Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

مجوزہ آئینی ترامیم عدلیہ، پارلیمنٹ اورجمہوریت پر حملہ ہے الطا ف حسین


 مجوزہ آئینی ترامیم عدلیہ، پارلیمنٹ اورجمہوریت پر حملہ ہے الطا ف حسین
 Posted on: 9/17/2024

مجوزہ آئینی ترامیم عدلیہ، پارلیمنٹ اورجمہوریت پر حملہ ہے الطا ف حسین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 17، ستمبر2024ء #17SeptemberWithAltafHussain #ConstitutionalAmendments مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اورپی ڈی ایم کی جماعتیں اوران کےاتحاد ی آئینی ترامیم لاناچاہتے ہیں تاکہ عمران خان کوکسی طرح راستے سے ہٹادیاجائے۔عدالتوں کومفلوج کردیاجائے۔اگر سپریم کورٹ اوراس کے ججزایک شیر کی مانند ہیں تو یہ چاہتےہیں کہ آئینی ترامیم کے ذریعےسپریم کورٹ کوایساشیربنادیاجائے جس کےدانت اورناخن نکال لئے جائیں۔کیاشیر بغیردانت اورناخن کے کچھ کرسکتاہے؟ یہ اعلیٰ عدالتوں کومکمل طورپرمفلوج اوربے دست و پاکر دیناچاہتے ہیں،اسی مقصد کے لئے آئینی ترامیم لائی جارہی ہیں۔ اس میں فوج ،آئی ایس آئی، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اورحکومت کی دیگر اتحادی جماعتیں ملوث ہیں۔  پیپلزپارٹی کانعرہ ''جمہوریت بہترین انتقام ہے '' لیکن وہ ان آئینی ترامیم کےذریعے ذوالفقارعلی بھٹواور بینظیربھٹو کی روح پر تیر برسارہے ہیں ۔  اسی طرح مسلم لیگ ن والےاس ماں بیگم کلثوم نوازکی روح کوبھوکے شیروں سے بھنبھوڑ رہے ہیں جس نے نوازشریف کی جلاوطنی کے دوران جمہوریت کے لئے قربانیاں دیں اورپنجاب میں پارٹی کوزندہ رکھا،آج وہ اس دنیامیں نہیں ہیں۔ اے این پی والے آج اس مارشل لائی ترامیم کوسپورٹ کرکے باچہ خان اورولی خان کی روح پرسرخ خنجراورنیزے چلارہے ہیں۔  MQMP والے جن شہداء کی قربانیوں سے بڑے بڑے مقام پر پہنچے وہ آج ان شہداء کی روحوں پر زہریلے نشترچلارہے ہیں۔اسی طرح 80 فیصد اینکرپرسنز ان غیرآئینی ترامیم کی حمایت کرکے اپنے قلم کے ذریعے اپنے جمہوریت پسند بزرگ صحافیوں کی روحوں پر خط ِ تنسیخ پھیررہے ہیں۔ اس مارشل لائی آئینی ترامیم کےسلسلے میں مولانافضل الرحمن کوشامل کرنے کے لئے کبھی مسلم لیگ ن والے اورکبھی پیپلزپارٹی والے ان کے پاس جارہے ہیں اورکبھی پی ٹی آئی کاگروپ جارہاہے۔ اصولی طورپر توآج موقع تھا کہ مولانا فضل الرحمن ،قرآن مجید کی ان تعلیمات پرعمل کرتے جن کے مطابق ایمان کاپہلادرجہ یہ ہے کہ ظلم وناانصافی کرنے والے کابازو پکڑلواوراسے ظلم سے روکو۔ مولانافضل الرحمن کوتواپنے لوگوں کے ساتھ اسمبلی پر چڑھ جاناچاہیے تھاکہ تم یہ کیسی ترمیم کررہے ہو۔ یہ آئین میں ترمیم نہیں بلکہ یہ آئین کے ساتھ ریپ ہے، اجتماعی عصمت دری ہے۔  مجوزہ آئینی ترامیم عدلیہ، پارلیمنٹ اورجمہوریت پر حملہ ہے ۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو چاہیے تھاکہ وہ آئین میں سے کوئی شق نکالتے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ابھی پی ٹی آئی کی 40 نشستوں کا فیصلہ باقی ہے لہٰذا جب تک یہ فیصلہ نہیں آجاتا اس وقت تک مجوزہ آئینی ترامیم کی بات نہ کی جائے لیکن یہ بات پی ٹی آئی کی لیڈرشپ کی سمجھ میں نہیں آرہی ہے اور انہوں نے آج تک سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترامیم لانے کے خلاف پٹیشن دائر نہیں کی ۔  صورتحال یہ ہے کہ آئی ایس آئی کو جہاں موقع ملتا ہے روزانہ ویگو ڈالے میں پی ٹی آئی کے ارکان کو اغواء کررہی ہے، کسی کی بیوی کو اٹھایاجارہا ہے ، کسی کی بیٹی کو اٹھایاجارہا ہے تاکہ پی ٹی آئی کے ارکان کو دھمکایاجاسکے ۔ کیایہ ملک ہے یااغوا کاروں کااڈہ ہے ؟ میں، پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کریں کہ جب تک الیکشن کمیشن آف پاکستان، پی ٹی آئی کے ارکان کی 40 نشستوں کا فیصلہ نہیں کرتا اس وقت تک مجوزہ آئینی ترامیم کرنا نہ صرف ظالمانہ اور جابرانہ ہوگا بلکہ یہ ترامیم سراسر غیرآئینی اورغیرقانونی بھی ہوں گی ۔  پاکستان کے 80فیصد صحافی ، اینکرپرسنز، سیاسی ودفاعی تجزیہ نگار جمہوریت کے خلاف اس آمرانہ کھیل میں اسٹیبلشمنٹ کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں اورقلم کی حرمت کوبیچ رہے ہیں ۔ دوسری طرف آج بھی 20 فیصد ایسے صحافی اور اینکرپرسنزایسے ہیں جواپنی جانوں کو ہتھیلی پر رکھ کران مجوزہ آئینی ترامیم کی مخالفت کررہے ہیں اورانہیں عدلیہ پر حملہ قراردے رہے ہیں لیکن افسوس کہ جہاں ایم کیوایم کامعاملہ آتاہے وہ اسٹیبلشمنٹ کی لائن پرعمل کرتے ہیں۔ وہ آج بھی فوج اورآئی ایس آئی کی تشکیل کردہ جماعت کو MQMP نہیں بلکہ ایم کیوایم کہتے ہیں۔ کیا انہیں معلوم نہیں کہ اصل ایم کیوایم کون سی ہے؟کہتے ہیں کہ الطاف حسین کے طرزعمل نے ا ن کی حیثیت گرادی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ الطاف حسین کے سچ اوراصول پسندی نے اورظلم کوظلم کہنے اوراپنے ضمیر کاسودا نہ کرنے کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ ضرور میرے خلاف ہوئی لیکن میری اصول پسندی اورحق اورسچ کےلئے آوازاٹھانےسے اللہ نے میری عزت میں اضافہ کیاہے،عوام کے دلوں میں میری عزت اورمقبولیت وحمایت میں اضافہ کیاہے۔

