ہوجب ایک معرف ٹی وی چینل کے رپورٹر نے جب ایک پولیس وین پولیس اسٹیشن کے مین گیٹ پر آکر رکی تو اس نے گیٹ پر لگے سوئچ کو دباکر دروزا کھولنے کی کوشش کی اس حرکت پر کچھ پولیس والے اس کے قریب آئے اس سے باز پر س کی او ران کا میڈیا کارڈ دیکھا جس پر پولیس والوں نے شدید برہمی کا مظاہر ہ کرتے مذکورہ رپورٹرکو تھانے کی حدود سے ہٹ جانے کو کہا جبکہ یہ مظاہرہ وہاں سے ہر گزرنے والا شخص دیکھ رہا تھایو ں موصوف کو اپنے کئے کی سزا بھی بھگتنی پڑی ۔ ادھر ایم کیوایم کے کارکنان و عوام نے بھی میٹر وپولیٹن پولیس اسٹیشن پہنچنا شرو ع کر دیا او ردیکھتے ہی دیکھتے سینکڑوں افراد تھانے پہنچ گئے جس میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شامل تھیں ۔ جبکہ اس موقع پر میڈیا کے نمائندگا ن بھی بڑی تعداد میں موجود تھے جو جناب الطاف حسین کی رہائی کی خبرکے منتظر تھے۔ بلاآخر جناب الطاف حسین کی رہائی کی ممکنہ اطلا ع ملی او ر تھا نے پر موجود وعوام وکارکنان خوشی سے پھولے نہ سمارہے تھے ان کی نگاہیں تھانے کے گیٹ پر جم گئیں اور وہ بے چینی سے اپنے قائد کا تھانے سے باہر آنے کا انتظار کر تے رہے۔ ٹھیک رات بارہ بج کر دس منٹ پر جناب الطاف حسین تھانے سے جیسے ہی باہر آئے تو وہاں پر موجود ان کے چاہنے والوں نے پرتپاک استقبال کیا قائد تحریک نے گاڑی کی چھت سے باہر نکل کر ہاتھ ہلایا ۔ کیونکہ برطانیہ کے قانون کا احترام لازمی تھا جس کی وجہ سے جناب الطاف حسین فوراً ہی انٹر نیشنل سیکریٹریٹ روانہ ہوگئے تاکہ ٹریفک میں خلل نہ پڑے ۔وہ جیسے ہی انٹر نیشنل سیکر یٹر یٹ پہنچے تو وہا ں پر بھی موجود سینکڑوں کارکنان و عوام اور رابطہ کمیٹی کے ارکان نے ان کا زوردار تالیاں بجاکر او رنعروں کے ذریعے والہانہ او رپر تپاک کااستقبال کیا ۔جناب الطا ف حسین نے پاکستان میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ میں اپنے اصولی مؤ قف سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹا ، میں نے لندن میں اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا ۔ میر ا مقدمہ عدالت میں ہے اور میں برطانوی عدالتی نظام او رقانون کا احترام کرتا ہوں ، میرے وکلاء برطانوی قانون کے مطابق مقدمہ کو دیکھ رہے ہیں اور انشاء اللہ فتح حق کی ہوگی ۔انہوں نے مزید کہا کہ قران مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ بے شک حق آنے کیلئے او رباطل مٹنے کیلئے ہے ۔ قرآن مجید کی سورۃوالعصرمیں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ’’ قسم ہے زمانے کی، انسان خسارے میں ہے، لیکن وہ لوگ نہیں جو ایمان لائے ، حق بات کی ،عمل صالح کئے اور صبر کی تلقین کرتے رہے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ حق کی راہ پر چلنے والوں کے لئے صبر سب سے بڑی طاقت ہوتا ہے ، اسی صبر کی طاقت سے میدان کر بلا میں اہل بیت نے رہتی دنیا تک کے لئے یزیدی قوتوں پرفتح پائی ، امام حسینؓ نے اپنے ساتھیوں کی شہادت کے بعد خود کو بھی راہ حق پر قربانی کے لئے پیش کردیا ، انہوں نے سرکٹانا قبول کر لیا لیکن یزیدی قوتوں کے آگے سر جھکانا قبول نہیں کیا ۔انہوں نے کہا جب میرے بھائی 66سالہ ناصر حسین اور 24سالہ بھتیجے عارف حسین کو گرفتار کیا گیا تو میں نے ان کی زندگی کے لئے بھیک نہیں مانگی بلکہ صبرحسینی کامظاہرہ کرتے ہوئے ان کی شہادت قبول کرلی ۔ الطاف حسین نے بھی کبھی ظلم کے آگے سر نہیں جھکایا میں حق کے لئے لڑتا رہوں گا اوروقت پڑا تو امام حسین کی طرح اپنی جان بھی قربان کر دوں گا لیکن 
