ہم فوج کے مخالف نہیں بلکہ ہم سیاست اورحکومتی امورمیں فوج کی مداخلت کے مخالف ہیں۔ الطاف حسین
ہم فوج کا خاتمہ نہیں چاہتے، فوج ہرملک کی ضرورت ہوتی ہے
میراجرم یہ ہے کہ میں نے فوج کی سیاست میں مداخلت کے خلاف آوازبلند کی
فوج کے جرنیل عمران خان کوجیل میں مارنا چاہتے ہیں
وہ مختلف مقدمات بناکرعمران خان کو جیل میں رکھنا چاہتے ہیں لیکن وہ ڈٹاہواہے
میں کسی قوم کامخالف نہیں بلکہ کرپٹ اورفرسودہ سسٹم کامخالف ہوں
لندن میں ایم کیوایم برطانیہ کے زیراہتمام APMSOکے 46ویں یوم تاسیس کے مرکزی اجتماع سے خطاب
لندن …30 جون 2024ئ
ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ ہم فوج کا خاتمہ نہیں چاہتے، فوج ہرملک کی ضرورت ہوتی ہے ،ہم فوج کے مخالف نہیں بلکہ ہم سیاست اورحکومتی امورمیں فوج کی مداخلت کے مخالف ہیں۔ جناب الطاف حسین نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کی شب لندن میں ایم کیوایم برطانیہ کے زیراہتمام APMSOکے 46 ویں یوم تاسیس کے مرکزی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجتماع میں لندن کے ساتھ ساتھ برمنگھم، مانچسٹر، لیسٹر، شیفلیڈ، بریڈفورڈ سے بھی ایم کیوایم کے کارکنوں اورپاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے شرکت کی ۔
جناب الطاف حسین نے اجتماع سے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ جس جس نے پاکستان بنانے کے لئے قربانیاں دی ںوہ سب مجرم اور قابل سزا ٹھہرائے گئے۔ برصغیرکے مسلمانوں کومذہب کے نام پر استعمال کیاگیااورمذہب کانعرہ دیکر صدیوں سے ساتھ رہنے والے ہندوستان کے مسلم اور ہندوعوام کوآپس میں تقسیم کردیاگیا۔یہ سب کچھ انگریزوں کی تیارکردہ سازش تھی جس کامقصد برصغیر سے ان کے نکل جانے کے بعد بھی خطے میں اپنے مقاصد حاصل کرناتھا۔ یہی وجہ ہے کہ قیام پاکستان کے بعد بھی عوام کو آزادی نہیں ملی اور وہ آج بھی انگریزوں کے ایجنٹ جرنیلوں، جاگیرداروں اور بڑے بڑے وڈیروں کے غلام ہیں جو76برسوں سے نسل درنسل پاکستان پر حکومت کررہے ہیں اورانگریزوں کے مفادات کاتحفظ کررہے ہیں۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کے عوام کواس وقت تک حقیقی آزادی حاصل نہیں ہوسکتی جب تک انہیں، جرنیلوں کی غلامی سے آزادی نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم فوج کاخاتمہ نہیں چاہتے بلکہ فوج کی اہمیت کوتسلیم کرتے ہیں، ہم صرف یہ چاہتے ہیں فوج کو حکومتی معاملات اورسیاست میں مداخلت نہیں کرنا چاہیے اوراپنے آئینی حدودمیں رہناچاہیے۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں فوج کامخالف نہیں، میں خود فوج میں رہ چکاہوں، میں نے 1971ء کی جنگ میں بلوچ رجمنٹ کے سپاہی کی حیثیت سے سونمیانی میں اپنے ہاتھ سے خندقیں کھودی تھیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان میں انگریزوں کے ایجنٹوں نے پاکستان کے عوام کوقومیتوں میں تقسیم کیا، مشرقی پنجاب سے ہجرت کرکے آنے والوں کوایڈسٹ کرلیاگیالیکن ہمیں سندھ میں ایڈجسٹ نہیں کیا گیا اور ہمیں اپنی زبان چھوڑکر سندھی بننے پر مجبورکیاگیا۔ ہم نے مہاجروں کے حقوق کے لئے تنظیم بنائی توفوج اورآئی ایس آئی نے ہمارے خلاف پہلے پختون لویہ جرگہ اورپھر پنجابی پختون اتحاد نامی تنظیمیں بناکرانہیں اسلحہ دیکر مہاجر بستیوں پر حملے کرائے اورفسادات کرائے تاکہ یہ پروپیگنڈہ کیاجاسکے کہ ایم کیوایم پنجابیوں اور پختونوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نہ کل پنجابیوں کا مخالف تھا ، نہ آج ہوں، میں کسی قوم کامخالف نہیں بلکہ کرپٹ اورفرسودہ سسٹم کامخالف ہوں۔ انہوں نے پنجاب کے عوام کومخاطب کرتے ہوئے ہمیں آپس میں لڑایاگیا، آئیے ہم تمام نفرتوں کا خاتمہ کرکے اتحادویکجہتی کوفروغ دیں۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ میراجرم یہ ہے کہ میں نے فوج کی سیاست میں مداخلت کے خلاف آوازبلند کی وہی بات آج عمران خان اورپوراپاکستان کررہا ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے پاکستان میں بیرونی مداخلت کے خاتمے اورملک کوآزادی دلانے کی بات کی، اسی لئے اسے گرفتارکرلیاگیا، فوج کے جرنیل عمران خان کوجیل میں مارنا چاہتے ہیں اوراسی لئے مختلف مقدمات بناکراسے جیل میں رکھنا چاہتے ہیں لیکن عمران خان ڈٹاہواہے۔ جناب الطا ف حسین نے آپریشن عزم ِاستحکام کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ اس آپریشن سے ملک مزید غیرمستحکم ہوگا۔جناب الطاف حسین نے اجتماع کوکامیاب بنانے پر تمام شرکاء سے اظہار تشکرکیا۔ انہوں نے اجتماع میں شرکت پر پی ٹی آئی کے کارکنوں اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں کابھی خصوصی شکریہ اداکیا۔