خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے اوروہاں کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور ہیں ، ان کی موجود گی میں پشتون تحفظ مووومنٹ کی جانب سے 11 اکتوبر کو خیبرمیں ہونے والے پشتون گرینڈ جرگہ کے سلسلے میں لگائے گئے کیمپوں پر حملے اورانہیں آگ لگانے کے واقعات سوالیہ نشان ہیں؟ .الطاف حسین
PTMوالے پرامن طورپر 11 اکتوبر کواپنے گرینڈ جرگہ کے سلسلے میں تیاریوں میں مصروف ہیں لیکن خیبرپختونخوا کی پولیس بلاجوازاوربلا اشتعال PTM کے کیمپوں پر فائرنگ کررہی ہے، شیلنگ کررہی ہے اورانہیں آگ لگارہی ہے۔
میں تحریک انصاف کی قیادت خصوصاً خیبر پختونخواکے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے سوال کرتاہوں کہ خیبر پختونخوا کی پولیس آپ کی ماتحت ہے پھر آپ کی حکومت میں PTMکے کیمپوں پر حملے کیوں ہورہے ہیں؟ ان کیمپوں کو آگ کیوں لگا ئی جارہی ہے؟آپ پشتون تحفظ مووومنٹ اوراس کے سربراہ منظورپشتین سے سیاسی ونظریاتی اختلاف رکھیں لیکن سیاسی ونظریاتی اختلاف کی بنیادپر PTM کے اجتماعات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا، ان کے کیمپوںپر حملے کرنا، انہیں آگ لگادینا کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔ آپ کی حکومت پشتون تحفظ موومنٹ کے خلاف جو کچھ کررہی ہے ، اگراسی طرح مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت ، پنجاب ، سندھ اوربلوچستان کی حکومتیں بھی تحریک انصاف کے جلسوں، جلوسوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کریں،آپ کے کیمپوں پر حملے کریں، انہیں آگ لگائیں تو کیا وہ جائز ہوگا ؟
میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے اپیل کرتاہوں کہ وہ PTM کے کیمپوں پر حملوں کافوری نوٹس لیں اوراپنے آئی جی، ایس پی، ڈی ایس پی اور پولیس کے دیگرحکام سے جواب طلب کریں اوراس بارے میں عوام کو حقائق سے آگاہ کیاجائے۔
میں پشتون تحفظ مووومنٹ کے تمام رہنماؤں اوراس کے سربراہ منظورپشتین کو یقین دلاتاہوں کہ میں PTM کے خلاف کی جانے والی زیادتیوں اورمظالم کی بھرپورمذمت کررہاہوں اورکرتارہوں گا۔
الطاف حسین
(ٹک ٹاک پر 123ویں ہنگامی فکری نشست سے خطاب)
3 اکتوبر 2024ئ