5
لفظ حسین کی بیحرمتی نہیں ہونے دو ں گا ۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ میرا مقدمہ عدالت میں ہے ، میں برطانیہ کے عدالتی نظام کا احترام کر تا ہوں میر امقدمہ میرے وکیل برطانیہ کے قانون کے مطابق دیکھ رہے ہیں ، مجھے امید ہے کہ میرے ساتھ انصاف ہوگا اور انشاء اللہ حق اور سچ کی فتح ہوگی ۔انہوں نے ازرا ہ تفنن کہا کہ دیگر سیاسی رہنماؤں کو تو فقط پاکستان کی جیلوں اور تھانوں میں رہنے کا اتفاق ہوا ،میں نے تو برطانیہ کی پولیس اور تھانے بھی دیکھ لئے اور یہ تجر بہ بھی صرف الطاف حسین نے کیا ۔انہوں نے کہا کہ میں اسکا ٹ لینڈ یارڈ او رمیٹرو پولیٹن پولیس کے آفسیر ز اور اہلکاروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے دوران حراست اسپتال اور پولیس اسٹیشن میں میر ابہت خیال رکھا او رمیرا اچھا علاج کرایا اور بہترین طبی سہولتیں فراہم کیں ۔انہوں نے اپنی گرفتاری پر کراچی سمیت ملک بھر میں پرامن دھرنے دینے پر تمام کارکنوں ماؤں ،بہنوں ،بزرگوں ،نوجوانوں او ربچوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور انہیں سلام تحسین پیش کرتے ہوئے کہا آپ مجھ سے محبت کرتے ہیں میں آپ سے محبت کرتا ہوں او ریہ محبت ہی ہماری طاقت اور سرمایہ ہے ۔جناب الطاف حسین نے گرفتاری کے معاملے پر بیان جاری کرنے اور سفارتی واخلاقی حمایت کرنے پر وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ،وفاقی حکومت ،لندن میں پاکستان کے قائم مقام ہائی کمشنر عمران مراز کا خصوصی شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے اس موقع پر اظہار یکجہتی کرنے پر سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری او ران کی جماعت کے ان تمام رہنماؤں کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے اس معاملے پر حمایت میں بیان دینے اور ایم کیوایم کے دھرنے میں شرکت کرنے پر پاکستان پیپلز پارٹی ،عوامی نیشنل پارٹی ، تحریک انصاف ،مسلم لیگ ،پاکستان عوامی تحریک ،سابق صدر جنرل پرویز مشرف،اسفندیار ولی ،غلام احمدبلو، ،الیاس بلور،ڈاکٹر طاہر القادری ،چوہدری شجاعت حسین ،شوکت عزیز،جاوید ہاشمی ، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد اور دیگر رہنماؤں کا بھی شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے ایم کیوایم کے دھرنوں میں اظہار یکجہتی کیلئے شرکت کرنے والے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام ، فنکاروں ،تاجروں ،صنعتکاروں ،دکانداروں ،صحافیوں ، مختلف سماجی تنظیم کے عہدیداروں اور اقلیتی ،ہندو،سکھ،پارسی،اور دیگر برادریوں کے رہنماؤ ں و نمائندوں کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا ۔جناب الطاف حسین نے اس دوران بھرپور تعاون کرنے پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، صوبائی وزراء اور پولیس و رینجرر اور انتظامیہ کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا اور ا ن کیلئے دعائیں کیں جنہوں نے دھرنادینے والوں کی سیکیورٹی کا خیال رکھا ۔