بستیاں دیکھ کے بم گراتے ہیں یہ
لندن 24 ستمبر 2024
میں شمالی وزیرستان کے '' میرعلی بازار'' پر پاکستانی فوج کی جانب سے مارٹرگولے برساکر پورے علاقے میں جوتباہی کی گئی ہے اُس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔فوج نے اِ س گولے باری کے بارے میں جومؤقف دیاہے وہ سراسر غلط اورگمراہ کن ہے جس میں فوج نے کہاہے کہ ہم نے طالبان کے خلاف کارروائی کی ہے جس میں علاقے کے مقامی لوگوں کاکوئی نقصان نہیں ہواہے جبکہ تلخ حقیقت یہ ہے کہ مقامی لوگوں کوسخت ترین مشکلات کاصرف سامناہی نہیں کرناپڑا بلکہ '' میرعلی بازار'' کے علاقے آگ کے شعلوں سے جھلس کر راکھ کاڈھیربن گئے، درجنوں مویشی زندہ جل گئے ، درجنوں دکانوں اورمکانات کوبھی شدیدنقصان پہنچا۔
میں پاکستان کے عوام سے سوال کرتاہوں کہ کیا مطلوبہ عناصر یا دہشت گردوں کوگرفتار یامارنے کامقصد یہ ہوتاہے کہ اُن کی گرفتاری یا انہیں مارنے کے لئے '' فوج'' پورے کے پورے علاقے اوربازار پر گولوں کی بارش کردے؟ فوج نے'' عزمِ استحکام آپریشن '' کی وضاحت کرتے ہوئے بار بار کہا تھا کہ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں کہ ہم (فوج) '' عزم استحکام '' کے نام پر کوئی '' فوجی آپریشن '' کریں گے لیکن آج میر علی بازار میں فوج نے گولے برساکر جوتباہی مچائی ہے توفوج پاکستان کے عوام کوبتائے کہ یہ تباہ کن فوجی آپریشن نہیں ہے تو پھراورکیا ہے ؟
کیافوج کی اعلیٰ قیادت کویہ نہیں معلوم کہ بار بارکے فوجی آپریشنز کی وجہ سے ملک کے 90فیصد عوام فوج سے سخت ناراض ہیں۔ لہٰذا فوج کی اعلیٰ قیادت کوچاہیے کہ وہ کہیں اورمزیدگولہ باری کرنے سے پہلے متعدد بار سوچے۔ فوج کے ایسے ہی بے رحمانہ فوجی آپریشن کی وجہ سے ہی آج بچے بچے کی زبان پر یہ الفاظ ہیں کہ ،
ٹینک آبادیوں پر چڑھاتے ہیں یہ
بستیاں دیکھ کے بم گراتے ہیں یہ
قوم اپنی پہ کوڑے لگاتے ہیں یہ
فوجی نہیں ، غاصب لٹیرے ہیں یہ