Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

پیغام محبت (17ستمبر) (تحریر: کوثرعلی صدیقی)

 Posted on: 9/17/2013   Views:2737
قائد تحریک جناب الطا ف حسین کی 60ویں سالگرہ کی مناسبت سے تحریر کیا گیا خصوصی مضمون

پیغام محبت (17ستمبر)

تحریر: کوثرعلی صدیقی

پاکستان میں مختلف قومیں آباد ہیں جن کا رنگ و نسل ، رہن سہن، عادات و اطوار علیحدہ علیحدہ ہے لیکن جب بات مذہب کی آتی ہے تو ان کا مذہب تمام رنگ و نسل اور بنیاد پرستی سے بالا تر ہے۔دنیا کا کوئی بھی مذہب دہشت گردی اور قتل و غارت گری کا درس نہیں دیتابلکہ امن و آشتی کا پیغام دیتا ہے لیکن ان سب حقائق کے باوجود دنیا بھر میں فرقہ واریت، لسانیت، رنگ ونسل اور زبان کی بنیاد پر ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں اور ایک دوسرے پر ظلم و جبر کی تاریخ رقم کرتے ہیں ۔ تاریخ ایسے خون آشام سانحات سے بھری ہوئی ہے جوانسانیت کے ماتھے پر ایک بدنما داغ کی مانند ہے ۔ایسے ہی مختلف سانحات و بربریت کی داستانیں ہمارے ملک میں بھی رقم کی جاچکی ہیں اور آج بھی یہ سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔

ایسے خون آشام حالات میں ایک جری نوجوان جس کی پرورش ایک ایسے گھرانے میں ہوئی جہاں علم کے ساتھ ساتھ حب الوطنی کا عظیم درس دیا گیا لیکن وقت و حالات نے اس نوجوان کو ایک ایسے دوراہے پر لا کھڑا کیا جہاں پر ایک بہت بڑا سوالیہ نشان اُس کے سامنے تھا کہ میں کون ہوں ؟ میری پہچان کیا ہے ؟ میری قومیت کیا ہے ؟ کیا میں پاکستانی ہوں یا میں پنجابی ، پٹھان، سندھی یا بلوچی ہوں ؟ اس سوال نے اُس نوجوان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا اس سوال کے جواب کی تلاش میں اس نوجوان نے سب سے پہلے اپنی شناخت دنیا کے سامنے کروائی اور مہاجر قوم کو قومی دھارے میں شامل کرنے اور تمام رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جس کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ اور اس کے آلہ کارکھلی دشمنی پر اُتر آئے اور نت نئے ہتھکنڈے استعمال کرکے تمام قومیتوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کے لئے سازشوں کے جال بُنے گئے لیکن قائد تحریک کی خدادا د صلاحیتوں نے تمام سازشوں کو ناکام بنا کر ایک قوم پاکستانی بننے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو بے نقاب کرنے کے لئے میدان عمل میں اتر کر کراچی سے خیبر تک لسانیت کے بیج بونے والوں کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنے چند ساتھیوں کی مدد سے جامعہ کراچی میں ایک طلبہ تنظیم کی بنیاد11جون 1978ڈالی اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ طلبہ تنظیم مظلوم عوام کو ایک پلیٹ فارم پرمتحد کرکے ملک کے غریب و متوسط طبقے کی رہنمائی کا ذریعہ بنی اور اسی طلبہ تنظیم نے MQM سے متحدہ قومی موؤمنٹ کی شکل اختیار کی جو ایک قوم پاکستانی بننے کے لئے بنیادی جزو ہے جسے تقویت دینے کے لئے پورے ملک کے عوام کو خواہ ان کا تعلق کسی بھی رنگ و نسل اور قومیت سے کیوں نہ ہو اسے متحد کرنے کیلئے باقاعدہ ایک جامع پروگرام متعارف کروایا گیا اور ایسے ماحول میں جہاں رنگ ونسل کی بنیاد پر عوام منقسم ہیں اسی رنگ و نسل، زبان کو غلط رنگ دینے والوں کو بے نقاب کرنے کیلئے مہاجر قومی موؤمنٹ سے متحدہ قومی موؤمنٹ کا آغاز کیا تاکہ ہر رنگ و نسل اور تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو یہ احساس ہو سکے کہ ہمارا رنگ و نسل علیحدہ وعلیحدہ صحیح لیکن ہمارا وجود ایک ہے اور وہ وجود دراصل پاکستانی ہے اور اس راہ میں حائل رکاوٹ بننے والوں کو نہ صرف بے نقاب کیا بلکہ دنیا کو پیغام محبت کا وہ درس دیا جس کی بنیاد پر نہ صرف ملک ترقی کر سکتا ہے بلکہ دنیا بھر میں امن و امان کی بالا دستی بھی قائم ہو سکتی ہے لیکن آج بھی امن و امان کو سبوتاژکرنے کیلئے اور ایک قوم کو دوسری قوم سے لڑانے کے لئے سازشوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے جسے عوام کو سمجھنا ہوگا کہ ہمارا دوست کون ہے اور دشمن کون ؟ یہ وہی دشمن عناصر ہیں جو ملک کے 2فیصد مراعات یافتہ طبقے سے ہیں جو ملکی وسائل پر گزشتہ چھ عشروں سے قابض ہو کر غریب و متوسط طبقے کے حقوق کو غضب کئے ہوئے ہیں اوران عوام دشمن عناصر کے خلاف الطاف حسین بر سر پیکار ہیں۔

