لہو سے تاریکیوں میں شمعیں جلانے والو سلام تم پر
بھٹکنے والوں کو حق کا رستہ دکھانے والو سلام تم پر
ستم کی خونی گھٹاؤں میں اے ہواؤں کا رخ بدلنے والو
کٹے ہوئے بازؤں سے پرچم اٹھانے والو سلام تم پر
بتادیا ہم نہیں غلامی میں جینے والے
اے اپنے مقصد پہ ہنس کے سر کو کٹانے والو سلام تم
مصطفےٰؔ عزیزآبادی
9دسمبر2013ء
|