قائد متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین اور کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل سجاد غنی کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو
کراچی میں جاری آپریشن کے حوالہ سے ایم کیوایم کی شکایات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا
کراچی آپریشن کے دوران شکایات کاجائزہ لینے کیلئے چھ رکنی کمیٹی کے قیام کافیصلہ
کمیٹی میں آپریشن کرنے والے اداروں کے تین حکام اور ایم کیوایم کے تین اراکین شامل ہونگے
کورکمانڈر کراچی نے الطاف حسین کی شکایات کو ایک غیرجانبدار اور دیانتدار افسر کی حیثیت سے سنا
جناب الطاف حسین نے کورکمانڈرجنرل سجادغنی سے ہونیوالی گفتگوکے بعدآرمی چیف کو کھلا خط لکھنے کا فیصلہ مؤخر کردیا
لندن۔۔۔ 11،جولائی 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین اور کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل سجاد غنی کے درمیان جمعہ کی شام ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی جس میں کراچی میں جاری آپریشن کے حوالہ سے ایم کیوایم کی شکایات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کورکمانڈر کراچی نے جناب الطاف حسین کو یقین دلایا کہ آپریشن کو غیرجانبدار بنانے کیلئے ہرممکنہ قدم اٹھایا جائے گا اور اس حوالے سے سامنے آنے والی تمام شکایات کی بھرپورتحقیقات کی جائیں گی۔ گفتگو کے دوران ایک چھ رکنی کمیٹی کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا جس میں آپریشن کرنے والے اداروں کے تین حکام اور ایم کیوایم کے تین اراکین شامل ہوں گے ۔ یہ کمیٹی تمام تر شکایات کا جائزہ لیکر ان کی تحقیق کرے گی اور جولوگ بھی قانون کی خلاف ورزی میں ملوث ہوں گے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی خواہ ان کا تعلق کسی سے بھی ہو۔ واضح رہے کہ ایم کیوایم کے قائد جناب الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو کراچی آپریشن کے حوالہ سے حقائق پر مبنی پہلا کھلا خط لکھنے کا فیصلہ کیا تھااور کہا تھا کہ وہ اس بارے میں مزید کھلے خطوط بھی تحریر کریں گے تاہم کورکمانڈر کراچی نے جناب الطاف حسین کی شکایات کو ایک فرض شناس، غیرجانبدار اور دیانتدار افسر کی حیثیت سے سنا جس پر جناب الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف کو کھلے خط لکھنے کا فیصلہ مؤخر کردیا ہے ۔