جناب الطا ف حسین نے گزشتہ چند دنوں کے دوران خود کش حملوں اور دہشت گر دوں کی کارروائیوں کے نتیجے میں پاک فوج کے افسران اورجوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ میں ایک بار پھر مسلح افواج کو پیشکش کرتا ہوں کہ ہم پاک وطن کی حفاظت کیلئے تین لاکھ رضاکار دینے کیلئے تیار ہیں جو مسلح افواج کے ساتھ ملکر فوج ،سیکورٹی فور سز حساس تنصیبات ، مسجدوں او رامام بارگاہوں پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف صف آرا ، ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذہبی انتہاپسند ی کے خلاف ہیں کیونکہ یہ قرآن کی تعلیمات کی نفی ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ میری جدوجہد صرف مہاجروں کیلئے نہیں بلکہ تمام مظلوموں کیلئے ہے ،پاکستان میں بسنے والے تمام افراد چاہے وہ کوئی بھی زبان بولنے والے ہوں یا کسی بھی فقہ یا مسلک کے ماننے والے ہوں ،خواہ وہ مسلمان ہوں حتیٰ کہ وہ کسی بھی مذہب کے ماننے والے ہوں سب برابر کے پاکستانی ہیں ، سب کے مساوی حقوق ہیں ۔جناب الطا ف حسین نے آزمائش کے ان اوقات میں مثالی انداز میں کام کرنے اور اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنے پر رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن ،کراچی تنظیمی کمیٹی ، سندھ تنظیمی کمیٹی ،تمام تنظیمی شعبہ جات،یونٹوں ،سیکٹروں او رزونوں کے کارکنوں ،ذمہ داروں ،ماؤں بہنوں کو زبر دست خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے دھرنوں کے انتظامات میں تعا ون کرنے والوں سے بھی اظہار تشکر کیا ۔
6
بلاشبہ جناب الطاف حسین کوئی معمولی فرد نہیں ہیں بلکہ کروڑوں افراد کے متفقہ قائد ہیں وہ کروڑوں دلوں کی دھڑکن ہیں اور ان کے نام پر ہزاروں افراد نے اپنی زندگیا ں قربان کی ہیں اور آج بھی کررہے ہیں۔ ایک اشارے پر عوام ان کے نامزد کر دہ نمائندوں کو جو ق در جوق ووٹ دیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اسمبلیوں اور ایوانوں میں جناب الطاف حسین کے منتخب نمائندے بڑی تعدادمیں موجود ہیں۔
۔ جناب الطاف حسین اپنی حق پرستانہ جدوجہد کے دوران سے پہلے بھی پاکستانی زمین پر تین بار گرفتار ہوچکے ہیں پہلی بار 14اگست 1979ء میں قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ اپنے دیگر پارٹی رہنماؤ ں اورکارکنان کے ہمراہ محصورین پاکستان کی وطن واپسی کیلئے مظاہر ہ کر رہے تھے ۔ دوسری بار ایم کیوایم کے قیام کے بعد 31اکتوبر 1986ء کو حیدر آباد سے ایک بڑے جلسے سے خطاب کے بعد کراچی واپسی پر گھگھر پھاٹک پر گرفتار کیا گیا ۔جبکہ تیسری بار انہوں نے اپنے اوپر بے بنیاد ،غلط اور جھوٹے لگائے گئے الزامات عائد کئے جانے پر ڈی سی سینٹر ل کے دفترمیں جاکر ازخود گرفتاری پیش کی تھی ۔مگر ان تما م گرفتار یوں کے بعدجناب الطاف حسین نے نہ صرف باعزت طور پر رہائی حاصل کی بلکہ ہر رہائی پر سرخ روہو بھی ہوئے او رانکی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ بھی ہوا ۔حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے کہ’’ اللہ تعالیٰ اپنے نیک بندے سے جب کوئی بڑا کام لینا چاہتا ہے تو اس بندے کو اس سے بڑے امتحان میں مبتلا کر دیتا ہے ‘‘ہوسکتا ہے اللہ تعالیٰ نے الطاف حسین سے قوم کیلئے کوئی بڑا کام یا خدمت لینی ہے جب ہی انہیں ایک اور بڑے امتحان میں مبتلا کر دیا ہے ۔ لہٰذا کروڑوں کارکنان و عوام کی دعاؤں کے طفیل اللہ تعالیٰ نے آج ایک بار پھر جناب الطا ف حسین کو سرخ روہو کردیا اور انہوں نے رہائی حاصل کی جو تاریخی ہے ۔