Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

پراپرٹی کیس اورکورٹ آف اپیل کے تاریخی فیصلے کے چند اہم نکات


پراپرٹی کیس اورکورٹ آف اپیل کے تاریخی فیصلے کے چند اہم نکات
 Posted on: 7/18/2024


18، جولائی2024ئ

پراپرٹی کیس اورکورٹ آف اپیل کے تاریخی فیصلے کے چند اہم نکات


(1) میں اس پریس کانفرنس کے ذریعے تمام عوام کوبتاناچاہتا ہوں کہ ایم کیوایم کی پراپرٹیز کے خلاف MQM-Pکی جانب سے  ستمبر 2019ء میں دعویٰ دائر کیاگیاتھا۔ 

(2)  ابتدائی سماعت کے بعدبزنس اینڈپراپرٹیزکورٹ میں نومبر 2022ء میں اس کیس کاباقاعدہ ٹرائل شروع ہوا۔ جو جنوری 2023ء تک جاری رہا۔
 اس کیس کی سماعت ICCجج کلائیو جونز (CLIVE JONES) کی عدالت میں ہوئی۔ 
 (3)جج کلائیوجونز نے پراپرٹی کیس میں 13مارچ 2023ء کو ہمارے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے MQM-Pکو MQM قراردے دیاتھا اورMQM-P کو پراپرٹیزکاBeneficiary قراردے دیا۔ 

(4)  ہم نے اس فیصلے کوچیلنج کرتے ہوئے اس کے خلاف 2023 ء میں ہی رائل کورٹ آف جسٹس کی اعلیٰ عدالت کورٹ آف اپیل میں اپیل دائر کی تھی۔  

(5) رائل کورٹس آف جسٹس کی کورٹ آف اپیل کے تین رکنی اعلیٰ فاضل بینچ نے 23 اور24  اپریل 2024ء کودوروز تک ہماری اپیل کی سماعت کی ۔ یہ تین رکنی بینچ جن 3 فاضل جج صاحبان پر مشتمل تھا ان میں یہ فاضل جج صاحبان شامل تھے۔
فاضل جج لارڈ جسٹس مولن
Honorable Lord Justice Moylan
فاضل جج لارڈ جسٹس آرنلڈ
Honorable Lord Justice Arnold
فاضل جج لارڈ جسٹس نیوجی
Honorable Lord Justice Nugee
 
کورٹ آف اپیل کے تین رکنی فاضل جج صاحبان پر مشتمل بینج نے  دو دن تک اس معاملے کی سماعت کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیاتھا۔ پرسوں یعنی منگل 16جولائی 2024ء کورائل کورٹ آف جسٹس کی اعلیٰ عدالت کورٹ آف اپیل نے اپنا فیصلہ جاری کردیا۔ 

(6) رائل کورٹ آف جسٹس کی کورٹ آف اپیل کے تینوں معززجج صاحبان نے متفقہ طورپر بزنس اینڈ پراپرٹی کورٹ کے جج کے 13، مارچ2023ء کے فیصلے کو کالعدم قراردیتے ہوئے میرے حق میں فیصلہ دیاہے۔

(7) ہم نے جن گراؤنڈزپراپیل کی تھی کورٹ آف اپیل نے ان گراؤنڈزکو تسلیم کرتے ہوئے بزنس اینڈپراپرٹیز کورٹ کے جج کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیاہے۔
 
(8) کورٹ آف اپیل نے اپنے متفقہ فیصلے میں واضح الفاظ میں کہاہے کہ اس بات میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ الطاف حسین ،ایم کیو ایم کے بانی اور رہنما ہیں اور وہ پاکستان میں اپنی جان کو لاحق خطرات اور خطرات کی وجہ سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔عدالت نے اس حوالے سے مجھ پردسمبر1991ء میں کراچی میں ہونے والے دستی بم حملے کا ذکربھی کیاہے۔ اور یہ کہ الطاف حسین تب سے لندن میں جلاوطن ہیں اور یہاں سے قیادت کر رہے ہیں۔

