اگر حکومت اور دھرنے والے ضد اور ہٹ دھرمی پر اڑے رہے اور کوئی حل نہ نکلا تو مجھے بڑا خون خرابہ نظر آرہا ہے، الطاف حسین
ملک کو اس خون خرابے سے بچانے کیلئے حکومت کو قربانی دینا ہوگی، یہ انا کی قربانی دینے کا وقت ہے
ایم کیوایم ملک کو بحران سے نکالنے اور خون خرابے سے بچانے کیلئے قومی اسمبلی کی 25 سیٹوں کی قربانی دینے کیلئے تیار ہے
میں آنے والے دنوں میں کوئی غیرآئینی اقدام ہوتا دیکھ رہا ہوں جو آئین کی چھتری میں ہوگا۔ الطاف حسین
ڈاکٹر طاہر القادری ریڈ زون میں واقع سرکاری عمارتوں اور سفارتخانوں کی جانب بڑھنے سے گریز کریں، نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو
لندن۔۔۔26 اگست 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ اگرملک کاموجودہ سیاسی بحران جلدازجلدافہام وتفہیم سے حل نہ کیا گیا اور حکومت ضد اور ہٹ دھرمی پر اڑی رہی اوردھرنے والے بھی اڑے رہے اورکوئی حل نہ نکلا تومجھے بڑاخون خرابہ نظرآرہاہے،ملک کو اس خون خرابے سے بچانے کیلئے حکومت کو قربانی دیناہوگی۔ ایم کیوایم کے پاس قومی اسمبلی میں 25سیٹیں ہیں، ایم کیوایم ملک کواس سیاسی بحران سے نکالنے کیلئے ان 25سیٹوں کی قربانی دینے کیلئے تیارہے۔ انہوں نے ان خیالات کااظہارانہوں نے پیرکی شب ایک نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ملکی سیاست کیلئے آئندہ 72گھنٹے بہت اہم ہیں، میری دعاہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کوخون خرابے سے بچائے، عوام کوچاہیے کہ وہ اس دوران محتاط رہیں۔انہوں نے کہاکہ میں ایم کیوایم کے ارکان رابطہ کمیٹی، سینیٹرزاورایم این ایزکواسی وجہ سے اسلام آبادبھیجاہے جہاں وہ جاکرتمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کررہے ہیں اوردامن پھیلاکران سے پاکستان کی سلامتی کے نام پر اپیلیں کررہے ہیں تاکہ کسی طرح ملک موجودہ بحران سے نکلے ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں حکومت پر زیادہ ذمہ داری عائدہوتی ہے، یہ اپنی اناکی قربانی دینے کاوقت ہے ، قربانی دے کرہی ملک اورعوام کی جانوں کوبچایاجاسکتاہے۔ایم کیوایم کے پاس 25سیٹیں ہیں، ایم کیوایم ملک کیلئے یہ 25سیٹیں قربان کرنے کیلئے تیارہے، جوچاہے وہ یہ سیٹیں لے کراپنی حکومت بنالے لیکن عوام کوخون خرابے سے بچایاجائے، ملک کوبچالیا جائے اوراسے بحران سے نکالاجائے ۔حکومتیں نہیں ملک اہم ہواکرتے ہیں، ملک کوآسانی سے ٹوٹ جاتے ہیں لیکن انہیں بنانے کیلئے برسوں کی جدوجہداورقربانیاں دیناپڑتی ہیں۔ خداراحکومت اوردھرنے دینے والی جماعتیں سرجوڑ کر بیٹھیں اورسب اپنے اپنے اندرلچک پیدا کریں اوراپنی اپنی اناکی قربانی پاکستان کوبچاسکتی ہے ، ضد اورہٹ دھرمی پاکستان کونہیں بچاسکتی۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں آنے والے دنوں میں کوئی غیرآئینی اقدام ہوتادیکھ رہاہوں جوآئین کی چھتری میں ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ ممکنہ غیرآئینی اقدام اسی طرح آئینی ہوگاجیسے آرٹیکل 245کا نفاذ آئینی ہے، جیسے پی پیاو کا نفاذ آئینی ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے مطالبات جائزہیں اورمیں ملک کی بہتری کیلئے ان کے مطالبات کی حمایت کرتاہوں ، وہ ، ان میں سے دوتین کوچھوڑکرسب قابل عمل ہیں اورملک وقوم کی بھلائی کیلئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اسمبلی کی تحلیل کے بغیربھی مسئلے کاحل نکالاجاسکتاہے۔اگروزیراعظم کااستعفیٰ درکارہے تو30دن کیلئے استعفیٰ ایک مذاق ہے ، اگراستعفیٰ لیناہے تومستقل حل نکالاجائے ۔ جناب الطاف حسین نے ڈاکٹرطاہرالقادری سے نہایت ادب کے ساتھ درخواست کی کہ وہ ریڈزون میں واقع اہم سرکاری عمارتوں اور سفارتخانوں کی جانب سے بڑھنے سے گریزکریں کیونکہ اس سے صورتحال مزیدخراب ہوگی ۔