Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

آپریشن کی آڑ میں افغانستان یا ایران میں بالواسطہ یا بلاواسطہ چڑھائی کی تواس کے انتہائی بھیانک نتائج برآمد ہوں گے۔ الطاف حسین


آپریشن کی آڑ میں افغانستان یا ایران میں بالواسطہ یا بلاواسطہ چڑھائی کی تواس کے انتہائی بھیانک نتائج برآمد ہوں گے۔ الطاف حسین
 Posted on: 7/7/2024 1
آپریشن کی آڑ میں افغانستان یا ایران میں بالواسطہ یا بلاواسطہ چڑھائی کی تواس کے انتہائی بھیانک نتائج برآمد ہوں گے۔ الطاف حسین۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لندن:7،جولائی2024ء پاکستان کی فوج عزم ِ استحکام کے نام سے ایک نیا آپریشن کرناچاہتی تھی لیکن عوام کی شدیدمخالفت کی وجہ سے وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اعلان کیاکہ کوئی آپریشن نہیں کیاجارہا ہےلیکن دوروز قبل GHQ میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی صدارت میں کورکمانڈرزاور آپریشنل کمانڈرز کا 265واں اہم اجلاس ہوا جس میں اس عزم کا اظہارکیاگیا آپریشن عزمِ استحکام ہرقیمت پر کیاجائے گا ۔  جی ایچ کیو سے یہ پیغام وزیراعظم ہاؤس پہنچا اور وزیراعظم میاں شہباز شریف نے آپریشن عزمِ استحکام کےحوالے سے آل پارٹیز کانفرنس کااعلان کردیا۔ کو بھی اس کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی جوعمران خان نے قبول کرلی ،اس پراخبارات میں یہ تاثردینے کی کوشش کی گئی کہ عمران خان کمزورہوکرحکومت سے بات چیت کرنے پر راضی ہوگئے ہیں جبکہAPC میں شرکت کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ کوئی ڈرکر، جُھک کر یا دَب کر اس کانفرنس میں شرکت کررہاہے کیونکہ عمران خان صاحب کی جانب سے یہ اعلان بھی کیاگیا کہ اگراسٹیبلشمنٹ نے عدالتوں اور الیکشن کمیشن پر دباؤ ڈالنا بند نہ کیا تو میں تادمِ مرگ بھوک ہڑتال شروع کردوں گا۔  آل پارٹیز کانفرنس میں ماضی کی طرح یہی کہاجائے گا کہ آپریشن عزم ِ استحکام کسی سیاسی جماعت کےخلاف نہیں ہوگا بلکہ یہ آپریشن صرف دہشت گردوں کےخلاف کیاجائے گا۔اس قسم کے جھوٹےاور پُرفریب دعوے ہم سالہا سال سے سنتے چلے آرہے ہیں ۔ فوجی آپریشن کومزید تیز کرنےکیلئے یہ دھمکی آمیز اعلان کیاگیاہےکہ اس آپریشن کی راہ میں جو کوئی بھی رکاوٹ بنےگاوہ غیرملکی ایجنٹ ہوگا۔حقیقت یہ ہے کہ کوئی پاکستانی غیرملکی ایجنٹ نہیں ہے بلکہ فوج کے کرپٹ جرنیل ہی اپنے تمغوں اور مال ومتاع کو بڑھانے کیلئے غیرملکی آقاؤں کےایجنٹ بنتے ہیں۔ کورکمانڈرز کانفرنس میں آپریشن عزم ِ استحکام پر ہونے والی تنقید پر تشویش کااظہارکرتےہوئے یہ عزم کیاگیاکہ ڈیجیٹل ٹیررازم کےخلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے اورڈیجیٹل دہشت گردی کو روکاجائے گا۔ اس کانفرنس میں ایک اور اہم فیصلہ کیاگیاہےجوالطاف حسین کےسواپاکستان کا کوئی بھی لیڈر نہیں بتائے گا۔ آج 6،جولائی 2024ءکومیں پاکستان کےعوام کوآگاہ رہا ہوں کہ ایک مرتبہ پھر فوج اورآئی ایس آئی کےجرنیلوں کو غیرملکی قوتوں کی جانب سےآپریشن کی اجازت دیدی گئی ہےاورڈیجیٹل دہشت گردی کی آڑمیں سوشل میڈیاکے خلاف کریک ڈاؤن کیلئےانہیں خصوصی آلات اورٹیکنالوجی بھی فراہم کی گئی ہے۔ کانفرنس میں فوج کی جانب سے وارننگ دی گئی ہےکہ وہ افغانستان اورایران میں بھی کارروائی کریں گے۔  