چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر صاحب کے نام
…………………………………
آج مورخہ 14جنوری 2025ء بروزمنگل آرمی چیف جنرل عاصم منیر صاحب کی پشاورمیں خطاب کی خبر نظرسے گزری ہے جس میں انہوں نے فرمایا ہے کہ '' انسان خطا کاپتلاہے، ہم سب غلطیاں کرتے ہیں، لیکن غلطیوں کونہ ماننا اوران سے سبق نہ سیکھنا اس سے بڑی غلطی ہے ''۔
جنرل عاصم منیرصاحب کایہ بیان نہایت خوش آئند ہے ۔یقینا اپنی غلطی کوتسلیم کرنابڑائی کی بات ہے لیکن غلطی ، غلطی ہوتی ہے ، چاہے کوئی بھی قوم یاگروہ یاجماعت یافردکرے یا فوج سمیت کوئی بھی ادارہ کرے ۔
جنرل عاصم منیر صاحب ! آپ نے صحیح فرمایاہے کہ غلطیاں سب کرتے ہیں۔ ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے بھی 22اگست 2016ء کوکراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتالی کیمپ پر خطاب کرتے ہوئے مہاجر نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل اوران کی مسخ شدہ لاشیں ملنے پر شدتِ جذبات سے مغلوب ہوکر ایک لفظ کہہ دیاتھا۔انہوں نے اپنی اس غلطی کوتسلیم کرتے ہوئے اسی رات اپنے تحریری بیان کے ذریعے مسلح افواج کی قیادت اور پوری قوم سے معافی مانگ لی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف، کورکمانڈرزاوربعد میں آنے والے آرمی چیف جنرل قمرباجوہ کے نام اپنے خطوط میں بھی معذرت کی تھی لیکن افسوس کہ ان کی معافی کوقبول نہیں کیاگیا۔
جنرل عاصم منیر صاحب !
محترم بانی وقائد جناب الطاف حسین بھی انسان ہیں، انہوں نے تواپنی غلطی کونہ صرف تسلیم کیابلکہ اس پر تحریری معافی بھی مانگی ۔ لیکن ہمارا آپ سے مؤدبانہ سوال ہے کہ فوج کی جانب سے مہاجروں، ان کی جماعت ایم کیوایم اورالطاف بھائی کے ساتھ جوزیادتیاں کی گئیں ان غلطیوںکوکب تسلیم کیاجائے گا اور ان غلطیوں پر کب معافی مانگی جائے گی؟
جنرل عاصم منیر صاحب !
مہاجروں اوران کی نمائندہ جماعت ایم کیوایم کے خلاف 19جون 1992ء سے فوجی آپریشن جاری ہے، جس کے دوران ہزاروں مہاجروں کوبیدردی سے شہید کردیاگیا، ایم کیوایم کوتوڑنے کے لئے ، اسے ختم کرنے کے لئے فوج نے حقیقی بنائی، پی ایس پی بنائی ، 22اگست 2016ء کے بعد عسکری ایم کیوایم بنائی اسی طرح مختلف چھوٹے چھوٹے گروپس بنائے ۔ فوج کوسیاست میں ملوث کردیاگیا، کیایہ غلط نہیں ؟ ان غلطیوں کو کب تسلیم کیاجائے گا؟ان غلطیوں کاازالہ کب ہوگا؟
جنرل عاصم منیر صاحب !
22 اگست 2016ء کو ایم کیوایم کامرکز اورجناب الطا ف حسین کاآبائی گھر نائن زیرو سیل کردیاگیا ، پھراسے آگ لگادی گئی اوربلڈوزتک کردیاگیا۔اس پر معافی کب مانگی جائے گی؟
7ستمبر 2015ء کوجناب الطاف حسین کے بیانات، تقریر،تصویر کی نشروشاعت حتیٰ کہ میڈیاپر نام تک لینے پر پابندی لگادی گئی جو9سال سے جاری ہے ، اس غلطی کاازالہ کب کیاجائے گا؟
جنرل عاصم منیر صاحب !