الطاف حسین اصولوں کی بنیادپر دوسال سے عمران خان کی حمایت میں بات کررہاہےاورمیرے حق پرستانہ مؤقف کااعتراف کرتے ہوئے آج پنجاب ، خیبرپختونخوا، آزادکشمیراور ملک بھرکےعوام خو دکہہ رہےہیں کہ الطاف بھائی ہم نے آپ کو غلط سمجھا ،الطاف بھائی ہمیں معاف کردیں،ہم غلط تھے۔جو باتیں آپ کئی برسوں سے کہتے چلے آرہے ہیں وہ باتیں آج سچ ثابت ہورہی ہیں۔ ٹیلی ویژن نےالطاف حسین کے بارے میں متعصبانہ بیانیہ اپنارکھا ہے ، پاکستان کی 77 سالہ تاریخ میں سندیافتہ 80 فیصد صحافی آج بھی اصل ایم کیوایم جس کا میں بانی وقائد ہوں،اس کے خلاف آج بھی زہریلا پروپیگنڈہ کرنے میں اپنا ذہن اورقلم استعمال کررہے ہیں اور اس کا معاوضہ فوج سے وصول کررہے ہیں ۔ وہ آصف علی زرداری کے صاحبزادے کو بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں جبکہ بلاول زرداری کو بلاول بھٹو کہنا ، بھٹو کی توہین ہے کیونکہ ایک انسان کے اندر دو روحیں نہیں ہوسکتیں ۔  پیپلزپارٹی اور ن لیگ دونوں فوج کی ایجنٹ ہیں ، نوازشریف نے پہلے کہا''ووٹ کو عزت دو''لیکن اب نوازشریف کا نعرہ ہے ''فوجی بوٹ کو عزت دو'' ۔ ن لیگ کے ایک رہنما کہتے تھے کہ فوج اورآئی ایس آئی والے لاشوں کی بوٹیاں نوچ نوچ کرکھاتے ہیں ،آج وہ وزیردفاع بنے بیٹھے ہیں ۔ ان حقائق کے باوجود 80 فیصد صحافیوں ،اینکرپرسنز، سیاسی ودفاعی تجزیہ نگاروں نےآج تک الطاف حسین اور اس کی ایم کیوایم کے خلاف اپنے متعصبانہ رویے کو تبدیل نہیں کیا ہے ۔ گزشتہ دو برسوں سے 20 فیصد باضمیر، قلم کی حرمت کا پاس رکھنے ، ملک سے پیارکرنے اورجمہوریت سے پیارکرنے والے صحافی اور تجزیہ نگار ملک میں رہ کر یا مجبوراً ملک سے باہر جاکر سچ بیان کررہے ہیں اور جوصحافی پاکستان میں رہ کر سچائی بیان کررہے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں اس کا اجر دے گا۔  جتنے پوڈکاسٹ کرنے والے ہیں ان میں سے کسی ایک نے بھی ایم کیوایم کی صحیح تاریخ بیان نہیں کی ،ان کی جانب سے یہی کہاجاتا ہے کہ ایم کیوایم کو فوج نے بنایا ہے ، کسی نے یہ نہیں بتایا کہ کس طرح ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کوماورائے عدالت قتل کیاگیااور کس طرح ان کی آنکھیں نکالی گئیں کیونکہ پوڈکاسٹ کرنے والوں میں کوئی مہاجر نہیں ہے اور اگرکوئی ہے بھی تو وہ ظالموں کےایجنٹ ہیں جو دیگر تمام مظلوم قوموں کا ذکر کرلیں گے لیکن مہاجروں  پر ڈھائے جانے والے فوجی مظالم کا ذکر نہیں کریں گے ، کبھی 25 ہزار مہاجرشہداء اور سینکڑوں لاپتہ مہاجروں کا تذکرہ نہیں کریں گے۔مہاجروں کواپنی بقاء کے لئے ان تمام باتوں ںپر غورکرنا چاہیے اوران حقائق کی روشنی میں جدوجہدکرناچاہیے۔ 71ویں سالگرہ کے موقع پر جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب


9/26/2024 4:22:42 PM