حیدرآباد میں ایم کیوایم کے کارکنوں کے گھروں پرپولیس کے چھاپے قابل مذمت ہیں۔ رابطہ کمیٹی متحدہ قومی موومنٹ
حیدرآباد میں نوجوانوں نے بانی وقائد جناب الطاف حسین کی حمایت میں بینر لگائے تھے جس کے بعد سے کارکنوںکے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں
چھاپوں کے دوران بہادرآباد اورپی ایس پی ٹولے کے افراد بھی پولیس کے ہمراہ تھے جووفاپرست کارکنوں کے گھروں کی نشاندہی کررہے تھے
اپنے لیڈر سے وابستگی کااظہارکرنااور بینرلگانا کوئی جرم یاغیرقانونی عمل نہیں ہے
شہریوں کی پکڑدھکڑکرنااوران کے گھروں پر چھاپے مارناسراسر آمرانہ عمل ہے
لندن…23 جنوری 2025ئ
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے حیدرآباد میں ایم کیوایم کے کارکنوں کے گھروں پرپولیس کے چھاپوں کی شدیدمذمت کی ہے ۔ اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حیدرآباد میں شہر کے مہاجرنوجوانوں نے دوروزقبل بانی وقائد جناب الطاف حسین کی حمایت میں خیرمقدمی بینر لگائے جس کے بعد سے شہرمیں ایم کیوایم کے وفاپرست کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ بدھ کی شب حیدرآباد پکاقلعہ ، پریٹ آباد اوردیگرعلاقوں میں پولیس نے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور کارکنوں کے نہ ملنے پر ان کے اہل خانہ کے ساتھ بدتمیزی کی اورانہیں ہراساں کیا۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ان چھاپوں کے دوران بہادرآباد اورپی ایس پی ٹولے کے افراد بھی پولیس کے ہمراہ تھے جووفاپرست کارکنوں کے گھروں کی نشاندہی کررہے تھے ۔ رابطہ کمیٹی نے ان چھاپوں کی شدید مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ چھاپوں اورگرفتاریوں کایہ سلسلہ بند کیاجائے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اپنے محبوب لیڈر سے محبت اوروابستگی کااظہارکرنااوراس کے لئے بینرلگاناکوئی جرم یاغیرقانونی عمل نہیں ہے ۔ ملک کاآئین ہرشہری کااس بات کاحق دیتاہے اوراس بات پرشہریوں کی پکڑدھکڑکرنااوران کے گھروں پر چھاپے مارنا سراسر آمرانہ عمل ہے۔ یہ ہتھکنڈے بند کئے جائیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اس قسم کے آمرانہ ہتھکنڈوں سے عوام کے دلوں سے بانی وقائدجناب الطاف حسین کی محبت نہیں نکالی جاسکتی۔
٭٭٭٭٭