شہری سندھ کے طلباو طالبات کے ساتھ STEVTAاور وزارت تعلیم کی جانب سے روا رکھے جانے والے تعصبانہ رویے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔انجینئرتو صیف اعجاز
کراچی ۔۔۔ (پ ر )
اے پی ایم ایس او کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں انچارچ اے پی ایم ایس او انجینئر توصیف اعجاز کا کہنا تھا کہ اردو بولنے والے سندھی جنہیں مہاجر کہا جاتا ہے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک 22لاکھ سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں اور پاکستان کے قیام اوراسکی بقا ء و سلامتی کے لئے اپنی جان و مال عزت و آبرو تک کی قربانیاں پیش کرتے رہے ہیں جس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے سقوط ڈھاکہ 1971ء میں ہزاروں مہاجروں نے پاکستان کی بقاء و سلامتی کی جنگ لڑی دشمنوں کا مقابلہ کیا اورآج وہی بے بسی و لاچاری کی زندگی گزار رہے ہیں قصبہ علیگڑھ ،پکا قلعہ حید ر آباد میں بھی مہاجروں کا بہیمانہ قتل عام کیا گیااور آج بھی مہاجروں کے ساتھ تیسرے درجے کے شہریوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے حیدرآبا د میں تعصب اور لسانیت کی بنیاد پر میڈیکل کالج اور جامعات کے قیام میں روکاٹیں ڈالی جارہی ہے شہری سندھ کے نوجوانوں کا STEVTAاور منسٹری آف ایجوکیشن کے تحت کبھی سندھ یونیورسٹی بل کے نام پر کبھی کیپ پالیسی کے نام پر شہری سندھ کے طلباو طالبات کا استحصال شروع کر دیا گیا ہے جو کے نا قابل برداشت ہے۔اس طر ح کی تمام تعلیم دشمن پالیسی کی بھر پور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ارباب اختیار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کی تعلیم دشمن پالیسیوں سے اجتناب برتا جائے ورنہ طلباو طالبات سڑکو ں پر نکلنے پر مجبور ہوجائیں گے۔