پاکستان مسلمانوں کا نہیں بلکہ بے ایمانوں، دھوکہ بازوں اور منافقوں کا ملک ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
5، اپریل2024ئ
میں آج کی اس فکری نشست کے آغاز پر آپ سب سے یہ سوال کرنا چاہوں گاکہ کیا پاکستان سچے اورایماندار مسلمانوں کا ملک ہے ؟
میںنہایت افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ پاکستان سچے اورایماندار مسلمانوں کا نہیں بلکہ بے ایمانوں، دھوکہ بازوں اور منافقوں کا ملک ہے اور پاکستان کے علماء اورمفتیوں کی اکثریت منافق ہے ۔
اگر پاکستان سچے مسلمانوں کا ملک ہوتا تو کیا پاکستان کی فوج کے جرنیل سابقہ مشرقی پاکستان میں لاکھوں ہم وطن اور کلمہ گو بنگالی مسلمانوں کا قتل عام کرتے ؟لاکھوں بنگالی مسلمان ماؤں ، بہنوں اوربیٹیوں کی عصمتیں پامال کرتے ؟پاکستان کی فوج نے سابقہ مشرقی پاکستان میں 5 سال کی بچیوں سے لیکر 80 سال کی بزرگ بنگالی خواتین کی عصمتیں تارتار کردیں لیکن کیا پاکستان کے نام نہاد علماء اور مفتیان نے اس ظلم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی؟ جتنے بھی نام نہاد علماء اورمفتیان ہیں کیاان میں سے کسی ایک نے بھی یہ کہاکہ غریب بلوچوں کا قتل عام کیاجارہا ہے، یہ ظلم ہے…؟کیاکسی ایک نے بھی کہاکہ کراچی میں مہاجروں کے خلاف فوجی آپریشن کرکے 25 ہزار سے زائد مہاجرنوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کیاگیا ہے اوران نوجوانوں کے قاتل فوجیوں کو پھانسی دی جائے؟ کیا کسی مفتی نے یہ بیان دیا کہ پاکستان کے فوجی جرنیل ، امریکہ کو ڈرو ن حملوں کی اجازت دے رہے ہیں ، امریکہ کو یہ اجازت دینا حرام ہے اور جوفوجی جرنیل امریکہ کو ڈرون حملوں کی اجازت دے رہے ہیں ان کو پھانسی پر لٹکایاجائے ؟کیاکسی ایک بھی مفتی نے یہ بیان دیا کہ قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے کرکے معصوم پختونوں کو قتل کروایاگیا ، فوج نے سراسر ظلم کیا ہے ؟ چندروز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں نے خط لکھا کہ آئی ایس آئی ان پر دباؤ ڈال کر فیصلے کراتی ہے تو کیا کسی ایک بھی مفتی کا اس حوالے سے کوئی فتویٰ آیا؟
بنگالیوں ، بلوچوں ، پختونوں،سندھیوں اورمہاجروں کے قتل عام کوچھوڑیں 9، مئی 2023ء کوجب صوبہ پنجاب
میں خواتین کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا، انہیں تشدد کا نشانہ بنایاگیا ، لڑکیوں کے دوپٹے کھینچے گئے …کیا کسی مفتی نے یہ فتویٰ دیا کہ یہ ظلم ہے ، ہم اس ظلم کے خلاف احتجاج کرتے ہیں …؟کیا کسی مفتی نے کہاکہ ہم اس ظلم پر احتجاجاً اسلامی نظریاتی کونسل اور رویت ہلال کمیٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دیتے ہیں …؟
میںسمجھتا ہوں کہ جو مولوی اپنے آنکھوں سے یہ ظلم ہوتا ہوا دیکھے اور اس ظلم پر خاموش رہے ایسے مولوی کے پیچھے نماز پڑھنا حرام ہے ۔ آج کا دوربھی ماضی سے مختلف نہیں ہے ۔ جب خلافت راشدہ ختم ہونے کے بعد یزید ملعون تخت شاہی پر بیٹھا تو اس وقت ظلم کا دور دورہ تھا۔ ایسے میں قاضی القضا ء نے فتویٰ دیا کہ یزید کی بیعت کی جائے اور جو بیعت نہیں کرتے گا اس کا سر قلم کردیا جائے گا ۔ بدقسمتی سے بیشترمولویوں کا کردار یزیدی دورکے مولویوںسے کم نہیں۔
اگر منافق علماء اور مفتیوں کی نظرمیں کرپٹ فوجی جرنیل نہایت محترم ہیں تو پھرمیں اس فکری نشست کے ذریعے پاکستان کے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء سے درد مندانہ اورپرزوراپیل کرتا ہوں کہ وہ متفق ہوکر ایک فتویٰ جاری کریں کہ جو چیف آف آرمی اسٹاف ہوگا وہی مفتی اعظم ہوگا، وہی سینیٹ کا چیئرمین ہوگا، وہی قومی اسمبلی کااسپیکر ہوگا اور وہی سپریم کورٹ کا چیف جسٹس بھی ہوگا۔
ماضی میں صوبہ پنجاب کے عوام ، فوج کے کہنے پر بلوچوں، سندھیوں ، پختونوں اورمہاجروں کو غدار کہتے تھے لیکن اب پنجاب کے عوام میں شعورپھیل رہا ہے اور وہ بھی اس حقیقت سے آشنا ہوچکے ہیں کہ کرپٹ فوجی جرنیل ہمیں آپس میں لڑاتے ہیں ۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ، پاکستان کے عوام خصوصاً پنجابیوں میں مزید ہمت وجرات پیدا کرے ،وہ عوامی انقلاب کا ہراول دستہ بن جائیںاور انقلاب کیلئے ہرقسم کی قربانیاں دینے کیلئے تیار ہوجائیں۔
آپ کا اپنا
الطاف حسین