کراچی کے شہری اپنی جان ومال کاتحفظ کرنے کیلئے اسلحہ کے لائسنس بنوائیں ، اسلحہ حاصل کریں اوراپنے اپنے علاقوں میں حفاظتی کمیٹیاں بنائیں۔الطاف حسین
ایم کیوایم کے قائد جناب الطاف حسین کاٹک ٹاک پر فکری نشست سے خطاب
لندن …8 اپریل 2024ئ
ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطاف حسین نے ٹک ٹاک پر فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز ، اغوابرائے تاوان ، ڈکیتی اورجرائم کی وارداتوں میں روزانہ معصوم و بے گناہ شہریوں کے قتل کے واقعات پر میں میرادل خون کے آنسو رو رہاہے ۔ کراچی میں امن وامان کی صورتحال کبھی بھی اتنی خراب نہ تھی۔آج جرائم پیشہ افراد شہربھرمیں دندناتے پھررہے ہیں، شہریوں کو لوٹ رہے ہیں، معمولی سی مزاحمت پر لوگوں کوگولیاں مارہے ہیں، سفاک ڈاکو شہر میں روزانہ چار پانچ معصوم نوجوانوں کی جانیں لے رہے ہیں، لوگوں کو سڑکوں اور بازاروں ہی میں نہیں بلکہ گلیوں تک میں لوٹاجارہاہے ۔ میرا سوال ہے کہ جب شہر میں پولیس، رینجرز اوردیگر ادارے موجود ہیں توپھر یہ اسٹریٹ کرمنلز ، ڈاکو اوردیگرجرائم پیشہ افراد کس طرح یہ وارداتیں کررہے ہیں؟حکومت کہاں غائب ہے ؟
جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم نے اپنے دورمیں کراچی میں شہریوں کے ساتھ ملکرشہرکے علاقوں میں گیٹ اوربیریئرز لگاکرشہرکومحفوظ بنادیاتھا،لوگ اپنے آپ کومحفوظ تصورکرتے تھے، کسی کی مجال نہیں تھی کہ وہ علاقوں میں داخل ہوکر گلیوں میں آکر شہریوں کو لوٹ سکے ۔ ایم کیوایم کے خلاف آپریشن کے دوران علاقوں میں لگے ہوئے حفاظتی گیٹ اور بیریئرز توڑ دیے گئے اورشہرکوغیر محفوظ بنادیا گیا ہے ۔ نتیجہ یہ ہے کہ آج کوئی بھی کہیں محفوظ نہیں ہے اورحکومت سندھ، پولیس، رینجرز کوئی بھی شہریوں کوجان ومال کا تحفظ فراہم کرنے کوتیارنہیں ہے ۔ اس صورتحال کی روشنی میں میں کراچی کے شہریوں سے یہی کہوں گاجب حکومت اورتمام قانون نافذ کرنے والے ادارے ان اسٹریٹ کرمنلز اور ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کرنے اورآپ کو جان ومال کاتحفظ فراہم کرنے کے لئے تیارنہیں ہیں لہٰذ ا اپنی جان ومال کاتحفظ کرنے کے لئے آپ اسلحہ کے لائسنس بنوائیں اور کسی بھی طرح اسلحہ حاصل کریں ، اپنے اپنے علاقوں میں حفاظتی کمیٹیاں بنائیں تاکہ کوئی بھی آپ کے علاقے میں آکرچوری ، ڈکیتی، لوٹ مار اور حملوں کی وارداتیں نہ کرسکے اور اگر کوئی ڈاکولوٹ مار کرنے آپ کے علاقے میں آئے تووہ پکڑاجائے ۔
٭٭٭٭٭