الطاف حسین ملک کے واحد رہنما ہیں جنہوں نے بابائے قوم قائد اعظم کے خوابوں کی تعبیر کے لئے وہی عملی کردار ادا کر رہے ہیں جو قائد اعظم نے بر صغیر کے تمام مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کے لئے ان میں یہ شعور اُجاگر کیا تھا کہ ہم جب تک ایک منظم قوم نہیں بنیں گے کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے یہ قائد اعظم کا عزم ہی تھا جو مسلمانوں کو یکجا کر کے مادر وطن کو آزادی کی نعمت سے سرفراز کیا اس آزادی کی اہمیت کا اندازہ وہی لوگ لگا سکتے ہیں جنہوں نے خو ن آشام قربانیاں دیں اور اپنا گھر بار سب لٹا دیابالکل اسی طرح آج قائد تحریک ملک کی سلامتی و بقا کے لئے تمام رنگ ونسل سے بالا تر ہوکر تمام پاکستانیوں کو ایک قوم بنانے کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں اور اسی مشن کو آگے بڑھانے کے لئے جہد مسلسل میں مصروف ہیں لیکن ہماری یہ بد قسمتی ہے کہ سازشی عناصر قائد تحریک کی جدو جہد کو سبوتاژ کرنے کے لئے نت نئے حربے استعمال کرکے عوام کے دلوں میں کدورتیں پیدا کررہے ہیں جو ملک و ملت کے لئے زہر قاتل ہے۔

قائد تحریک الطاف حسین کے مداحوں کے لئے 17ستمبر کے دن کی اہمیت تمام دنوں سے اور بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ دن ملک کے غریب و متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والوں کے لئے ایک تاریخی دن ہے جو عوام کے دلوں پر راج کرنے والے بے تاج بادشاہ کی یوم پیدائش کا دن ہے کیونکہ آپ کی پیدائش کا دن ملک و ملت کے لئے قومی دن کی اہمیت رکھتا ہے اور اس دن کو منانے کے لئے حق پرست عوام و کارکنان کو بڑی بے چینی سے انتظار رہتا ہے کیونکہ ایسی عظیم ہستی صدیوں میں عوام کو میسر آتی ہے ۔ آئیے ! تجدید عہد وفا کریں اپنی اس مٹی سے ، اپنے شہیدوں سے، اپنے قائدِ تحریک سے اور ہم 17ستمبر 1953کے دن اس عظیم ماں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے ایک ایسے بہادر اور جری نوجوان کو جنم دیا اور اس کی ایسی تعلیم و تربیت کی کہ اس نفسا نفسی کے دور میں بھی اس نوجوان نے کبھی اپنی ذات کی فکر نہیں کی اگر اس نے فکر کی تو اس ملک و ملت کیلئے اور ملک میں رہنے والے غریب و متوسط طبقے کیلئے جن کا اس ملک میں جینا دوبھر ہو چکا ہے کیونکہ بر صغیر میں ہمیں انگریزوں سے تو آزادی مل گئی مگر ان کے بنا ئے ہو ئے کالے قوانین سے آزادی نہیں ملی کیونکہ ان وڈیروں ، جا گیر داروں ، سرمایہ داروں نے ان غریبوں کے منہ سے نوا لے چھین لیئے ہیں برسوں سے چہرے بدل بدل کے یہی چند خاندان ملک پر براجمان ہو تے ہیں اور غریبوں کو لوٹتے اور ملک کو دیمک کی طرح چاٹتے ہیں ۔ اس ملک کا غریب ظلم و جبر کی چکی میں مسلسل پستا چلا جا رہا ہے ۔ ان عنا صر نے عوام کے بنیا دی حقوق بھی غصب کر رکھے ہیں ۔ اس فرسودہ نظام کے خلاف اگر اس ملک میں کسی نے آواز حق ببانگ دہل بلند کی ہے تو وہ صرف اور صرف قا ئد تحریک الطاف حسین ہیں ۔