سندھ ہائیکورٹ نے ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنوں الطاف مینگل، ذوالفقار کھوکھراور محمد اکرام کی جبری گمشدگی پر ڈی جی رینجرز، محکمہ داخلہ، آئی جی ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ اورایس ایچ اوز کونوٹسز جاری کردیئے
لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کیلئے اہل خانہ کی جانب سے ہائیکورٹ میں پٹیشنز دائر کی گئی ہیں
کراچی …16 جنوری 2025ئ
سندھ ہائیکورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ کے تین لاپتہ کارکنوں الطاف مینگل، ذوالفقار کھوکھراور محمد اکرام کی جبری گمشدگی کے سلسلے میں دائر پٹیشنزکوسماعت کے لئے منظورکرتے ہوئے ڈی جی رینجرز، صوبائی محکمہ داخلہ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ SIU کے انچارج اورایس ایچ اوز کونوٹسز جاری کردیئے ہیں۔ الطاف مینگل کی بازیابی کیلئے پٹیشن ان کے صاحبزادے امیرحمزہ نے دائر کی ہے، بلدیہ ٹاؤن سیکٹرکے کارکن محمداکرم کی بازیابی کے لئے پٹیشن ان کی اہلیہ شعبان بی بی جبکہ ذوالفقار کھوکھر کے لئے پٹیشن ان کی اہلیہ صفیہ ناز کھوکھر نے دائر کی ۔ ان پٹیشنز کی پیروی ادریس علوی ایڈوکیٹ اورفریحہ ادریس ایڈوکیٹ کررہی ہیں۔ واضح رہے کہ ذوالفقار کھوکھر کو8 جنوری کوگرفتارکیاگیاتھا ۔
الطاف مینگل کو 9جنوری کوشیرشاہ سے ان کے گھر سے گرفتارکیاگیا تھاجبکہ محمداکرام کو بھی 9 جنوری کوبلدیہ ٹاؤن سے ان کے گھرسے گرفتارکیاگیاتھا۔ ان تینو ں کوتاحال کسی بھی عدالت میں پیش نہیں کیاگیا ہے۔