(9) MQM-P نے 31،اگست / یکم ستمبر 2016 ء کو دھاندلی کے ذریعے ایم کیوایم کے آئین میں جو ترمیم کی تھی اور آئین کے آرٹیکل 9B ،جس کے تحت رابطہ کمیٹی کو تمام اہم فیصلوں میں بانی وقائدالطاف حسین سے توثیق لیناضروری تھا، اس کو آئین سے حذف کردیاتھا، ہم نے اپنی اپیل میں اس اقدام کوبھی چیلنج کیاتھا۔
کورٹ آف اپیل کے معزز جج صاحبان نے اپنے متفقہ فیصلے میں ہماری اس اپیل کوبھی منظورکیا ہے اوراپنے فیصلے میں کہاہے کہ 31،اگست / یکم ستمبر 2016 کوMQM-Pکی جانب سے کئے گئے اقدامات کو آئینی نہیں کہا جا سکتا کیونکہ اس کے پیچھے مختلف سیاق و سباق کے شواہد موجود ہیں جن میں ایم کیو ایم کے خلاف کریک ڈان شامل ہے ، اسکے ہیڈ کوارٹر کوseal کرنا اوراس وقت کے وزیراعظم پاکستان کے ترجمان مصدق ملک کا بیان بھی شامل ہے جس میں ایم کیو ایم کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ اپنے قائد الطاف حسین سے علیحدگی اختیار کرے اوراپنے آئین میں ترمیم کرے ورنہ اسے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
اعلیٰ عدالت نے ہائی کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایم کیو ایم کے آئین میں تبدیلی کی تحقیقات کرے کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ یہ کارروائیاں سادہ نہیں تھیں ۔ اس میں رابطہ کمیٹی کے تمام ارکان کولاعلم رکھاگیا ۔یہ عمل اس بات کااشارہ دیتا ہے کہ یہ عمل غیر آئینی تھا۔ 
(10) کورٹ آف اپیل نے میرے اس مؤقف کو تسلیم کیاہے کہ MQM-P  کے آئینی عمل کا فیصلہ کیے بغیرہائی کورٹ کے جج نے یہ فیصلہ کرنے میں غلطی کی کہ MQM-P… ایم کیو ایم ہے۔

(11) MQM-P نے اس کیس کے ٹرائل کے دوران اپنے دلائل میں یہ بھی غلط بیانی کی تھی کہ الطاف حسین نے استعفیٰ دیدیاتھا اوراپنی تمام ذمہ داریوںسے دستبردارہوگئے تھے ۔ جوکہ حقائق کے صریحاً خلاف ہے۔
(12) کورٹ آف اپیل کے معززجج صاحبان نے اپنے متفقہ فیصلے میں ہمارے ان دلائل کو بھی تسلیم کیاہے کہ الطاف حسین، ایم کیو ایم میں اپنے کردار سے پیچھے نہیں ہٹے بلکہ ڈاکٹرفاروق ستار کی طرف سے یہ کہا گیاتھا کہ وہ عارضی طور پر اس وقت تک پیچھے ہٹ جائیں جب تک کہ پاکستان کے حالات پرسکون نہ ہو جائیں لیکن بعد میں ڈاکٹر فاروق ستار اوردیگرنے لاتعلقی کرلی … قومی اسمبلی اورسندھ اسمبلی میں الطاف حسین کے خلاف آرٹیکل 6 (غداری)کی قرارداد لائے۔ فاضل عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ اس اعلان کے بعد رونما ہونے والے واقعات کے پس منظر کے ثبوت کے بغیر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ الطاف حسین ایم کیو ایم کے پارٹی سربراہ کے عہدے سے سبکدوش ہو گئے تھے ۔
(13) کورٹ آف اپیل کی اعلیٰ عدالت نے فیصلے میں یہ بھی فرمایا ہے ہائی کورٹ کو 22اگست 2016 کو ایم کیوایم کے کارکنان پر فوج کے تشدد کے دعووں کی بھی تحقیقات کرنی چاہیے۔

 (4) کورٹ آف اپیل نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ ایم کیو ایم ایک سیاسی جماعت ہے اور اس میں آئین کی حکمرانی ہے ۔ پارٹی میںدفتری عہدے سے قطع نظر ایم کیو ایم میں الطاف حسین کا عملی کردار ہے۔
(14) کورٹ آف اپیل نے اپنے فیصلے میںMQM-P کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ انگلش کورٹ ، پاکستان میں شروع کی گئی کارروائیوں پر نظرثانی نہیں کر سکتی-