میں فوج اورآئی ایس آئی کےجرنیلوں کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ اگر انہوں نے کسی آپریشن کی آڑ میں افغانستان یا ایران میں بالواسطہ یابلاواسطہ چڑھائی کی یاکوئی کارروائی کی تو اس کے انتہائی بھیانک نتائج برآمد ہوں گےاور یہ عمل پاکستان کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ پاکستان کےجرنیل تو بعد میں چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے بیرون ملک روانہ ہوجائیں گےلیکن ملک وقوم کوکون بچائے گا؟ جہاں تک انڈیاکاتعلق ہے توایک خفیہ اطلاع کےمطابق فوج اورآئی ایس آئی کے جرنیلوں نے کشمیر کے لمسئلہ پر انڈیاسے خفیہ معاہدہ کرلیاہے یہی وجہ ہے کہ جب بھارت نے کشمیرکو اپنی یونین کاحصہ بنایاتو پاکستان کے جرنیلوں نے انڈیاکوبتادیاتھاکہ وہ محض دکھاوے کیلئے مذمت کریں گےاور خفیہ معاہدے کی ہرگز خلاف ورزی نہیں کریں گے۔  میراسوال ہے کہ1979ء میں روس اور امریکہ کی سرد جنگ میں بلاجواز کودنے کے نتیجے میں پاکستان اور اس کےعوام کو کیافائدہ ہوا؟اس وقت کے آرمی چیف جنرل ضیاء الحق کی غلط پالیسی کے نتیجے میں ملک میں کلاشنکوف کلچر، ہیروئن اور مذہبی انتہاء پسندی کاعفریت پھیل گیا۔ بیرونی طاقتوں کےمفاد کے لئے پالیسیاں بناناملک کے مفاد میں نہیں ،اپنے ہی عوام کے خلاف فوجی آپریشنوں کی پالیسی سے مثبت نتائج برآمد نہیں ہوئے بلکہ فوج کے خلاف عوا م میں نفرت میں اضافہ ہوا۔ 1/2
اسی وجہ سے میں نےجنرل راحیل شریف کے دور میں آپریشن ضرب ِ عضب کی شدید مخالفت کی تھی لیکن فوجی جرنیلوں نے اس وقت بھی یہی کہاکہ یہ آپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ہوگا بلکہ صرف کالعدم جہادی تنظیموں کے جیٹ بلیک دہشت گردوں کے خلاف ہوگا۔ میری صفوں میں شامل مفادپرست نے بھی فوجی جرنیلوں کی وکالت کی، میں نےانہیں سمجھایا کہ فوجی جرنیلوں کی باتوں میں مت آؤ، میں نے انہیں بلوچستان میں فوجی جرنیلوں کی جانب سے بلوچ سرداروں کو قرآن مجید کے واسطے دیکر دھوکہ دینے کی مثال بھی دی لیکن ان کی سمجھ میں نہیں آیا،آج وہ غدار بن کرفوج کی تشکیل کردہ ایم کیوایم پاکستان بناکربیٹھے ہیں اور میری ایم کیوایم کوبدنام کررہے ہیں۔  میں ایم کیوایم اورپی ٹی آئی کے کارکنان خصوصاً سوشل میڈیا ایکٹویسٹس سے کہتا ہوں کہ و ہ سرجوڑ کربیٹھیں اور غور وفکر کریں کہ اگر آپریشن کے دوران سوشل میڈیا پر پابندی لگائی گئی تو تازہ ترین حالات سے آگاہی اور اطلاعات کی رسائی کس طرح ممکن ہوسکے گی۔  تحریک انصاف کی موجودہ قیادت کمپرومائزڈہوچکی ہے ، یہ عمران خان کوبھوک ہڑتال جیسا انتہائی قدم اٹھانے پرمجبور کررہی ہے لہٰذاPTI کے کارکنان اپنی قیادت کو مجبور کریں کہ وہ آزمائش کی اس گھڑی میں عمران خان کو ہرگز تنہا نہ چھوڑیں ۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جس ملک میں قیام پذیرہیں وہاں احتجاجی مظاہرےکرکےاور خطوط لکھ کر ان ممالک کی حکومتوں،ارکان پارلیمنٹ ، اقوام متحدہ اورانسانی حقوق کی تنظیموں کوپاکستان میں فوج اورآئی ایس آئی کے جرنیلوں کے عوام دشمن اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کریں۔ الطاف حسین  (ٹک ٹاک پرفکری نشست سےخطاب،6جولائی 2024ء)



12/21/2024 6:03:52 PM