Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

پاکستان کوبچانے کیلئے آرمی چیف تمام حقیقی جماعتوں کے رہنماؤں کی گول میز کانفرنس بلائیں. الطاف حسین


 پاکستان کوبچانے کیلئے آرمی چیف تمام حقیقی جماعتوں کے رہنماؤں کی گول میز کانفرنس بلائیں. الطاف حسین
 Posted on: 3/16/2025

 پاکستان کوبچانے کیلئے آرمی چیف تمام حقیقی جماعتوں کے رہنماؤں کی گول میز کانفرنس بلائیں
………………………………………………
Truth and Reconciliation  کی بنیاد پرسب جماعتوں کودعوت دی جائے
………………………………………………
یہ وقت حقائق کاادراک کرنے، انہیں تسلیم کرنے اورمظلوم قوموں کے زخموں پر مرہم رکھنے کاہے
………………………………………………

پاکستان کے حالات انتہائی نازک اورناگفتہ بہ ہیں ۔بلوچستان میں صورتحال  انتہائی سنگین ہے، خیبرپختونخوا کے تین اضلاع میں کرفیولگ چکاہے، حالات انتہائی دردناک اورتکلیف دہ ہیں،دل کوچیردینے والے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ آج ملک جس انتہائی نازک صورتحال سے دوچار ہے ،اس کا تقاضہ ہے کہ ہم سوچیں کہ وہ کونسے عناصر ہیں جو ملک کی تباہی، معاشی بدحالی اور نظام کی خرابی کے ذمہ دارہیں۔ 
پاکستان کی 77سالہ تاریخ میں ملک کے نظام کی خرابیوں اورملک کی نسلی ولسانی اکائیوں کے سا تھ عدم مساوات ، ناانصافیوں اورزیادتیوں کے نتیجے میں 1971ء میں پاکستان دوٹکڑے ہوگیا لیکن افسوس کہ ہم نے اس سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ میں آج یہی کہتاہوں کہ ملک کوجونقصان ہونا تھا ہوچکا، آج وقت آگیاہے کہ ملک کے تمام اداروں اورعوام کے نمائندوں کوسرجوڑکر بیٹھنا ہوگا اور فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم باقیماندہ پاکستان کو بچانے کے لئے کیاکیااصلاحات کرسکتے ہیں جس کے مثبت اثرات تمام اداروں ، ملک کی اکائیوں اورتمام طبقوں پر پڑتے نظرآئیں، موجودہ حالات میں ہم مخالفت برائے مخالفت سے بگڑے ہوئے حالات کو بہتربنانے کے مؤثراقدامات نہیں کرسکتے۔اس کے لئے ہمیں اپنے دل ، اپنے ذہن اوراپنی سوچ وفکر کووسیع سے وسیع ترکرناہوگا۔ 
میں خلوص دل اورنیک نیتی کے ساتھ پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہان خصوصاًچیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر صاحب سے درخواست کرتاہوں کہ آپ  تما م حقیقی جماعتوں کے رہنماؤں کی ایک گول میز کانفرنس بلائیں،اس گول میز کانفرنس میں ان تمام جماعتوں کے رہنماؤں کو مدعوکیا جائے جنہیں عوام کی اکثریت کی جینوئن حمایت حاصل ہو، خواہ وہ حکومت میں ہوں، اپوزیشن میں ہوں یاا ن کی سیاسی سرگرمیوں پر غیراعلانیہ پابندی ہو۔ اس کانفرنس میں فوج کے جرنیل بھی شریک ہوں۔ اس کانفرنس میں سب کی بات سنی جائے ، سب حالات کاتجزیہ پیش کریں کہ ملک میں خرابیوں کی جڑیں کیا رہی ہیں، سب اپنی رائے دیں کہ ملک میں خرابیوں کوکیسے دورکیا جائے اورنظام کوکیسے درست کیاجائے ۔ 
میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر صاحب سے خصوصی درخواست کروں گاکہ ماحول کوسازگار بنانے کے لئے ضروری ہے کہ سیاسی بنیادوں پر قائم کئے گئے مقدمات کاخاتمہ کیاجائے، Truth and Reconciliation  کی بنیاد پر تمام کی تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی جائے کہ آئیں ملک کی بہتری کے لئے اقدامات کریں۔ کیونکہ ہم لڑائی جھگڑے کرکے اورطاقت کااستعمال کرکے حالات کوبہتر نہیں بناسکتے۔اگر ہمیں حالات کوبہتربناناہے توہمیں ماضی کو بھولنا ہوگا اور اپنی اناؤں کوایک طرف رکھ کر کہیں نہ کہیں سے مثبت قدم اٹھانا ہوگا اورآگے بڑھناہوگا۔
