پاکستان میں آئینی ترامیم کے ذریعے آمریت نافذ کی جارہی ہے۔ پاکستان کی تمام جینوئن سیاسی جماعتوں نے ان آئینی ترامیم کومسترد کردیا ہے ۔ الطاف حسین ان آئینی ترامیم کے لئے تحریک انصاف، بلوچستان نیشنل پارٹی ، جمعیت علمائے اسلام اوردیگر سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان پالیمنٹ کوخریدنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، ان پرحکومت اور فوجی ایجنسیوں کی جانب سے دباؤ ڈالا جارہا ہے، ارکان پارلیمنٹ کو اغوا کیاجارہا ہے ۔ ارکان پارلیمنٹ کے بیوی بچوں تک کواغوا کیا جارہا ہے، انہیں ہراساں کیاجارہا ہے۔ یہ کونسے آئین یا قانون میں لکھا ہے کہ جو رکن پارلیمنٹ آپ کی مرضی اور خواہش پر ووٹ دینے کے لئے تیارنہ ہوتواسے اغواکرلیاجائے؟ اس کے بیوی بچوں تک کو اغوا کرلیا جائے اوران پر فوج کی مرضی سے ووٹ ڈالنے کے لئے دباؤ ڈالا جائے؟ ارکان پارلیمنٹ اوران کے اہل خانہ کے اغوا کی CCTV وڈیوز اورتصاویرتک موجود ہیں ۔ پاکستان کابچہ بچہ جان رہاہے کہ اغواکی یہ وارداتیں کون کررہاہے لیکن اغواکرنے وا لوں کوزرہ برابر بھی شرم وحیا نہیں ہے۔جن کواغوا کیا جارہا ہے، ان کی فریاد سننے والاکوئی نہیں ہے، عدالتیں فوج کی لونڈی بنی ہوئی ہیں۔ ملک میں جنگل کاقانون رائج کردیاگیا ہے۔ایساکرنے والوں کوسمجھناچاہیے کہ غنڈہ گردی سے کی جانے والی چیزیں دیرپا نہیں ہوتیں۔ ان آئینی ترامیم کے ذریعے ملک کے عدالتی نظام کوفوج کی ربراسٹیمپ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ غنڈہ گردی کے ذریعے سپریم کورٹ کی آزادی ، خودمختاری اور اختیارات کوچھین کراسے تباہ کرنے کاعمل کیا جارہاہے۔ سپریم کورٹ، ملک کی سب سے اعلیٰ ترین عدالت ہے لیکن اس آئینی ترامیم کے ذریعے ایک متوازی سپریم کورٹ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جوحکومت کے زیراثرہوگی۔ اس طرح ملک میں دوچیف جسٹس ہوں گے۔اسی طرح اس آئینی ترامیم کے ذریعے اب سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کاروایتی طریقہ کار بھی تبدیل کیاجارہاہے اوراب اس ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کاچیف جسٹس بھی سینیاریٹی کے اصول کے بجائے حکومت خود چنے گی ۔ یہ عمل سپریم کورٹ کی آزادی وخودمختاری پر ایٹم بم مارناہے۔ ذوالفقارعلی بھٹونے 1973ء میں یہ آئین بنایاتھا لیکن آج اس کاداماد آصف زرداری اورنواسہ بلاول زرداری اس آئین کومسخ کرنے جارہے ہیں۔ نوازشریف اورشہبازشریف کی حکمراں مسلم لیگ ن محض اپنے اقتدارکے لئے جمہوریت، آئین اورسپریم کورٹ کی خودمختاری سلب کررہے ہیں اوراس کے ذریعے ''ووٹ کوعزت دو'' کے اپنے بیانیے کواپنے پیروں تلے روند رہے ہیں۔ حکمراں مسلم لیگ ن ،پیپلزپارٹی اوراس کی اتحادی جماعتوں پر مشتمل حکمراں اتحاد ملک کوتباہ کرنے جارہاہے۔ملک معاشی طورپر پہلے تباہوچکاہے، اب طاقت اورڈنڈے کے زورپر ملک سے جمہوریت کاخاتمہ کیاجارہاہے۔ ان حالات میں عوام کوچاہیے کہ وہ آگے آئیں اورملک کوبچائیں، اگرعوام آگے نہیں آئیں گے اورملک کوبچانے کے لئے قربانیاں نہیں دیں گے توملک کوناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ ان حالات میں ملک کی سیاسی جماعتوں پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حق اورسچ کے لئے آوازبلند کریں۔ کاش کہ سیاسی جماعتیں ملک میں آمریت مسلط کرنے کے اس عمل کے خلاف اورحق اورسچ کے لئے آگے آئیں اورملک میں عوام کی حکمرانی ہو۔ الطاف حسین (ٹک ٹاک پر اسٹڈی سرکل سے خطاب) 19اکتوبر2024ئ پاکستان میں آئینی ترامیم کے ذریعے آمریت نافذ کی جارہی ہے۔ پاکستان کی تمام جینوئن جمہوریت پسند سیاسی جماعتوں نے ان آئینی ترامیم کو مسترد کردیا ہے ۔ #غیر_آئینی_ترامیم_نامنظور ان آئینی ترامیم کے لئے تحریک انصاف، بلوچستان نیشنل پارٹی، جمعیت علمائے اسلام اوردیگر سیاسی جماعتوں سے… pic.twitter.com/PaoNwr5sJJ— Altaf Hussain (@AltafHussain_90) October 20, 2024