کیاعوام ملاّ ملٹری الائنس کاساتھ دیں گے؟
پاکستان میں ملاّ ملٹری الائنس قیام پاکستان کے بعد سے چلتارہا ہے اورآج بھی جاری ہے ، آج بھی ملّا موجودہ حکمرانوں کے ظالمانہ اقدامات کو جائزقراردینے کے لئے فتوے جاری کررہے ہیں جس کی تازہ ترین مثال اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے وی پی این کوغیر شرعی قراردیناہے۔
اسلامی تاریخ میں دوقسم کے ملاّ ہیں، ایک وہ جوغلط کوغلط کہتے ہیں، ظالم کوظالم کہتے ہیں اوردوسرے وہ جوظالموں، چوروں اورڈاکوؤں کی حکومت اوران کے ظالمانہ اقدامات کوجائزقراردیتے ہیں اوران کے حق میں فتوے جاری کرتے ہیں۔
اسلامی تاریخ میں جومستند امامین گزرے ہیں، انہوں نے کبھی بھی کسی خلیفہ یاحکمراں کے کسی بھی غلط اقدام کی حمایت نہیں کی بلکہ جب بھی وقت کے حکمرانوں نے قرآن مجید، اللہ کے رسول نبی آخرالزماں حضرت محمدمصطفےٰ ۖ کی تعلیمات اورشریعت کے برخلاف کوئی حکم جاری کیاتوانہوں نے اس کے فرمان کوماننے سے انکارکیا،اس کے خلاف ڈٹ کر بات کی، اس کی پاداش میں جید امامین کوحکمرانوں کے ظلم کا سامنابھی کرناپڑا، انہیں قیدوبند میں رکھا گیا، اذیتیں دی گئیں، رسیوں سے باندھ کرگھسیٹا گیا، جلاوطن ہونے پر مجبورکیاگیا،حتیٰ کہ انہیں شہید تک کیاگیا۔ جبکہ دوسری طرف ہردورمیں حکمرانوں کے دربار میں ایسے بھی مفتی اورمولوی تھے جنہوں نے حکمرانوں کی خوشنودی کے لئے ان کے ناجائزاحکامات اور اقدامات کے حق میں فتوے جاری کئے اورعوام کوان ظالم حکمرانوں کی بیعت اور فرمابرداری کرنے کی تلقین کی ،انہوں نے ظالم حکمرانوں کومعصوم اورمظلوموں کوظالم قراردیا۔ ایسے ہی ملاّہردورمیں ظالم حکمرانوں کے کاسہ لیس رہے ہیں۔
ایسے ہی ملاّؤں اورعلمائے سوُ نے پاکستان میں ہرڈکٹیٹر کی حمایت کی ، اس کے حق میں فتوے جاری کئے ۔آج بھی جب فارم 47کے تحت دھاندلی کے ذریعے قائم ہونے والی حکومت اورملٹری اسٹیبلشمنٹ عوام کودبانے کے لئے جوظالمانہ اقدامات کررہی ہے، اپنے حق، انصاف کے حصول ، عدلیہ کی آزادی اور ملک میں آئین وقانون کی بالادستی کے لئے آوازاٹھانے والے عوام کومظالم کانشانہ بنایاجارہاہے، تحریرو تقریر، اجتماعات اوراظہاررائے کی آزادی پر قدغن لگائی جارہی ہے ، پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیا کے بعد سوشل میڈیاپربھی پابندیاں لگائی جارہی ہیں، عوام نے ان پابندیوں کاتوڑکرنے کے لئے سوشل میڈیاپر VPN کا استعمال شروع کیاتواسلامی نظریاتی کونسل نے فتویٰ جاری کرتے ہوئے VPN کا استعمال غیرشرعی قراردیدیا ہے۔ میں اسلامی نظریاتی کونسل اوراُس کے اِس فتوے کونہیں مانتا۔
کل ایسے ہی ملاّؤں نے ٹی وی، کیمرے، وی سی آر کااستعمال حرام قراردیا، ٹی وی اورکیمرے توڑ کر لٹکائے گئے،وی سی آر کی دکانوں کوآگ لگائی،آج خود کیمرے کا استعمال کرتے ہیں، ٹی وی پر آتے ہیں ، آج انہوں نے حکمرانوں کے کہنے پر وی پی این کوغیرشرعی قراردیدیا۔ وی پی این سوشل میڈیاکے دور میں ایک ضروری سائنسی ٹیکنالوجی ہے، اسے غیرشرعی کس طرح قراردیاجاسکتاہے؟آخراسلامی نظریاتی کونسل والوں کوکیا ہوگیا ہے؟اسلامی نظریاتی کونسل والوں نے کبھی حکومت اورفوج کی جانب سے عوام پر ڈھائے جانے والے ظلم کوظلم نہیں کہا، اپنے حق کے لئے آواز اٹھانے والے شہریوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کرنے، انہیں ماورائے عدالت قتل کرنے ، ماؤں بہنوں کی بے حرمتی اورانہیں زیادتیوں کا نشانہ بنانے کے خلاف کبھی کوئی فتویٰ جاری نہیں کیا۔
ہمارے ہاں بھی یہی ملاّ ملٹر ی الائنس چل رہاہے، طالبان اور القاعدہ کس نے بنائی؟انہیں اسلام کے نام پر قتل وغارتگری، بم دھماکوں ، خودکش حملوں کا درس کس نے دیا؟ جبکہ قرآن کہتاہے کہ ایک بے گناہ انسان کاقتل پوری انسانیت کاقتل ہے۔
کیاعوام ایسے ملاّؤں کومانیں گے جو حرام کوحلال اورحلال کوحرام قراردیدیں؟جوحکمرانوں کے مظالم کو جائزقراردیں،جوظالم کومظلوم اورمظلوم کے ظالم ہونے کافتویٰ جاری کریں۔ عوام ایسے ملاّؤں سے بچیں جوایک طرف عورت کی حکمرانی کوناجائزکہتے ہیں لیکن جب عورت کی حکومت میں وزارت اور منصب کی پیشکش ہوتواپنے مفاد کے لئے اسے قبول بھی کرلیتے ہیں اورعورت کی حکومت کاحصہ بھی بن جاتے ہیں۔ جنہوں نے کشمیرکی آزادی اورجہاد کے نام پر ہزاروں نوجوانوں کوانڈین کشمیرمیں بھیج کر مروایالیکن جب انڈیانے آرٹیکل 370کوختم کرکے کشمیرکواپنے ساتھ ملالیاتوان ملاّؤں اورکرپٹ فوجی جرنیلوں نے کوئی احتجاج نہیں کیابلکہ یہ انڈیاکے سامنے لیٹ گئے۔
میں آزادکشمیر، پنجاب، پختونخوا، بلوچستان، سندھ، گلگت بلتستان سمیت ملک بھرکے عوام سے کہتاہوں کہ وہ اس ملاّملٹری الائنس کاساتھ نہ دیں اوراپنے حق اورانصاف کے حصول کے لئے آوازبلندکریں۔
الطاف حسین
ٹک ٹاک پر154ویں اسٹڈی سرکل سے خطاب
15نومبر2024ئ