ہزاروں مہاجرنوجوانوں کی طرح ایم کیوایم کے بزرگ رہنمااورپاکستان کے فلاسفی کے سب سے بڑے پروفیسراورجامعہ کراچی کے عظیم استاد ڈاکٹرحسن ظفر عارف کو بھی 13جنوری 2018ء کوفوج نے اغواکرکے انتہائی سفاکی سے قتل کردیا۔ اس سنگین غلطی کوکب تسلیم کیا جائے گا؟ اس کھلے ظلم پر معافی کب مانگی جائے گی؟
جنرل عاصم منیر صاحب !
فوجی آپریشن کے دوران سینکڑوںمہاجرنوجوانوںکولاپتہ کردیاگیاجوکئی برسوںسے آج تک لاپتہ ہیں، سینکڑوں آج بھی جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں قید ہیں، ہزاروں خاندانوں کودربدر کردیاگیا، ان سے انکے سہارے چھین لئے گئے ، اس غلطی کاازالہ کب کیاجائے گا؟
آج بھی فوج کی جانب سے ہمارے شہید وں کے لواحقین کوان کے پیاروں کی یادگارپرپھول چڑھانے اور فاتحہ پڑھنے تک کی اجازت نہیں، اس غلطی کوکب تسلیم کیاجائے گا؟
اس سال 9دسمبر 2024ء کوبھی یوم شہداکے موقع پر بھی یادگارشہداپر فاتحہ پڑھنے کے لئے جانے والے ہمارے کئی بزرگوںاورنوجوانوںکوگرفتارکیاگیا، ان کوبعدمیں رہاکردیا گیالیکن انہی کے ساتھ گرفتارکئے جانے والے ایم کیوایم کے ایک کارکن محمدکامران آج کے دن تک لاپتہ ہیں۔
چند روزقبل کراچی ، حیدرآباد، ٹنڈوالہ یار اوردیگرشہروں میں مختلف علاقوں میں مہاجرنوجوانوں نے قائدتحریک جناب الطاف حسین کی تصویروںوالے بینرزاورپوسٹر لگائے توانہیں عسکری ایم کیوایم کے لوگوں کے ذریعے اترواکر نہ صرف جلایاگیا بلکہ درجنوں بے گناہ کارکنوںکوگرفتارکرلیاگیا جوآج تک رینجرز کی کسٹڈی میں ہیں۔ہمارا سوال ہے کہ کیا اپنی تنظیم کے قائد کی تصویرکے بینرزاورپوسٹرز لگاناآئینی وقانونی طورپر جرم ہے ؟ ان بے گناہ گرفتارشدگان کوآج تک کیوں رہانہیں کیاگیا؟
جنرل عاصم منیرصاحب!
الطاف بھائی صرف مہاجروں کے نہیں بلکہ تمام مظلوم قوموں کے قائد ہیں، کروڑوں عوام کے دلوں کی دھڑکن ہیں، یقین نہ ہوتوآزماکردیکھ لیں اورالطاف بھائی کی ایم کیوایم کو72گھنٹے کے نوٹس پر اجتماع کرنے کی اجازت دیدیں، آپ خود دیکھ لیں گے کہ اس میں صرف مہاجر ہی نہیں بلکہ پنجابی، پختون، سندھی ، بلوچ، سرائیکی ، کشمیری، گلگتی ، بلتستانی سمیت تمام قوموں کے عوام شریک ہوںگے۔
جنرل عاصم منیرصاحب!
آج آپ نے جن مثبت خیالات کااظہارکیاہے، اس کودیکھتے ہوئے ہم آپ سے یہی کہیں گے کہ غلطیاں سبھی سے ہوتی ہیں۔ فوج اوراس کی ایجنسیوںسے بھی جوغلطیاں ہوئی ہیں، خدارا ان پر ٹھنڈے دل سے غورکریں، انہیں تسلیم کریں اوران کاازالہ کرتے ہوئے مہاجروں اورتمام مظلوم قوموں کے زخموں پر بھی مرہم رکھیں۔ ہمیں امیدہے کہ آپ ان گزارشات پر ہمدردانہ غورفرمائیںگے ۔
بہت بہت شکریہ
مصطفےٰ عزیزآبادی
کنوینر
مرکزی رابطہ کمیٹی
متحدہ قومی موومنٹ