جامعہ کراچی اسلامک اسٹیڈیزکے ڈین پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد اوج کے بہیمانہ قتل پر ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کااظہار مذمت
دہشت گردوں نے پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد اوج کو قتل کرکے قوم کو ایک اور مذہبی اور علمی شخصیت سے محروم کردیا ہے ، الطاف حسین
پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد اوج کا بہیمانہ قتل قوم کا بڑا نقصان ہوا ہے، الطاف حسین
ایسی علمی اور مذہبی شخصیات کو دہشت گرد وں کی جانب سے نشانہ بنانا اور آزاد گھومنا حکومت ، انتظامیہ اور قانون نافذ
کرنے والے اداروں کی بے حسی اور مجرمانہ غفلت ہے ، الطاف حسین
کراچی میں پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ اور فرقہ واریت کی بنیاد پر قتل و غارتگری میں ملوث سفاک دہشت گردوں کے
خلاف خاموش تماشائی کا کردار بند کیاجائے اور انہیں لگام دی جائے، الطاف حسین
کراچی آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارورائی کی جاتی تو آج شہر میں نہ فرقہ واریت کی بنیاد پر ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہوتی اور نہ ہی علمی اور مذہبی شخصیات کو نشانہ بنا کر قوم کو تاریک اندھیروں میں دھکیلنے والے اپنے ناپاک مقاصد کامیاب ہوتے، الطاف حسین
پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد اوج کے بہیمانہ قتل پر سوگوار لواحقین ، جامعہ کراچی کے اساتذہ اور طلباء سے الطاف حسین کا دلی تعزیت وہمدردی کااظہار
لندن۔۔۔18، ستمبر2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے گلشن اقبال میں مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے جامعہ کراچی اسلامک اسٹیڈیز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد اوج کے بہیمانہ قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردوں نے پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد اوج کو سفاکانہ طریقے سے فائرنگ کرکے قتل سے قوم کو ایک اورمذہبی اور علمی شخصیت سے محروم کردیا ہے ۔ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ کراچی میں گزشتہ کئی ماہ سے مختلف پروفیشنلز کو دہشت گرد وں کی جانب سے چن چن کر فائرنگ کرکے قتل کیاچکا ہے جبکہ شہر میں فرقہ واریت کی بنیاد پر قتل و غارتگری کا سلسلہ بھی جاری ہے تاہم شہر میں دہشت گردوں کی کارروائیوں کے تدارک اور پروفیشنلز اور عوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے کسی قسم کے ٹھوس اقدامات بروئے کار نہیں لائے جارہے ہیں اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شہر کو سفاک دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی آپریشن دہشت گردوں اورجرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کیلئے شروع کیا گیا تھا لیکن دہشت گردوں کی قتل و غارتگری کی بڑھتی ہوئی کارروائیاں کراچی کو آپریشن بے نتیجہ ثابت کررہی ہیں ، اگر کراچی آپریشن کے دوران دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ٹھوس کارورائی کی جاتی تو آج نہ صرف شہر میں فرقہ واریت کی بنیاد پر ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہوتی اور نہ ہی علمی اور مذہبی شخصیات کو نشانہ بنا کر قوم کو تاریک اندھیروں میں دھکیلنے والے اپنے ناپاک مقاصد کامیاب ہوتے ۔انہوں نے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد اوج کا بہیمانہ قتل قوم کا بڑا نقصان ہوا ہے ، ایسی علمی اور مذہبی شخصیات کو دہشت گرد وں کی جانب سے نشانہ بنانا اور آزاد گھومنا حکومت ، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے حسی اور مجرمانہ غفلت ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمداوج کے قتل پر مجھ سمیت ایم کیوایم کے تمام کارکنان سوگوار لواحقین کے غم میں برابر کے ہیں ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مقتول کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل عطاکرے ۔ جناب الطاف حسین نے وزیراعظم نواز شریف ، وفاقی وزیرد اخلہ چوہدری نثار علی خان ، گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ جامعہ کراچی اسلامک اسٹیڈیز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد اوج کے بہیمانہ قتل میں ملوث سفاک دہشت گردوں کوفی الفور گرفتار کرکے سخت ترین سزا دی جائے اور کراچی میں پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ اور فرقہ واریت کی بنیاد پر قتل و غارتگری میں ملوث سفاک دہشت گردوں کے خلاف خاموش تماشائی کا کردار بند کیاجائے اور انہیں لگام دی جائے ۔