کراچی میں بڑھتی ہوئی اسٹریٹ کرائمز میں ملوث کرمنلزاورڈاکووںکوپیپلزپارٹی کی حکومت سندھ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے ۔مصطفےٰ عزیزآبادی
پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ نے کراچی کی پولیس میں ڈاکو بھرتی کئے ہیں،یہ کرپٹ پولیس افسران خود ڈکیتی اوراغوابرائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔مصطفےٰ عزیزآبادی
الطاف بھائی نے 38سال قبل کہاتھاکہ شہری اپنی حفاظت کے لئے لائسنس بنوائیں اور اسلحہ حاصل کریںتو ان پر بہت تنقید کی گئی ، آج تاجراور بعض علماء تک یہ کہنے پرمجبورہیںکہ شہری اپنی حفاظت کے لئے اسلحہ رکھیں۔ رابطہ کمیٹی کے ہمراہ وڈیوبریفنگ سے خطاب
شہریوںکواسلحہ کے لائسنس جاری کئے جائیں،شہری اسلحہ حاصل کریں اوراپنی جان ومال کا تحفظ خود کریں ، اپنے علاقوں میں حفاظتی گیٹ بھی لگائیں
رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر شاہدرضا، ڈپٹی کنوینر ریحان عبادت ، اراکین رابطہ کمیٹی ارشد حسین، محفوظ حیدری ، علی تراوش، سفیان یوسف، عاطف شمیم اورحسان بٹ کااظہارخیال
لندن …9 اپریل 2024ئ
ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی نے کہاہے کہ کراچی میں بڑھتی ہوئی اسٹریٹ کرائمز میں ملوث کرمنلزاورڈاکووںکوپیپلزپارٹی کی حکومت سندھ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے ۔انہوں نے یہ بات گزشتہ روز ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں رابطہ کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ وڈیوبریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وڈیوبریفنگ میںرابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر شاہدرضا، ڈپٹی کنوینر ریحان عبادت ، رابطہ کمیٹی کے ارکان ارشدحسین، محفوظ حیدری ، علی تراوش، سفیان یوسف، عاطف شمیم اورحسان بٹ شامل تھے ۔مصطفےٰ عزیزآبادی نے کہاکہ کراچی میں اس سے پہلے بھی اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں ہوتی رہی ہیںلیکن رمضان کے قریب آتے ہی کراچی پردوسرے شہروںسے تعلق رکھنے والے جرائم پیشہ عناصر کی یلغارہوگئی ہے اورشہرمیں بڑے پیمانے پر اسٹریٹ کرائمز، ڈکیتی ، لوٹ مار اوراغوابرائے تاوان کی وارداتیںہورہی ہیںاوران وارداتوں کے دوران کراچی کے معصوم نوجوانوںکوگولیاں ماری جارہی ہیں۔ گزشتہ تین مہینوں کے دوران کراچی میں57نوجوان شہیدکئے جاچکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پولیس، رینجرز اورکئی قانون نافذ کرنے والے اداروںکی موجودگی کے باوجود اسٹریٹ کرائمزکی وارداتوںکا ہوناقابل غورہے۔ انہوںنے کہاکہ کراچی میں امن وامان کاقیام اورشہریوں کوجان ومال کاتحفظ فراہم کرناپیپلزپارٹی کی حکومت سندھ کی ذمہ داری ہے لیکن وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اوردیگرصوبائی وزرا اس کی ذمہ داری سابقہ نگراں حکومت پر ڈال رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اصل معاملہ یہ ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ نے کراچی کی پولیس میں ڈاکو بھرتی کئے ہیں اوراس کے بھرتی کردہ کرپٹ پولیس افسران خود کراچی میں اسٹریٹ کرائمز ، ڈکیتی اوراغوابرائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں ۔ اس حوالے سے کئی واقعات ریکارڈپر بھی آچکے ہیں۔ مصطفےٰ عزیزآبادی نے کہاکہ 38سال قبل مہاجر آبادیوںپرحملوںاورقتل وغارتگری کے واقعات کی روشنی میں کراچی کے شہریوںسے جب یہ کہاتھاکہ آپ اپنی حفاظت کے لئے لائسنس بنوائیں، ٹی وی وی سی آئی بیچیں اوراسلحہ حاصل کریںتو لوگوں نے اس پر بہت تنقید کی اورآج تک کی جاتی رہی ہے لیکن آج کراچی کی صورتحال ہے اس میں خود عام شہری حتیٰ کہ بعض علماء تک شہریوںسے یہ کہنے پرمجبورہیںکہ شہری اپنی حفاظت کے لئے اسلحہ رکھیں۔ انہوں نے ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین کے مطالبے کودہراہتے ہوئے کہاکہ شہریوں کو اسلحہ کے لائسنس جاری کئے جائیںاورشہرکے عوام بھی اسلحہ حاصل کریں اوراپنی جان ومال کاتحفظ خود کریں ۔ اپنے علاقوں میں حفاظتی گیٹ بھی لگائیں۔
اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر شاہدرضا، ڈپٹی کنوینر ریحان عبادت ، رابطہ کمیٹی کے ارکان ارشدحسین، محفوظ حیدری ، علی تراوش، سفیان یوسف، عاطف شمیم اورحسان بٹ نے بھی کراچی میں اسٹریٹ کرائمز، ڈکیتی ،قتل، لوٹ مار اوراغوابرائے تاوان کی وارداتوں پرسخت تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ شہرکے عوام اپنی بنیاد پر اپناتحفظ کریں۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے کنوینرمصطفےٰ عزیزآبادی نے رابطہ کمیٹی کوتحلیل کئے جانے کی خبروںکی سختی سے تردید کی ۔
٭٭٭٭٭