جنرل عاصم منیرصاحب !  وقت تیزی سے گزررہاہے، اللہ نے آپ کوطاقت اوراختیاردیاہے، آپ پر ملک کوبچانے کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، یہ وقت حقائق کاادراک کرنے، انہیں تسلیم کرنے اور مظلوم قوموں کے زخموں پر مرہم رکھنے کاہے۔ گزشتہ 77برسوں میں پاکستان کی مختلف سول اورملٹری حکومتوں اور اسٹیبلشمنٹ نے جواقدامات کئے ہیں اور حالات سے نمٹنے کے لئے جوطریقے اختیار کئے ہیں اس کے کوئی مثبت نتائج برآمد نہیں ہوئے ہیں۔وقت کاتقاضہ ہے کہ غیردانشمندانہ اورغیرحقیقت پسندانہ پالیسیوں پر نظرثانی کی جائے اورا یسے عمل و اقدامات اور جذبات کے اظہارمیں ایسے الفاظ سے گریز کیاجائے جوعوام میں غصہ اورمزید دوریاں پیداکریں۔ وقت کاتقاضہ ہے کہ بلوچوں،پشتونوں، سندھیوں، مہاجروں،سرائیکیوں، کشمیریوں اورہزارے وال سمیت ملک کے چپے چپے میں رہنے والی تمام نسلی ولسانی اکائیوں کوگلے لگائیے،سب کے ساتھ انصاف کیجئے ، ان میں احساس شراکت پیداکیجئے تاکہ ہراکائی یہ سمجھے کہ یہ میراملک ہے اوروہ اس کاحصہ ہے۔ملک کی خاطرایک مرتبہ یہ کوشش کرکے دیکھئے، ورنہ ایک دوسرے کو گالیاں دیکراورایک دوسرے پر الزامات لگا کرہم نفرتوں اور دوریوں میں اضافہ کریں گے ، اس کانقصان ملک کوپہنچے گااور جب ملک کونقصان پہنچتاہے تواس سے نہ صرف ملک کے ٹکڑے ہوتے ہیں بلکہ عوام کے دل کے ٹکڑے بھی ہوجاتے ہیں۔ ناراض لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھ کر،ان سے وعدہ خلافی اور بدعہدی کے بجائے نیک نیتی کے ساتھ بات چیت کرکے اوران کی شکایات کاازالہ کرکے ناراض لوگوں کوبھی قومی دھارے میں لایاجاسکتاہے۔ 
میں حکومت پاکستان ، فوج، آئی ایس آئی اورایم آئی سمیت ملک کی تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں سے کہتا ہوں کہ آپ اس بات کی تحقیقات کرالیں کہ پوری دنیامیں میری کتنی جائیدادیں اوربینک بیلنس ہے اورپھرحقائق عوام کے سامنے پیش کردیں۔ میرا دامن صاف اورضمیرمطمئن ہے۔ جنہیں ملک لوٹناتھالوٹ لیا،اب ہمیں ملک کے سسٹم کوبہتربنانا ہوگا اور ایسی قانون سازی کرنی ہوگی کہ جس میں کوئی بھی جماعت یاحکومتی ذمہ دار یاکسی بھی ادارے یابیوروکریسی کاکوئی بھی فرد ملک کی ایک پائی بھی نہ لوٹ سکے اورنہ وہ اپنے منصب اوراختیارکاناجائز استعمال کرسکے اورملک کرپشن، بدعنوانیوں اورچوری چکاری سے مکمل طورپر پاک ہو، قانون کااطلاق بلاامتیاز سب پرہو ، ملک میں آقااورغلام کاکوئی تصور نہ ہو،ملک میں کوئی چھوٹا یا بڑا نہ ہوبلکہ سب ملک کے مساوی شہری ہوں تاکہ ہم پاکستان کے سسٹم کو بہتر بناکرملک میں قومی یکجہتی پیدا کرسکیں اورپاکستان کوترقی یافتہ ممالک کی صف میں لاکھڑا کرسکیں۔
میں نے کسی پر تنقیدیاالزام تراشی کے بجائے خلوص دل کے ساتھ ملک کی سلامتی وبقااورتعمیرو ترقی اوراستحکام پاکستان کی بات کی ہے۔ 

اے کاش ترے دل میں اترجائے مری بات 

الطاف حسین
ٹک ٹاک پر 225ویں فکری نشست سے خطاب
16مارچ 2025ئ



3/25/2025 1:18:19 PM