پنجاب کے بعدسندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کی پیشگی اطلاعات پر حق پرست ارکان قومی اسمبلی کااظہار تشویش
سندھ میں سیلابی صورتحال کا حکومتی سطح پر روزانہ کی بنیادوں پر جائزہ لیاجائے ،حق پرست ارکان قومی اسمبلی
دریائے سندھ میں ہالا کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہورہی ہے اورسندھ کی حدود میں تقریبا سات سے ساڑھے سات لاکھ کیوسک پانی آئندہ دنوں داخل ہوگا، حق پرست اراکین قومی اسمبلی
حکومت سندھ کو بندوں کی مرمت ، پشتوں کی مضبوطی اور ماضی کی سیلابی تاریخ کو نہ دہرانے پر توجہ دینی ہوگی ، حق پرست اراکین قومی اسمبلی
سندھ میں بارشوں اورسیلابی ریلوں سے ہونے والی تباہ کاریوں کو روکنے رین ایمرجنسی کو اعلان کی حد تک محدود نہ رکھاجائے
اگر حکومت سندھ ناکام ہوتی ہے تو پنجاب حکومت کی طرح اس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان زیادہ اٹھیں گے اور سندھ کے عوام آئندہ سیلابی ریلوں اور بارشوں میں حکومت سندھ سے اپنی مدد کی توقع رکھنا تک چھوڑ دیں گے ، حق پرست اراکین قومی اسمبلی
پیشگی اطلاعات کے باوجود سندھ میں سیلابی ریلوں اور بارشوں سے جانی و مالی نقصانات اور تباہ کاریاں ہوئیں تو اس کی مکمل ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوگی ، حق پرست اراکین قومی اسمبلی
کراچی ۔۔۔9، ستمبر2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست اراکین قومی اسمبلی نے صوبہ پنجاب کے بعد صوبہ سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کی پیشگی اطلاعات پر گہر ی تشویش کااظہا رکیا ہے اور حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبہ سندھ میں ہونی والی بارشوں اورسیلابی ریلوں سے عوام کی جان و مال کے تحفظ اور ممکنہ تباہ کاریوں سے بچنے کیلئے تمام اداروں ،انتظامیہ ، وسائل اور مشینری کو متحرک کیاجائے اور بندوں کی مضبوطی ، ندی نالوں کی صفائی ستھرائی کا کام جتنی جلد ہوسکے مکمل کرایا جائے اور سندھ میں سیلابی صورتحال کا حکومتی سطح پر روزانہ کی بنیادوں پر جائزہ لیاجائے ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصانات اور تباہ کاریوں نے پنجاب حکومت کی مایوس کن کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کردیا ہے انہوں نے کہاکہ اطلاعات کے مطابق دریائے سندھ میں ہالا کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہورہی ہے اورسندھ کی حدود میں تقریبا سات سے ساڑھے سات لاکھ کیوسک پانی آئندہ دنوں داخل ہوگا ایسی صورتحال میں حکومت سندھ کو بندوں کی مرمت ، پشتوں کی مضبوطی اور ماضی کی سیلابی تاریخ کو نہ دہرانے پر توجہ دینی ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ کچھ سال قبل سندھ میں بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث بندوں اور پشتوں کو اس طریقے سے توڑا گیا تھا کہ اس کا سارا پانی شہروں،دیہاتوں اورکھیتوں میں داخل ہوگیا تھا جس سے بھیاناک تباہ کاریاں ہوئیں اور شدید جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ ، اسکے وزراء اور انتظامیہ کو سندھ میں آنے والا سیلابی ریلے کو ایک چیلنج کے طور پر لینا چاہئے اگر حکومت سندھ سیلابی ریلوں او ربارشوں سے عوام کی جان ومال کے تحفظ اور تباہ کاریوں کو روکنے کیلئے ناکامی سے دوچار ہوتی ہے تو پنجاب حکومت کی طرح اس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان زیادہ اٹھیں گے اور سندھ کے عوام آئندہ سیلابی ریلوں اور بارشوں میں حکومت سندھ سے اپنی مدد کی توقع رکھنا تک چھوڑ دیں گے ۔ حق پرست اراکین قومی اسمبلی نے حکومت سندھ کو مخلصانہ مشورہ دیا کہ وہ سندھ میں بارشوں اورسیلابی ریلوں سے ہونے والی تباہ کاریوں کو روکنے رین ایمرجنسی کو اعلان کی حد تک ہی محدود نہ رکھے بلکہ ہر سطح پر عملی اقدامات بروئے کار لائے بصورت دیگر اگر پیشگی اطلاعات کے باوجود سندھ میں سیلابی ریلوں اور بارشوں سے جانی و مالی نقصانات اور تباہ کاریاں ہوئیں تو اس کی مکمل ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوگی ۔