(15) عدالت نے واضح طورپر کہا کہ یہ تصور مسترد کیا جاتا ہے کیونکہ مدعی (یعنی MQM-P ) خود لندن میں جائیدادوں اور لندن میں رہائش پذیر ٹرسٹیز کے خلاف برطانیہ کی عدالت میں آیا ہے۔ لہٰذاپراپرٹیزپر دعویٰ کرنے والا اب انگلش کورٹس کے دائرہ اختیار سے انکار کر کے اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔
(16) کورٹ آف اپیل کے معزز جج صاحبان نے اپنے فیصلے میں واضح طور پر کہا ہے کہ آپ غیر آئینی کارروائیوں کا جواز صرف اس وجہ سے نہیں دے سکتے کہ MQM-P… الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ایک رجسٹرڈ پارٹی ہے، بلکہ اس کی توثیق اس قانون کے تحت کی جانی چاہئے، جو ایم کیو ایم کا آئین ہے۔ 
(17) فاضل عدالت نے اس حوالے سے یہ بھی کہاکہ ہائی کورٹ کا جج بھی بھی اپنے فیصلہ میں یہ کہہ چکے ہیں کہ ایم کیوایم کا اپریل 2016ء کا آئین تسلیم شدہ تھا اور اس آئین کے آرٹیکل 9-B کے تحت کسی بھی بڑے فیصلے کیلئے رابطہ کمیٹی کوبانی اورنظریہ دینے والے کی حیثیت سے الطاف حسین کی توثیق لازمی ہوتی ہے ۔ 

 (18) کورٹ آف اپیل کافیصلہ اور استدلال ہمارے اس مؤقف کی توثیق کرتا ہے کہ MQM-P ایک ایسا گروپ ہے جسے پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہے اور یہ کہ اس کے اقدامات غیر آئینی تھے اور قانونی اعتبار سے باطل ہیں۔
 (19)  رائل کورٹ آف جسٹس کی کورٹ آف اپیل کے تینوں معززججوںنے ہماری اپیل پر متفقہ فیصلہ دیتے ہوئے بزنس اینڈ پراپرٹیز کورٹ کے ICC جج کلائیو جونز کے فیصلے کو کالعدم قراردے دیاہے…رد کردیا ہے …یامسترد کردیا ہے ۔ 

 (20) یہ فیصلہ ہمارے حق پرستانہ مؤقف کی فتح ہے ، پاکستان کے تمام مظلوموںکی فتح ہے اور اس فیصلے نے دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ثابت کردیا ہے ۔ میںاس کامیابی پر ،اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سجدہ ء شکر ادا کرتا ہوں۔

(21) یہ فیصلہ دنیا بھرمیں مقیم میرے تمام وفاپرست کارکنان وعوام بالخصوص پاکستان میں ریاستی جبرکا شکار ماؤں ، بہنوں ، بزرگوں اور نوجوانوں کیلئے انتہائی خوشی کا باعث ہے … جنہوںنے ان مقدمات میں ہماری کامیابی کیلئے دعائیں کیں …

(22) میں پاکستان خصوصاً اوورسیزیونٹوں کے اپنے ان تمام وفاپرست ساتھیوںاورہمدردوںکادل کی گہرائیوںسے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ان مقدمات میںوکلاء کی فیس اور دیگر قانونی اخراجات کیلئے مالی مدد کی ۔ میںاس پر ایک ایک ماں ، بہن ، بیٹی ، بزرگ، نوجوان اورمعصوم بچے بچی کو دلی مبارکباد …سلام تحسین اوراپنا خلوص بھراپیارپیش کرتاہوں۔

(23) میں اس کیس میں ہماری پیروی کرنے والے ممتاز اورسینئر وکیل، کنگ کاؤنسل ، بیرسٹر رچرڈ سلیڈ(Richard Slade)، برطانیہ کی معروف لیگل فرم CM Atif & Co کے سینئر Solicitor چوہدری محمد عاطف صاحب ، انکے صاحبزادے سلمان عاطف کو اس فیصلے پر مبارکبادپیش کرتاہوںاورانہوں نے اس کیس کی پیروی کے سلسلے میں جس طرح محنت کی اوراپنی بہترین صلاحیتوں کواستعمال کیا،اس پر میں ان کاشکریہ اورسلام تحسین پیش کرتاہوں۔

(24) میں اس کیس کے دوران قانونی معاونت کرنے والے اپنے قانونی مشیروں اوررابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی ، ڈپٹی کنوینر قاسم علی رضااور ارکان کودل کی گہرائیوں سے زبردست شاباش اور سلام تحسین پیش کرتاہوں جنہوں نے اس قانونی لڑائی میں دن رات ایک کیا۔ 
 



12/21/2024 6:01:16 PM